سپر ہائی وے کراچی کی سبزی منڈی میں انقلاب کیسے آیا ؟


عام طور پر سبزی منڈی کا ذکر آتے ہی ذہن میں کیچڑ گندگی اور کچرے کے ڈھیروں کا خیال آتا ہے خاص طور پر کراچی کی سبزی منڈی کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ وہاں سے پیدل گزرنا محال ہوتا ہے اور مختلف شہروں اور کھیتوں سے سبزیوں اور پھلوں سے لدے ٹرکوں کی آمد پر ٹریفک بھی بلاک ہو جاتا ہے اور سبزی اور فروٹ منڈی میں صفائی کا فقدان ہوتا ہے ۔ بے شک ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے لیکن اب ایسا نہیں ہے


اب یہاں ایک انقلاب برپا ہو چکا ہے اور یہ سب کچھ موجودہ سیکرٹری زراعت سندھ اعجاز مہیسر کی

ذاتی دلچسپی اور ہدایات پر نئے ایڈمنسٹریٹر مارکیٹ کمیٹی کے حالیہ اقدامات کے نتیجے میں نظر آرہا ہے اس رپورٹ میں

آپ ان تصاویر سے بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس قدر محنت اور لگن سے سپر ہائی وے کی سبزی منڈی پر صفائی ستھرائی کے کام کروائے گئے ہیں جن کے نتیجے میں طوفانی بارشوں کے


باوجود سبزی منڈی میں نہ کیچڑ نظر آرہا ہے نہ گندگی اور غلاظت کے ڈھیر ۔وجہ اتنی سی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر صفائی کا انتظام کیا گیا ہے اور ٹریکٹر سمیت دیگر مشینری کا استعمال کر کے صفائی کا اعلی بہترین بندوبست ہوگیا ہے جس پر سبزی منڈی کے بیوپاری بھی خوش ہیں اور یہاں آنے والے شہری بھی ۔ مارکیٹ کمیٹی کی انتظامیہ نے ثابت کیا ہے کہ اگر اچھا کام کرنے کی لگن موجود ہو


تو بہتر اور مثبت نتائج حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ سبزی منڈی میں حالیہ صفائی ستھرائی کے اقدامات کے لیے نہ تو کوئی نیا بجٹ آیا ہے نہ اضافی گرانٹ ۔ یہ سارے کام پہلے سے موجود بجٹ اور دستیاب وسائل کو استعمال میں لاکر ہو رہا ہے یہ ثابت کرتا ہے کہ اتنے وسائل زرور ہوتے ہیں کہ ان کو بروئے کار لاکر سبزی منڈی کے راستوں اور سڑکوں کو صاف ستھرا رکھا جا سکتا ہے

============================================