فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک سیمینار منعقد ہوا

لاہور ( جنرل رپورٹر  ) فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر منیرہ ظفر، صدر، ایسوسی ایشن آف فاطمہ جناح اولڈ گریجویٹس (AFJOG) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور امریکہ سے آئی ڈاکٹر سمیر شفیع بھی تقریب میں خصوصی طور پر شامل ہوئیں ۔سیمینار میں ہیپاٹائٹس بی یا سی وائرس کے انفیکشن جیسے حقائق، نتائج، احتیاطی تدابیر اور احتیاطی تدابیر پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔سیمینار سے پروفیسر ارشد کمال بٹ، سابق پروفیسر آف گیسٹرو اینٹرولوجی ، ڈاکٹر محمد ایوب، کنسلٹنٹ معدے اور ہیپاٹولوجسٹ، ڈاکٹر شازیہ صبغت اللہ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا اس موقع پر ڈاکٹر منیر احمد، صدر، پنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن اور پروفیسر ڈاکٹر منیزہ قیوم، ڈین، انڈر گریجویٹس، ایف جے ایم یو، بھی موجود تھے۔ تقریب کے دوران اپنے خطاب میں وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نےکہا کہ ہیپاٹائٹس جیسی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے اس قسم کے سیمینارز کا انعقاد بہت ضروری ہے۔ تاہم، یہ روک تھام اور علاج کے لیے بھی بہت ضروری ہے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر روز تقریباً 100 افراد ہیپاٹائٹس بی یا سی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، پاکستان میں ہر دس میں سے ایک فرد ہیپاٹائٹس بی یا سی سے متاثر ہے، ہیپاٹائٹس بی یا سی ایڈز سے تین گنا زیادہ مہلک ہو سکتا ہے۔ہیپاٹائٹس بی یا سی پھیلتا ہے، ایک سوئی (سرنج) کو ایک سے زیادہ لوگوں کو انجیکشن لگانے سے، آلودہ سوئیاں (سرنج) یا دیگر طبی آلات، ہیپاٹائٹس بی اور سی سے متاثرہ خون۔ B، بغیر اسکریننگ خون کے استعمال اور دوسروں کے ٹوتھ برش کے استعمال کے ذریعے۔ہیپاٹائٹس بی اور سی کی علامات میں تھکاوٹ، پٹھوں اور جوڑوں کا درد، بخار، کھانسی، بھوک میں کمی، الٹی اور پیٹ میں درد شامل ہیں۔ اگر کوئی شخص ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہو گیا ہے تو گھر کے ہر فرد کے لیے ٹیسٹ کرانا اور ویکسین لگانا لازمی ہے۔سیمینار کے اختتام پر، پروفیسر ڈاکٹر شمسہ ہمایوں، پرو وائس چانسلر، ایف جے ایم یو نے مہمان خصوصی، منتظمین، مقررین اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جس کے بعد آگاہی واک منعقد کی گئی جس میں طلباء اور اساتذہ نے شرکت کی۔

========================================