سجاول:جاتی میں وارڈ نمبر سات قمبرانی محلہ کا سات سالہ بچہ نونو ولد نواز قمبرانی قریبی نہرمیں ڈوب کرجاں بحق ہوگیا

سجاول:جاتی میں وارڈ نمبر سات قمبرانی محلہ کا سات سالہ بچہ نونو ولد نواز قمبرانی قریبی نہرمیں ڈوب کرجاں بحق ہوگیا، جس کی لاش نکال تعلقہ اسپتال جاتی لائی گئی جہاں موت کی تصدیق کے بعد ورثاء کے حوالے کی گئی ہے ، واقعہ حادثہ قرار دیاگیاہے ۔ میرپوربٹھور و کے واٹرسپلائی تالاب میں نوجوان کی لاش پائی گئی اطلاع پر پولیس نےلاش کو تحویل میں لیکر اسپتال منتقل کی جہاں اس کی تصدیق دڑی موری کے رہائشی محمد امین کے طورپر ہوئی ، ضروری کاروائی کے بعد لاش ورثا؍ کے حوالے کردی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں دڑو سے بیلو جانے والی روڈ بیلوگولائی کے قریب چنگچی اور موٹرسائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں زخمی ہونے والا نوجوان بلاول سمیجواسپتال میں فوت ہوگیا۔

سجاول:کراچی سے شاہ عقیق درگاہ پر نوچندی کو جانے والی رکشامیں سوار فیملی سے سجاول چوہڑجمالی روڈ پر مریدکھوسو کے قریب مسلح افراد نے لوٹنے کی کوشش کی مزاحمت پر ارشد شاہ کو زخمی کردیا، جبکہ واردات کے دوران دیگر مسافر گاڑیوں کے آنے پر مسلح افراد نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم ایک ڈاکوکو مسافروں نے پکڑلیا، اطلاع پر پولیس نے پہونچ کر ڈاکو کو تحویل میں لے لیاہے ،گذشتہ رات دڑو کے وارڈ پانچ میں دین محمد پنہور کی سوزوکی سے ٹائر نکال کر لے گئے ، چوہڑجمالی میں محمدی مسجد کے باہر سے موٹرسائیکل چوری کرلی گئی ، ایک ہفتہ قبل بھی یہاں سے ایک موٹرسائیکل چوری کی گئی ہے ،سجاول میں چوریوں اور دیگر وارداتوں کا سلسلہ دوبارہ تیز ہوگیاہے ،گذشتہ رات سجاول کے ہندومحلہ میں سیٹھ تاراچند کی دکان سے شٹرتوڑ کر سامان چوری کرلیاگیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہوئی ہے ، جس میں دو چور آسانی سے دروازہ کھول کرچوری کرکے فرارہوگئے ہیں ،جبکہ قاسمی مدرسہ مسجد سے جمع نماز کے دوران قریبی ڈی ای او آفس کے ملازم امان اللہ خلیفہ کی موٹرسائیکل دن دیہاڑے چوری کرلی گئی ۔ سجاول میں مجرمانہ سرگرمیوں کاسلسلہ چند ماہ سے تیزہے اور شہری ابتک اپنی لاکھوں روپے کی قیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے ہیں ، دیگر شہروں دڑو ، میرپوربٹھورو ، چوہڑجمالی سمیت متعدد علاقوں میں وارداتیں معمول ہیں ، تاہم جرائم پیشہ افراد کے خلاف نہ تو کاروائی سامنے آئی ہے اور نہ ہی کوئی ریکوری ہوسکی ہے میرپوربٹھور و میں لوٹ مار کی وارداتوں کے خلاف اقلیتی برادری ایک ہفتے سے علامتی بھوک ہڑتال پر ہے تاہم کوئی نوٹس نہیں لیاگیاہے ،آئی جی سندہ سے فوری نوٹس لیکر سجاول میں امن قائم کراکے مسروقہ سامان واپسی کا مطالبہ کیاگیاہے ،

سجاول؛ سجاول میں بارشوں کا پانی نشیبی علاقوں سے تاحال خارج نہیں کیاگیاہے ، اور علاقہ مکین شدید پریشانی کا شکارہیں جبکہ اسکولوں اورتعلقہ اسپتال میں بھی پانی کھڑاہے ،جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنہ ہے ، ادھر شہربھرمیں بند گٹروں کو کھولنے کے لئے بھی ٹائون انتظامیہ ، پبلک ہیلتھ یا انتظامیہ نے کوئی تحرک نہیں لیاہے ، گٹروں کی صفائی نہ ہونے سے بارش میں پانی شہرکے مین روڈ تک گھٹنوں تک بھرجاتاہے ، اور اس کو ڈیزل انجن پمپ لگاکر نکالاجاتاہے ، مین روڈ کے گٹروں کی نکاسی روزانہ اسی طرح کی جاتی ہے تاہم ان گٹروں کی صفائی نہیں کرائی جاتی اور نہ ہی کوئی مستقل حل نکالاجارہاہے ، شہریوں نے اپیل کی ہے کہ شہرکے گٹروں کی صفائی کراکے نکاسی کو درست کیاجائے ،

