تیل، ایل این جی اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے لیے ایل سیز پر قطعی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، اسٹیٹ بینک کی تردید


یکم دسمبر 2022ء

بینک دولت پاکستان میڈیا میں پھیلائی جانے والی بعض غلط اطلاعات کی وضاحت کرنا چاہتا ہے کہ تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر اس نے کوئی پابندی عائد کی ہے۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے خام تیل، ایل این جی اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے یا کنٹریکٹس پر کوئی پابندی (زبانی یا کسی اور طرح) عائد نہیں کی ہے۔ اس طرح کی غلط اطلاعات منفی مقاصد کے تحت مارکیٹ میں غیریقینی پیدا کرنے کے لیے پھیلائی جارہی ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک تیل اور گیس (بشمول ایل این جی) کی مصنوعات کی درآمد کے حوالے سے بینکوں کے ذریعے زرمبادلہ کی ادائیگیوں کی پروسیسنگ کو تجارتی دستاویزات کی کنٹریکٹ میں درج میعاد کے مطابق بروقت یقینی بناتا ہے۔ تیل کی درآمد کے لیے تمام ایل سیز؍کنٹریکٹس کسی تاخیر کے بغیر انٹربینک فارن ایکسچینج مارکیٹ کے ذریعے اپنی مقررہ تاریخ پر پورے کیے جارہے ہیں۔ یہی بات اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ تجارتی اعدادوشمار سے بھی عیاں ہے جن کے مطابق ملک کی تیل کی درآمد ستمبر 2022ء اور اکتوبر 2022ء میں بالترتیب 1.48 ارب ڈالر اور 1.48 ارب ڈالر تھی۔
=========================