ساڑھے پانچ ہزار ٹیچرز کی کمی اگلے سال ختم ہو جائے گی ،پندرہ سو لیکچرار ز کا معاملہ پروسیس میں ہے ،540 اسسٹنٹ پروفیسر ،270 ایسوسی ایٹ پروفیسر اور جب بیس پروفیسرز کی بھرتی کا عمل شروع ہو چکا ہے ، ڈھائی ہزار پروموشن کی وجہ سے ڈھائی ہزار اسامیاں خالی ہوئی ہیں ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز پروفیسر قاسم راجپر کی گفتگو ۔


ساڑھے پانچ ہزار ٹیچرز کی کمی اگلے سال ختم ہو جائے گی ،پندرہ سو لیکچرار ز کا معاملہ پروسیس میں ہے ،540 اسسٹنٹ پروفیسر ،270 ایسوسی ایٹ پروفیسر اور جب بیس پروفیسرز کی بھرتی کا عمل شروع ہو چکا ہے ، ڈھائی ہزار پروموشن کی وجہ سے ڈھائی ہزار اسامیاں خالی ہوئی ہیں ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز پروفیسر قاسم راجپر کی گفتگو

تفصیلات کے مطابق پروفیسر قاسم راجپر میں بتایا ہے کہ صوبے کے کالجوں میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف کی کمی کے حوالے سے درپیش مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی وضع کی گئی جس کے تحت پندرہ سو لیکچرارز کی بھرتی کا عمل شروع کیا جا چکا ہے اس کے علاوہ پانچ سو چالیس اسسٹنٹ پروفیسرز اور 270 ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی اسامیاں کو مشتہر کرکے وہاں بھرتی کام شروع کیا جا رہا ہے جبکہ چھبیس پروفیسرز کے لیے کمیشن کو معاملہ بھیجا جا چکا ہے صوبائی وزیر تعلیم سیدسردارشاہ کی خصوصی دلچسپی اور کوششوں کے نتیجے میں ڈھائی ہزار پرموشن ہوئے ہیں سندھ کی تاریخ میں کالجوں میں اتنی بڑی تعداد میں پرموشن پہلے کبھی نہیں ہوئے ان پرموشن کی وجہ سے ڈھائی ہزار اسامیاں خالی ہوئی ہیں وہاں پر بھی بھرتی کا عمل شروع کیا جائے گا مجموعی طور پر اگلے سال پانچ سے ساڑھے پانچ ہزار ٹیچر کی کمی کا مسئلہ حل ہوجائے گا نان ٹیچنگ سٹاف کے حوالے سے آئی بی اے سکھر نے ٹیسٹ کر لیے ہیں جب کہ گریڈ ایک سے چار کی بھرتیاں بھی جلد کر لی جائیں گی ۔