وسیم اختر نے ایک بار پھر وزیراعظم کو دھمکی دی ہے


ڈائری یاسمین طٰہ
=================

متحدہ رہنما وسیم اختر نے ایک بار پھر وزیراعظم کو دھمکی دی ہے کہ اگر ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکن بازیاب نہیں ہوۓ تو وہ اپنی حکومت خود سنبھالین حکومت بنانے کے لۓ ہمارے ووٹوں کا استعمال کیا جاتا ہے واضع رہے کہ دو روز قبل ایم کیو ایم کے تین لاپتہ کارکنان کی لاشیں انرون سندھ کے مختلف علاقوں سے ملی تھیں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی تبدیلی کی خبریں ایک بار پھر سنی جارہی ہے جب کہ اس حوالے سے صوبائ وزیر بلدیات ناصر شاہ نے جن کا نام نۓ وزیر اعلی کے لۓ لیا جارہا ہے تبدیلی کی خبروں کو بے بنیاد اور سازشی پروپیگنڈہ قرار دیا ہے اور کہا کہ مراد علی شاہ بہتر انداز میں کام کررہے ہیں میں بھی ان کی ٹیم کا حصہ ہوں اگر وہ فیل ہیں تو میں بھی فیل ہوں پھر میرا نام کس طرح وزیر اعلی کے لۓ آۓ گا شنید یہ ہے کہ سندھ کے سیلاب متاثرین کا جواز بنا کر سندھ حکومت نے کراچی سمیت سندھ بھر میں ترقیاتی کاموں کے لۓ جاری فنڈز کو روک دیا ہے جس کی وجہ سے سندھ میں ترقیاتی کام رکنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جب کہ حالیہ بارشوں سے کراچی کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جسے ترجیحی بنیاد پر درست کرنے کی ضرورت ہے ادھر وزیر بلدیات ناصر علی شاہ نے دعوی کیا ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں سیلاب سے تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لۓ کام کیا جارہا ہے اور صرف کراچی کے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لۓ ڈھائ ارب روپے مختص کۓ ہیں کراچی میں مون سون کی شدید بارشوں کا ایک اور اسپیل آنے کے بعد شہر کی سڑکیں ایک بار پھر تالاب کا منظر پیش کرنے لگی اور بارش کی پیشن گوئ کے باوجود سندھ حکومت کی نکاسی آب کے حوالے سے کوئ منصوبہ بندی نظر نہیں آئ اور بارش سے شہر کی بیشتر سڑکیں زیر آب آنے سے سڑکوں پر ٹریفک روانی میں تعطل رہا جب کی اندرون سندھ بارشوں کی باعث سیلاب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے جب کہ کراچی میں موجود سندھ کے متاثرین سیلاب امداد نی ملنے کی شکایات کررہے ہیں اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ سندھ حکومت متاثرین کو ریلیف دینے میں ناکام ہو گئ ہے اور اعلان کے باوجود ان کے لۓ ملیر میں ٹینٹ سٹی قائم نہیں کیا جاسکااور ملیر میں ہزاروں ایکڑ خالی زمین کے ہوتے ہوۓ پرائیویٹ زمین پر ٹینٹ سٹی قائم کرنے کے اعلان کے بعد الاٹیز نے سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی الیکشن کمیشن نے کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے کۓ 23 اکتوبر کو پولنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ حیدرآباد کے لۓ صوبائ الیکشن کمشنر سندھ سے سیلاب کی صورتحال پر رپورٹ منگوانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس کی روشنی میں حیدرآباد میں بھی جلد الیکشن کا انعقاد ممکن ہو سکے
