اس وقت پاکستان میں 60 سے زیادہ ادارے اور یونیورسٹیز نیوٹریشن اور فوڈ سائنسز سے متعلق تعلیم مہیا کررہے ہیں جس میں (NAEAC) جو 2008 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک نصف سے زیادہ پروگرام کو اجازت دے چکی ہے اور مزید اداروں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔


کراچی( )اس وقت پاکستان میں 60 سے زیادہ ادارے اور یونیورسٹیز نیوٹریشن اور فوڈ سائنسز سے متعلق تعلیم مہیا کررہے ہیں جس میں (NAEAC) جو 2008 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک نصف سے زیادہ پروگرام کو اجازت دے چکی ہے اور مزید اداروں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (NAEAC) کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق رجوانہ نے اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس میں منعقدہ آگاہی سیمینار میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کونسل دوسرے اداروں سے اس لحاظ سے منفرد ہے جس کا کام اداروں پر تنقیدکرنا ہی نہیں بلکہ تعلیمی اداروں کے معیار کو بہترکرنے میں تعاون کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بھی شامل ہے اوران معیارات کا بھی ذکرکرتا ہوں جس کی بنیاد پر ان اداروں کو پروگرام شروع کرنے کی اجازت دی جاتی ہے اور ان کی درجہ بندی بھی کی جاتی ہے جبکہ معیار پر پورا نہ اترنے والے اداروں کو مستقل بند بھی کردیا جاتا ہے۔اقراءیونیورسٹی با الخصوص(NAEAC) کے نیوٹریشن کے پروگرام کے لیے تعلیمی و تدریسی سہولیات پر اپنے اطمینان کا اظہارکیا۔ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر سید علی رضا نے کہا کہ میں نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (NAEAC)کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق رجوانہ اور ان کے ساتھ آئے ہوئے کونسل کے ممبران کوبھی خراج تحسین پیشکرتا ہوں۔ کونسل کے بنائے گئے طریقہ کاربہت عمدہ ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ تعلیمی اداروں کی تدریس کے معیارات کوبہتر کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اقراءیونیورسٹی اپنی اچھی کارکردگی اوربہترین تعلیمی سرگرمیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی تمام یونیورسٹیوں میں عالمی معیار کے درجے پر ہے اور تحقیق کی درجہ بندی میں بھی عالمی سطح پر ہے اوراقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹکس پروگرام میںہمارے پاس 7 قسم کی لیبارٹریز،ڈیجیٹل لائبریری کے ساتھ ساتھ نیوٹریشنز کا کتب خانہ، تعلیم یافتہ پروفیسرز اور دیگراساتذہ بھی موجود ہیں جن کے ذریعے دی جانے والی تعلیم سے معاشرے میں موجود صحت کے مسائل کو حل کرنے میں فائدہ مند ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں کونسل کے ممبران کو یقین دہانی کرواتا ہوں کہ ہم ان کی رہنمائی سے بھر پور فائدہ اٹھائیں گے اور مقرر کردہ معیارات کو مزید تندہی کے ساتھ نافذ کریں گے ۔ اظہار خیال کرنے والوں میںپروفیسر ڈاکٹر امان اللہ ملک بھی شامل تھے ۔ تقریب کے اختتام پراقراءیونیورسٹی کے اکیڈمکس ڈاریکٹر ڈاکٹر سید علی رضا نے (NAEAC) کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق رجوانہ کو شیلڈ پیش کی اورایچ او ڈی ڈاکٹر طوبہ محفوظ نے شرکاءسے اظہار تشکر کیا۔
====================