لاہور پریس کلب کے حلقہ ادب وصحافت کا اجلا س سینئر صحافی، شاعر و دانشور اظہر غوری کی صدارت میں منعقد ہوا جس کی نظامت جبکہ سیکرٹری شہزاد فراموش نے کی۔

لاہور( جنرل رپورٹر ) لاہور پریس کلب کے حلقہ ادب وصحافت کا اجلا س سینئر صحافی، شاعر و دانشور اظہر غوری کی صدارت میں منعقد ہوا جس کی نظامت جبکہ سیکرٹری شہزاد فراموش نے کی۔اجلاس کے دوران صحافی، کالم و افسانہ نگار خواجہ آفتاب حسن نے تنقید کے لیے خاکہ پیش کیا۔ جس میں انہوں نے پریس کلب کے معزز ممبر تنویر احمد کی شخصیت کے کئی پہلوؤں کو اپنے مخصوص مزاحیہ انداز میں بیان کیا۔صحافی دین محمد درد، محترمہ تمثیلہ چشتی، شاہد بخاری، قمرالزمان بھٹی، نورالامین نے خاکے اور مصنف کے مشاہدے کی تعریف کی جبکہ سعید اختر صاحب اور شہزاد فراموش


کا کہنا تھا کہ خاکے میں استعمال ہونے والے انگریزی کے الفاظ کا اردو میں متبادل موجود تھا اور انہی لفظوں کا استعمال کیا جانا چاہیے تھا۔ میم سین بٹ کا کہنا تھا کہ خاکہ بہت اچھا ہے، میں نے بھی سوچ رکھا تھا کہ پریس کلب کے ممبر محسن اکرم اور تنویر احمد کے بارے میں لکھوں گا۔ دونوں میں سے ایک صاحب بلیوں اور دوسرے پودوں کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ تنویر احمد جن کے بارے میں خاکہ تھا، انھوں نے کہا کہ ہم نے خواجہ صاحب کے پہلے بھی کئی خاکے سن رکھے ہیں اور میں آج اسی لیے تھوڑا ڈرا ہوا تھا کہ نہ جانے میرے بارے میں کیا لکھتے ہیں لیکن ان کی مہربانی کی انہوں نے رعایت برتی۔ ان کے قلم کے ساتھ ساتھ ان کے مشاہدے میں بھی بڑی طاقت ہے۔ میری ذات کے کئی پہلو جو روز ملنے والے دوستوں کی نظروں سے بھی پوشیدہ تھے خواجہ صاحب نے ان پر بھی گہری نگاہ رکھی اپنی گفتگو میں صاحب صدارت اظہر غوری نے خاکے کو کامیاب تحریر قرار دیا۔ اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری حلقہ شہزاد فراموش کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ شرکاء نے تالیاں اور ہیپی برتھ ڈے کا گیت گاتے ہوئے انہیں مبارکباد دی۔ اس موقع پر نوجوان گلوکار یاسر جاوید نے گٹار کی دھن پر گیت بھی سنائے اور خوب داد سمیٹی۔ گلوکار ساحر حسن نے گیت سنایا۔

============================