امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ لاکھوں پاکستانیوں نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد دی، اس قومی جذبے کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ لاکھوں پاکستانیوں نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد دی، اس قومی جذبے کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی۔ یہ وقت آپس میں لڑنے کا نہیں، اپنے بہن بھائیوں کو غیر ملکی اداروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ صوبائی اور وفاقی حکومتیں تاحال حالت جنگ میں ہیں، انھیں کہتا ہوں کہ عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی نہ کریں، یکجا ہو کر بے سہارا لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے ابھی تک صرف اعلانات کیے ہیں۔ گھر کی تعمیر کے لیے پانچ لاکھ سرکاری امداد ناکافی، متاثرین کو کم از کم تیس لاکھ دیے جائیں۔ تمام متاثرین کو یقین دلاتے ہیں کہ جماعت اسلامی آپ کی خدمت جاری رکھے گی، سیلاب زدگان کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اسلام آباد سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم،امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور صدر الخدمت فاؤنڈیشن اسلام آباد ڈاکٹر حامد اطہر بھی ہمارے جماعت کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے جماعت اسلامی پنجاب شمالی کی جانب سے ایک کروڑ، جماعت اسلامی پنجا ب وسطی کی جانب سے ایک کروڑ پینسٹھ لاکھ اور حاجی محمد اسلم جنھوں نے امیر جماعت اسلامی پشاور عتیق الرحمن کے ہمراہ تقریب میں شرکت کی جانب سے 80لاکھ کا چیک جمع کروایا گیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں اس وقت قحط کا سا سماں ہے۔ حکومت سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی اور دیگر یوٹیلٹی بلز کو مکمل طور پر معاف کرے۔ سیلاب نے کسانوں کی فصلیں تباہ کر دیں، مویشی بہا لے گیا، نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ حکومت کسانوں کو کھادیں، بیج اور دیگر زرعی مداخل کی مفت فراہمی یقینی بنائے تاکہ وہ اپنی فصلیں دوبارہ اگا اور زرعی رقبہ آباد کر سکیں۔ حکومت نے سیلاب متاثرین کو کوئی ریلیف نہیں پہنچایا، محفوظ مقامات کے لوگ بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ حکمران آئی ایم ایف کے حکم پر نت نئے ٹیکسز لگا دیتے ہیں۔ پوچھتا ہوں کہ مراعات یافتہ طبقہ بھی ملک کے لیے کبھی کوئی قربانی دے گا یا صرف عوام کا ہی خون نچوڑا جاتا رہے گا۔ حکمران حالات کو اس نہج پر نہ لے کر جائیں کہ غریب عوام ان کے محلات اور دفاتر کا رخ کر لیں۔
سراج الحق نے کہا کہ انھوں نے حالیہ دنوں میں چاروں صوبوں کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ مشکلات کے باوجود متاثرین کی ہمت اور حوصلے کو داد دینا پڑے گی۔ خواتین نے بھی مشکل وقت میں شانہ بشانہ ہو کر مردوں کا ہاتھ بٹایا ہے، محفوظ علاقوں میں مقیم پاکستانیوں اور اوورسیز بھی دل کھول کر امداد فراہم کر رہے ہیں۔ کسی بھی مشکل صور ت حال میں پاکستانیوں کا یہ جذبہ ہمیشہ قابل ستائش اور قابل تحسین رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے ہزاروں رضاکار دینی اور قومی درد کے ساتھ سیلاب متاثرہ علاقوں میں دن رات لوگوں کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔ ہمیں کینیڈا، امریکا، یورپی ممالک اور خلیجی اسلامی ممالک سے اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کر عطیات دیے ہیں جن کے شکرگزار ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کوئی لمحہ ضائع کیے بغیر امداد متاثرہ علاقوں تک پہنچا رہی ہے۔ ہمارے پاس لوگوں کے دیے گئے ایک ایک روپیہ کا حساب ہمارے موجود ہے، جس نے بھی مدد کی ہے وہ کسی بھی وقت حساب مانگ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ متاثرین کو خوراک اور خیموں کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ الخدمت کے رضا کاروں میں ڈاکٹرز کی بڑی تعداد بھی شامل ہے جو لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد بیماریوں کے پھوٹنے کے خطرہ کے پیش نظر متاثرہ علاقوں میں ادویات کی فراہمی بڑا چیلنج ہے جس سے ہم اپنے وسائل کے مطابق نمٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیلابی علاقوں میں بحالی کا کام کسی اکیلی جماعت یا فلاحی تنظیم کے بس کی بات نہیں اس کے لیے بہرحال ریاست اور حکومت کو ایکٹو ہونا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری امداد کی شفاف تقسیم بے حد ضروری ہے جس کے لیے ضلعی سطح پر آزادانہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔
اسلام آباد روانگی سے قبل امیر جماعت نے بدھ کی صبح الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے ہیڈآفس لاہور میں سیلاب فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے لائیو ٹیلی تھون میں بھی شرکت کی جس میں مقامی اور بیرون ملک پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے عطیات جمع کروائے۔