درسةالقرآن نائب محلہ غریب آباد جیکب آباد میں جذبہ قربانی سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یاد میں تقریب منعقد کی گئی جس کا مقصد بچوں کو یہ معلومات فراہم کرنا تھیں


جیکب آباد:رپورٹ ایم ڈی عمرانی۔ مدرسةالقرآن نائب محلہ غریب آباد جیکب آباد میں جذبہ قربانی سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یاد میں تقریب منعقد کی گئی جس کا مقصد بچوں کو یہ معلومات فراہم کرنا تھیں کہ عیدالاضحیٰ کی امت مسلمہ میں کیوں اہمیت ہے، سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت اسماعيل عليه السلام اور اماں بیبی ھاجرہ کون تھے اور آپ تمام حضرات نےکون سے ایسے امور انجام دیئے جن کی یادوں کو امت مسلمہ میں ایام حج اور عیدالاضحیٰ کی صورت میں تاقیامت قائم کردیا گیا ہے. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد حنیف کھوسو پرنسپال مدرسةالقرآن طلبہ سیکشن و نائب امیر جماعت جیکب آباد


نے کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سراپا قربانی ہیں، آپ بچپن ہی سے بت پرستی کے خلاف اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے قائل تھے حالانکہ آپ علیہ السلام کے والد اس وقت نمرود کی جھوٹی ظالمانہ بادشاہت، حکومت کے بت بنانے والے اہم سرکردہ شخصیات میں سے تھے. انہوں نے مزید کہا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بت شکنی کی بنا پر نمرود نے آگ کے گڑھے میں ڈالا لیکن آگ اللہ کے برگزیدہ اشخاص کے لیے کیسے گل گلزارِ ہوجایا کرتی ہے یہ دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا.محمد حنیف کھوسو نے مزیدکہا کہ آپ علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے بیابان وادی میں اپنے شیرخوار بیٹے اور اہلیہ کو چھوڑا، بعد ازاں آپ نے پیارے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام جو ابھی دس برس سے کم عمر تھے تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے باوجود شیطان کے اماں بیبی ھاجرہ، حضرت اسماعيل عليه السلام اور خود حضرت ابراهيم عليه السلام کو بار بار روکنے کے، اپنے سچے خواب کی روشنی میں ایسی قربانی پیش کردی کہ پہلی بار آسمانوں پر فرشتے بھی آبدیدہ ہوگے. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجنیئر اعجاز میمن مہتمم /صدر مدرسہ القرآن نے کہا کہ مدرسةالقرآن میں طلبہ و طالبات کو جہاں مخارج کے ساتھ فی سبیل اللہ ناظرہ تعلیم قرآن فراہم کرنا ہمارا مقصود ہے وہاں اسلامی اور وطن عزیز پاکستان کے خاص ایام، مواقع اور اہم شخصیات کے بارے میں درست معلومات مھیا کرنا بھی شامل ہے. تقریب جس میں بہت بڑی تعداد طلبہ شریک تھے نظامت کی ذمہ داری طاھر رشید نے ادا کیں جبکہ تلاوت قرآن پاک کی سعادت استاد قاری عابد علی ٹانوری کو حاصل ہوئی

=============================