سجاول : ڈپٹی کمشنر سجاول شہر یار گل میمن نے کہا ہے کہ بچوں کو مختلف مہلک امراض سے بچانے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کا مکمل کورس انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا والدین کو چاہیے کہ وہ ذمہ داری کے ساتھ اپنے بچوں کو پیدائش کے فوری بعد حفاظتی ٹیکوں کا کورس شروع کرائیں تاکہ وہ آئندہ زندگی میں 12 مخصوص بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے’’توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات‘‘ پرعملدرآمد اور گذشتہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے متعلق منعقد اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر احمد علی پلیجو ، پی پی ایچ آئی ، ڈبلیو ایچ او، پولیس، لوکل گورنمنٹ، تعلیم، اوقاف، سوشل ویلفیئر و دیگر افسران کے علاوہ مختلف این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں کوئی بھی بچہ حفاظتی ٹیکوں کے کورس کے بغیر نہیں رہنا چاہیے اس حوالے سے والدین میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کے لئے بھرپورانداز میں مہم پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ میں ویکسینیٹرز کی موجودگی سمیت نگرانی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکے لگانے کے پروگرام کو سو فیصد کامیاب بنانے کے لئے دیگر متعلقہ محکمے بھی محکمہ صحت کی معاونت کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ بچوں کو ٹیکے لگانے عمل کو یقینی بنانے کیلئۓ تمام ای پی آئی سینٹرز کی کارکردگی کو مزید بہتر کیا جائے جبکہ تمام یو سیز کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے انہیں کیٹیگری ون میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تعلقہ ہسپتالوں میں کولڈ چین کو برقرار رکھنے کے اقدامات بہتر کئے جائیں جبکہ رپورٹنگ سسٹم میں واضح فرق کے تناسب کو کم کرنے کیلئے ویکسینیٹرز کو مؤثر تربیت دی جائے تاکہ یکساں ڈیٹا ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ یو سی سطح پر کیمپس قائم کرکے وہاں ای پی آئی عملے کو مقرر کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا سکیں اور اس ضمن میں ہر ہفتے رپورٹ بھی پیش کی جائے۔ انہوں نے ویکسینیٹرز کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اس قومی فریضہ میں نیک نیتی، سچائی اور ایمانداری سے اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور حفاظتی ٹیکوں کی ویکسینیشن والے عمل کی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں اور اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے سو فیصد حدف حاصل کیا جائے. اس ضمن میں کسی بھی قسم کی غفلت اور کوتاہی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی بصورت دیگر غفلت برتنے والے ویکسینیٹرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

سجاول اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم (UNIDO) کے بین الاقومی ماہرین پیٹر اینتھونی ہرسٹ اور کارنیلیس کروگر، نیشنل پروگرام کوآرڈینیٹر بدرالاسلام، قومی ٹیکنیکل ماہر قصر واصیق احمد، قومی ماہر اقتصادیات محمد عثمان اعظم خان، بین الاقوامی مشیران ناجی فلپ میکریم، فضاء فاطمہ اور بابر ممتاز، ماہر معاشیات قیصر بنگالی، ڈائریکٹر اربن ریجنل پالیسی و اسٹریٹجک پلاننگ اور پلاننگ و ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سندھ عضیمہ ناصر اور اسٹاف آفیسر فدا حسین پر مشتمل 11 رکنی وفد نے ضلع سجاول میں حکومت سندھ کی جانب سے غربت میں کمی کی حکمت عملی کے نفاذ میں معاونت اور غربت کے خاتمے اور دیہی سندھ میں جامع ترقی (PAIDAR) کے تحت مستقبل کے منصوبوں کے متعلق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ظہور علی مری سے دربار ہال ڈی سی آفس سجاول میں اجلاس منعقد کیا، جس میں اسسٹنٹ کمشنر شاہبندر حبیب اللہ وگن، ڈپٹی کمشنر سجاول کے اسٹاف افسر عبدالخالق ملاح، تاجر رہنماء حاجی عبدالمجید میمن، نیاز میمن، عبدالرحمان کھتری، محمد اسلم سومرو و ديگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر یونائٹڈ نیشنز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے وفد میں شامل ملکی و غیر ملکی نمائندوں نے کہا کہ پاورٹی ایلیویئشن اینڈ انکلوزو ڈیولپمنٹ ایکراس رورل سندھ ((PAIDAR کا طویل مدتی مقصد صوبہ سندھ میں غریب خواتین، مردوں اور نوجوانوں کی غربت میں کمی اور معاشی بہتری میں کردار ادا کرنا ہے تاکہ غریب لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پی اے آئی ڈی اے آر (PAIDAR) حکومت سندھ کے غربت میں کمی کی حکمت عملی کے تحت معاشی ترقی کے طول و عرض کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے اور خاص طور پر انٹرپرائز کی ترقی کے لیے بھی تعاون کرتے ہوئے غربت کے خاتمے کی حکمت عملی کے ذریعے دیہی ترقی کے مراکز اور شہری اقتصادی کلسٹروں کی ترقی پر توجہ مرکوز کرے گا جس کے تحت مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں کی ایک بڑی تعداد سمیت بنیادی خدمات کی فراہمی میں بہتری کے لیے عوامی انفراسٹرکچر کی تعمیر اور اپ گریڈنگ میں بھی تکنیکی اور مالی طور پر تعاون کرنے جبکہ داخلی رابطہ اور نگرانی کو مضبوط بنانے سمیت غربت میں کمی کی حکمت عملی کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے صوبائی عوامی وسائل کی تخصیص کو بہتر بنانے کے لیے حکومت سندھ کی مدد کرنا شامل ہیں۔ اجلاس میں چاول، گنہ، سورج مکھی، فش فارمنگ اور ہینڈیکرافٹس و دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ظہور علی مری نے وفد کی جانب سے مختلف منصوبوں پر کام کرنے کے متعلق تعریف کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ بعد ازیں وفد کی جانب سے گاؤں فتح محمد سومرو اور چوہڑ جمالی کے رائس ملز مالکان سے ملاقات کرکے چاول، گنے، سورج مکھی کی پیداوار سمیت فش فارمنگ اور دستکاری و دیگر امور کے متعلق معلومات بھی حاصل کی۔

==================================