امریکہ میں اورسیز پاکستانیوں کی سوشل تنظیم فرینڈز آف کراچی ہیوسٹن کی جانب سے پاکستان ہاکی ٹیم کے فاتح ورلڈ کپ ،سابق مینیجر ،کوچ،اور پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان اولمپئین اصلاح الدین کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا

کراچی ہیوسٹن (نیوز ڈیسک )
امریکہ میں اورسیز پاکستانیوں کی سوشل تنظیم فرینڈز آف کراچی ہیوسٹن کی جانب سے پاکستان ہاکی ٹیم کے فاتح ورلڈ کپ ،سابق مینیجر ،کوچ،اور پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان اولمپئین اصلاح الدین کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سابق وفاقی وزیر سینیٹر بابر خان غوری ،سابق رکن سندھ اسمبلی ارم فاروقی،سماجی رہنما محمد بیگ،معروف بزنس مین محمد احمد،میجر(ر)نجمی،ایس پی فیاض خان،معروف بزنس مین فیصل فرید،ٹروپاورکے عابد نقوی،میکس کنسٹرکشن کے شکیل احمد خان ،علی بابا ریسٹورنٹ کے عاطف عبدالقادر ،ریڈیونیااندازکے ریحان اور نبیل،سلیم سید اور زارا سید،ایمپائیر صادق،کیپٹن علی امام،ظہیر قریشی،سعید حارث،فہد حسین،فرقان کاکا،ضمیر خان ،نویدالرحمان،ارشداقبال،طاہر ماما،امیر علی،اظہر عثمان،زبیر عالم،راحیل،ڈاکٹر نجمہ،ڈاکٹر خرم شاہد،تنوریر صدیقی،شہاب علوی،ندیم شیخ، صائم عزیزمظفرعالم،باحلیم ،عامر سبزواری کے علاوہ مرد اور خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اولمپئین اصلاح الدینن نے پاکستان میں ہاکی کے زوال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئےاس کے محرکات پر روشنی ڈالی انہوں نے کہا کے ماضی میں پاکستانی عوام محمدعلی باکسر کی باکسنگ ، کرکٹ اور ہاکی کے میچ دیکھنے کا بے چینی سے انتظار کرتے تھے عوام اور حکومت کو چاہئے کے ہاکی کے کھیل کی حوصلہ افزائ کریں اس موقع پر انہوں نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ میں ہاکی اکیڈمی

اور آسٹروٹرف فلڈ لائٹ اسٹیڈیم کی تعمیر پر سابق وفاقی وزیر سینیٹر بابر خان غوری کے کردار کی تعریف کی اور پورٹ قاسم میں ہاکی ٹیم کے قیام پر بابر غوری کے اقدامات کا ذکر کیا اس موقع پر بابر غوری نے خطاب کرتے ہوئے اصلاح الدین کی پاکستان ہاکی کے فروغ کی کوشش ابتک جاری رکھنے پر انکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کے قوم کو اپنے ایسے قومی ہیروز کی ہر سطح پر پزیراٸی کرنا چاہئے اس موقع پر فرینڈز آف کراچی کے صدر عارف عظیم اورجنرل سیکریٹری
فیروز احمد نے خطاب کیا اور تقریب کے مہمان خصوصی اولمپئین اصلاح الدین کو شال پہناٸی اور سابق رکن سندھ اسمبلی ارم فاروقی نے مہمان کوگلدستہ پیش کیا-
======================