محکمہ سوئی گیس کی نااہلی اور عدم توجہی کے سبب سردیاں شروع ہوتے ہی ہر سال کی اس بار بھی شہر میں سوئی گیس کا مصنوعی بحران پیدا کردیا گیا اس حوالے سے شہر کے علاقے والکرٹ ٹاون، ٹورآباد اقبالنگر، ڈھولن آباد، مہاجر کالونی، کھار پارہ، غریب آباد لال چند باغ سمیت دیگر علاقوں میں سوئی گیس یا تو سرے سے آتی نہیں ہے یا پھر پریشر اس قدر کم ہوتا ہے کہ کھانا پکانا مشکل ہو جاتا ہے

میرپورخاص,== تحسین احمد خان ====محکمہ سوئی گیس کی نااہلی اور عدم توجہی کے سبب سردیاں شروع ہوتے ہی ہر سال کی اس بار بھی شہر میں سوئی گیس کا مصنوعی بحران پیدا کردیا گیا اس حوالے سے شہر کے علاقے والکرٹ ٹاون، ٹورآباد اقبالنگر، ڈھولن آباد، مہاجر کالونی، کھار پارہ، غریب آباد لال چند باغ سمیت دیگر علاقوں میں سوئی گیس یا تو سرے سے آتی نہیں ہے یا پھر پریشر اس قدر کم ہوتا ہے کہ کھانا پکانا مشکل ہو جاتا ہے خاص کر صبح اور شام کے اوقات میں سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر کی وجہ سے گھریلوں خواتین پریشان نظر آتی ہیں صبح کے وقت ناشتہ بنانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بچے اکثر بغیر ناشتے کے اسکولوں کو جانے پر مجبور رہتے ہیں دوسری جانب شہر میں جاری سوئی گیس کے بحران کے سبب شہریوں نے ایل پی جی سیلنڈر خریدانا شروع کردیے جس پر ایل پی جی گیس سیلنڈر فروخت کرنے والوں نے بھی اچانک اپنے نرخوں میں اضافہ کر دیا اس حوالے سے سیاسی سماجی رہنماؤں مولانا حفیظ الرحمن فیض،منظور احمد،نقاش مری و دیگر کا کہنا ہے کہ سوئی گیس محکمہ کی یہ نااہلی ہے کہ شہر میں سردیاں آتے ہی سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر شروع کر دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ دو سال سے یہ سلسلہ جاری ہے جب شہریوں نے احتجاج کیا تو محکمہ سوئی گیس کے افسران کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کے پائپ 8انچ کے ہیں ہم 12 انچ کی لائن ڈالے گے تو گیس کا مسلہ حل ہوجائے گا مگر افسو س کی بات ہے کہ اب 12انچ کی لائن ڈالنے کے بعد بھی سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر کا مسلہ موجود ہے جس سے شہریوں کا پریشانی کا سامنا ہے شہر کے سیاسی سماجی اور شہریوں نے کمشنر میرپورخاص سید اعجاز علی شاہ اور ڈپٹی کمشنر زین العابدین سے مطالبہ کیا ہے کہ میرپورخاص میں سوئی گیس کے اس اہم مسلے کی جانب فوری توجہ دیں تاکہ لوگوں کو پریشانی سے نجات حاصل ہو٭٭٭
===========