ماضی میں متحدہ کی سیاسی سرگرمیوں کے لۓ زیر استعمال مشہور مرکز نائن زیرو میں پراسرار آگ بھڑک اٹھی جس کی وجہ بظاہر شارٹ سرکٹ بتائ گئ ہے جب کہ متحدہ کا دعوی ہے کہ نائب زیرو بند ہے اور قانون نافذ کرنے والوں کی تحویل میں ہے جب کہ عمارت کی بجلی کٹی ہوئ ہے اس لۓ شارٹ سرکٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا واضع رہے کہ نائب زیرو طویل عرصہ سے بند ہے اور متحدہ کئ بار اس کو کھولنے کا مطالبہ کر کی ہے دوسری طرف متحدہ کو تقسیم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے کامران ٹیسوری ایک بار پھر متحدہ کا حصہ بن گۓ ہیں اور پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد ان کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر بحال کردیا گیا ہے واضع رہے کہ 2018میں کامران ٹیسوری کو فاروق ستار سینیٹر بنانا چاہ رہے تھے جس کی وجہ سے پارٹی متحدہ بہادر آباد اور متحدہ پی آئ بی میں تقسیم ہوگئ تھی اور رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری اور فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا تھا اور اب کامران ٹیسوری کی وجہ سے پارٹی میں ایک بار پھر پھوٹ پڑگئ ہے اور ان کی ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر بحالی دے کئ ارکان نے ناراض ہوکر پاراٹی چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے معلوم ہوا ہے کہ عامر خان بھی اس فیصلے سے خوش نہیں اور کشور زہرہ سمیت کئ اہم رہنماؤں نے پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے کمزور تنظیمی ڈھانچے اور گروپ بندی کی بنا پر ایم کیو ایم کو سندھ کے شہری علاقوں میں مشکلات کا سامنا ہے اور کامران ٹیسوری کی بحالی کا عمل روک دیا گیا ہے اور ایم کیو میں اختلافات کھل کر سامنے آگۓ ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ پارٹی اس وقت دو گروپ میں تقسیم ہوگئ ہے ایک گروپ جس میں فیصل سبزواری وسیم اختر اور خواجہ اظہار الحسن شامل ہیں وہ پارٹی کے سابق رہنماؤں کو دوبارہ تنظیم کا حصہ بنانا چاہتے ہیں جب کہ دوسرا گروپ جس میں کشور زہرا جاوید حنیف اور محمد حسین شامل ہیں وہ ان رہنماؤں کی پارٹی میں واپسی پر قیادت سے نالاں ہیں کراچی میں بارشوں سے تباہی کے بعد شہر کے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے نام پر مبینہ بھاری کمیشن کے عوض ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں کی بندر بانٹ کردی گئ ہے ذرائع کے مطابق کے ایم سی کے تقریباً 50کڑوڑ روپے کے ٹھیکے ایمرجنسی کو بنیاد بنا کر بغیر ٹینڈر منظور کۓ پسندیدہ ٹھیکیداروں کو دے دۓ گۓ یہ ٹھیکے ٹوٹی ہوئ سڑکوں کی استرکاری اور تعمیر نو کے حوالے سے دۓ گۓ ہیں جبکہ مزید ایک ارب روپۓ کے ٹھیکے بھی منظور بحر ٹھیکیداروں کو دینے کی تیاری ہے دوسری جانب سینیر کنٹریکڑرز نے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوۓ وفاقی تحقیقاتی اداروں سے اس بندر بانٹ کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے پاکستان تحریک انصاف کے لیاری سے منتخب ممبر قومی اسمبلی شکور شاد کی اپنے استعفی کی منظوری سے معطلی کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئ نے شکور شاد کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے لیاری سے کاغزات نامزدگی منظور ہو کے ہین اس لۓ آپ کی بطور کورنگ امیدوار نامزدگی واپس لی جاتی ہے نوٹس میں کہا گیا ہے 7روز میں جواب دیں کہ آپ کی رکنیت کیوں بحال کی جاۓ متحدہ رہنما اور سابق مئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے معاہدوں کا تجربہ کبھی خوشگوار نہیں رہا اور اس بار بھی نیک بیتی نظر نہیں آرہی ہے پی پی پی حلقہ بلندیوں کے ذریعے پری پول دھاندلی کر چکی ہے جب کہ مرتضی وہاب ایک ناکام ایڈمنسڑیڑر ہیں اور وسائل اور اختیارات ہونے کے باوجود ڈیلیور نہیں کرسکے ہیں
============================