کاٹی کاایمپلائز ویری فکیشن سسٹم بہت سے مسائل کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔آئی جی سندھ فارنسک لیبارٹریز کا قیام جلد عمل میں آجائے گا ، غلام نبی میمن

سوشل میڈیا پرمنفی پروپگنڈہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، ایس ایم منیر

امن وامان کو بہتر بنانےمیں پولیس کا کردار لائق تحسین ہے، سلمان اسلم

کراچی( )انسپکٹر جنرل آف پولیس(آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کمیونٹی اور پولیس کے باہمی تعاون سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے،کمیونٹی کی جانب سے شہر میں 46ہزار کیمرے لگائے گئے ہیں جس سے کرائم میں کمی آئی ہے، دونوں کے درمیان تعاون جاری رہے توبہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں،ہم انوسیٹی گیشن برانچ کو بہتر کرنے کیلئے کام کررہے ہیں،کمزور کیس کی وجہ سے ملزمان چھوٹ جاتے ہیں،انو یسٹی گیشن ہماری کمزوری ہے جسے بہتر بنانے پر توجہ دی جارہی ہے،تفتیش ایسی ہو کہ کیس مضبوط بنے اورہم عدالت میں جاکر ناکام نہ ہوں،کاٹی کاایمپلائز ویری فکیشن سسٹم بہت سے مسائل کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارجمعرات کوکورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈانڈسٹری (کاٹی) میں ایمپلائز ویری فکیشن سسٹم کا افتتاح کے بعد تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،صدر سلمان اسلم،نائب صدر ماہین سلمان،کائیٹ لمیٹیڈ کے سی ای او زبیر چھایا،لاء اینڈ آرڈر کمیٹی کے چیئرمین دانش خان،ایمپلائز ویری فکیشن سسٹم کے سربراہ سید فرخ علی قندھاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ نومنتخب صدر فراز الرحمان،گلزارفیروز، فرحان الرحمان،جوہرعلی قندھاری، ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر،دی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ، ایس ایس پی فیصل بشیر میمن، ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ابریز عباسی اور دیگر بھی موجود تھے۔ آئی جی سندھ نے ایمپلائز ویری فکیشن سسٹم کا افتتاح کردیا۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبروں سے حالات کو خراب کرنا افسوسناک امر ہے،لوگوں کو چاہیئے کہ وہ غیرمصدقہ چیزوں کوسوشل میڈیاپرشئیر کرنے سے گریز کریں،ہم اس معاملے پر بھی کام کررہے ہیں جس کے ذریعے شہریوں کو فوری معلومات مل سکے خبرغلط ہے یا صحیح ہے اس سلسلے میں میڈیا نیٹ ورک سیل بنارہے ہیں تاہم میڈیا بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، اس شہرکی تاریخ ہے جب بھی کمیونٹی سسٹم بہتر ہوا جرائم کی شرح میں کمی آئی اور کورنگی ایسوسی ایشن کمیونٹی سسٹم کے تحت کام کرتی ہے۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ انڈس،مہران اور نیشنل ہائی ویز سیلابی صورتحال سے متاثر ہوئے، سندھ پولیس کی ایک ایک ہزار نفری کو مہران اور نیشنل ہائی وے پر لگایاگیا جس نے ٹریفک کی روانی اورسیکیورٹی میں مددکی،امدادی سرگرمیوں میں 5 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا،محکمہ پولیس کے سربراہ کی حیثیت سے میں چاہتا ہوں کراچی میں امن رہے تاکہ بزنس بڑھے، ہمیں سندھ حکومت نے خودمختاری دی ہے کہ نوجوانوں کی بھرتیاں کرسکیں،کراچی سے بھی بھرتیاں ہورہی ہیں شفاف نظام سے بھرتیوں کا سلسلہ جاری ہے، 33ہزار نئی بھرتیاں ہورہی ہیں اور9ہزار جوان ٹریننگ لے رہے ہیں اور ان کے آنے سے نفری کی کمی دور ہوجائے گی۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ چائنا میں گذشتہ پانچ سالوں میں کرائم نہیں ہوا، چین نے خود کو معاشی طور پرمستکم کیا،اگلے سال کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ مزید بہتر ہوجائے گا،اسپیشل برانچ کیلئے فنڈز بڑھایا ہے،تھانے کی نفری کو بہتر اورتھانے کے نظام کو مزیدمضبوط کرنا ہوگا،اگر تھانہ مضبوط ہوگا تو کرائم کا تناسب کم ہوسکے گا جبکہ تحقیقاتی برانچ کومزیدمستحکم کررہے ہیں۔آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ سول سوسائٹی کومختلف سطح پرآگاہی دیتے رہتے ہیں،فارنسک لیبارٹریز کا قیام عمل میں جلدآجائے گا۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ اسٹریٹ کرائم کا مسئلہ کافی سالوں سے کراچی میں ہے،ہمیں اس مسئلے پر قابو پانے کی ضرورت ہے، پولیس ایک وژن کے تحت چل رہی ہے جس کے نتائج ہم چاہتے ہیں کراچی والوں کی بہتری کی صورت میں آئے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی سندھ سے سی ٹی ڈی کوبہتر بنانے کی بات کی ہے،ہمارا پروپوزل حکومت نے مان لیا ہے اور آئندہ سی ٹی ڈی جدید طریقے سے کام کرے گا،ہم جرائم کی مذمت نہیں کرنا چاہتے بلکہ ایکشن لینا چاہتے ہیں،دشمن کے عزائم کو ہوا دینے والی چیزوں سے ہم سب کو گریز کرنا چاہئیے۔اس سے قبل کاٹی سے سرپرست اعلی ایس ایم منیر نے کہا کہ کراچی پاکستانی کی معاشی شہ رگ ہے، تاہم حالات خراب ہونے اور سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث لاہور منتقل ہونا پڑا لیکن کراچی سے آج بھی دل کا رشتہ جڑا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں زیادہ تر وقت کراچی میں گزارتا ہوں۔کاٹی کا ملازمین کا تصدیقی سسٹم اپنی نوعیت کا منفرد سسٹم ہے جس سے ملازمین کی تصدیق با آسانی ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت سیلاب کی تباہی نے عوام کی بڑی تعداد کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی کے صدر سلمان اسلم کی سربراہی میں اب تک 45 ٹرک سیلاب زدگان کی امداد کیلئے بھیجیں جا چکے ہیں۔ سیلاب زدگان کی امداد کیلئے فوج کا ادارہ بھی متحرک ہے، لیکن افسوس ہوتا ہے جب چند مفاد پرست لوگ پاک فوج کے خلاف منفی پروپگنڈہ پھیلا رہے ہیں جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ایس ایم منیر نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کی بہتری اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی۔ صدر کاٹی سلمان اسلم نے کہا کہ لاء اینڈآرڈر بہتر نہ ہوتوبزنس متاثرہوتاہے،ہمیں بزنس کمیونٹی اور کاروبار کو تحفظ فراہم کرنیکی ضرورت ہے، کورنگی ایسوسی ایشن نے پولیس کیساتھ ملکر ایمپلائز ویری فکیشن سسٹم کا آغاز کردیا ہے جس سے بہتر نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے پولیس کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے امن وامان کی بہتر بنانے کی مکمل کوششیں کی ہیں۔کائیٹ لمیٹڈ کے سی ای او زبیر چھایا نے کہا کہ پولیس کی جانب سے شہر میں جرائم پیشہ افراد کے بڑھتے رجحان کو دیکھتے ہوئے ملازمین کا تصدیقی سافٹ ویئر تیار کیا جس کا مقصد کورنگی صنعتی علاقے میں امن کا قیام اور جرائم پیشہ عناصر کی بروقت نشاندہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں سیف سٹی پروجیکٹ کی اشد ضرورت ہے تاکہ شہر میں جرائم کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز نے شہر کے امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جس پر بزنس کمیونٹی انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ ایمپلائز ویری فکیشن کمیٹی کے سربراہ سیدفرخ علی قندھاری نے کہا کہ سندھ پولیس کے مشکور ہیں جنہوں یہ سوفٹ ویئر تیار کیا ۔ اس سسٹم میں کورنگی صنعتی علاقے میں ملازمت کرنے والے افراد کے مکمل کوائف کی نادرا اور سندھ پولیس سے خود کار نظام کے تحت تصدیق ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ہے، جس سے استفادہ حاصل کرنا وقت کی عین ضرورت ہے۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین دانش خان نے کہا کہ کراچی میں معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے ملک کی معاشی سرگرمیاں بڑھتی ہیں، اگر کراچی کو بند کردیا جائے تو پاکستان معاشی طور پر منجمد ہوجائے گا۔

فوٹو کیپشن: کاٹی کے سر پرست اعلیٰ ایس ایم منیراور صدر سلمان اسلم آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو کاٹی کی شیلڈ پیش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر زبیر چھایا، دانش خان، ماہین سلمان، فرخ قندھاری، سلیم الزماں اور ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حید ر بھی موجود ہیں۔