چیف سیکرٹری بلو چستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا ہے کہ پو لیو جیسے موذی مرض سے مستقبل کے معماروں کو بچانے کے لئے والدین سمیت معاشرے کے تمام شعبہ جا ت سے تعلق رکھنے والے افراد کو کردار ادا کر نا ہو گا ،پا نچ سال کی عمر تک کے بچوں کو پو لیو کے دو قطرے پلا کرانہیں عمر بھر کے لئے معذور ہو نے سے بچا یا جا سکتا ہے

چیف سیکرٹری بلو چستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا ہے کہ پو لیو جیسے موذی مرض سے مستقبل کے معماروں کو بچانے کے لئے والدین سمیت معاشرے کے تمام شعبہ جا ت سے تعلق رکھنے والے افراد کو کردار ادا کر نا ہو گا ،پا نچ سال کی عمر تک کے بچوں کو پو لیو کے دو قطرے پلا کرانہیں عمر بھر کے لئے معذور ہو نے سے بچا یا جا سکتا ہے ،اس سلسلے میں پو لیو ورکرز کی خدما ت قابل تحسین ہے آ ج ہم ان ورکرز کی دلجو ئی کے لئے یہاں مو جو د ہیں جنہوں نے اس مرض کے خا تمہ کے لئے تمام تر مشکلات اور چیلنجز کے با و جو د مثا لی کا م کیا ہے ، پو لیو مہما ت کے دوران جا م شہادت نو ش کر نے والے 14ہیروز کی تصاویر محکمہ صحت کے دفاتر اور سول سیکرٹریٹ میں آ ویزاں کی جا ئیں ،وہ وقت دور نہیں


جب پو لیو کا پا کستان اور بلو چستان سے مکمل خاتمہ ہو گا ۔ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے جمعرات کے روزبلو چستان یو نیورسٹی آ ف انفارمیشن ٹیکنا لو جی اینڈ منیجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) میںگزشتہ ماہ پولیو مہم کے دوران بہترین کا رکردگی کا مظا ہرہ کر نے والے پو لیو ورکرز میں تعریفی اسناد اور شیلڈز کی تقسیم سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔تقریب سے سیکرٹری صحت صالح محمد ناصر ،ایمر جنسی آ پریشن سنٹر بلو چستان کے کوآرڈینیٹر حمید اللہ ناصر ،وائس چانسلر بیوٹمز فا روق احمدبا زئی ،مذہبی رہنما ء ڈاکٹر عطا ء الرحمٰن و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔تقریب سے خطا ب کر تے ہو ئے چیف سیکرٹری بلو چستان کا کہنا تھا کہ پو لیو مرض کا خاتمہ کسی چیلنج سے کم نہیں لیکن جس انداز سے پو لیو ورکرز مہمات کوعلما ء کرا م ، اساتذہ کرام ، قبا ئلی و سیاسی مشران اور معاشرے کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد کے ساتھ مل کر کا میاب بنا رہے ہیں اسے دیکھتے ہو ئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب پا کستان اور بلو چستان سے اس موذی مرض کا مکمل خاتمہ ہو گا،ا نہوں نے کہا کہ خطرہ بدستور مو جو د ہے کیو نکہ


گزشتہ چند ما ہ کے دوران وزیرستان سے یکے بعددیگرے پو لیو کے 8کیسز رپورٹ ہو ئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آ ج پو لیو کے حوالے سے زیا دہ حساس اضلا ع قلعہ عبداللہ ،پشین ، چمن اور کو ئٹہ میں ما ہ مئی کے دوران بہترین خد ما ت انجام دینے والے 80ورکرز میں یہاں تعریفی اسنا د اور شیلڈز تقسیم کی گئی ہیں ہم صو بہ بھر کے تمام اضلا ع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایا ت جا ری کر رہے ہیں کہ ایک ہفتہ کے دوران پو لیو مہما ت کے دوران بہترین خدمات انجام دینے والے وورکرز کی دلجو ئی کے لئے ان میں تعریفی اسناد اور شیلڈز تقسیم کریں ۔ پو لیو جیسے موذی مرض سے مستقبل کے معماروں کو بچانے کے لئے والدین سمیت معاشرے کے تمام شعبہ جا ت سے تعلق رکھنے والے افراد کو کردار ادا کر نا ہو گا ،پا نچ سال کی عمر تک کے بچوں کو پو لیو کے دو قطرے پلا کرانہیں عمر بھر کے لئے معذور ہو نے سے بچا یا جا سکتا ہے ،اس سلسلے میں پو لیو ورکرز کی خدما ت قابل تحسین ہے آ ج ہم ان ورکرز کی دلجو ئی کے لئے یہاں مو جو د ہیں جنہوں نے اس مرض کے خا تمہ کے لئے تمام تر مشکلات اور چیلنجز کے با و جو د مثا لی کا م کیا ہے ، پو لیو مہما ت کے دوران جا م شہادت نو ش کر نے والے 14ہیروز کی تصاویر محکمہ صحت کے دفاتر اور سول سیکرٹریٹ میں آ ویزاں کی جا ئیں


،وہ وقت دور نہیں جب پو لیو کا پا کستان اور بلو چستان سے مکمل خاتمہ ہو گا۔تقریب کے دوران سیکرٹری صحت بلو چستان صالح محمد ناصر نے پو لیو مہم کے دوران بہترین کا کردگی کا مظا ہرہ کر نے والے ورکرز میں نقد انعاما ت تقسیم کر نے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کو تا ہی برداشت نہیں کی جا ئے گی ۔ایمر جنسی آ پریشن سنٹر بلو چستان کے کوآرڈینیٹر حمید اللہ ناصر نے کہا کہ صو با ئی دارالحکومت کو ئٹہ میں پو لیو مہم کے دوران خدما ت انجام دینے والے ٹیموں کے ارکان کی ما نیٹرنگ کے لئے جی پی ایس سسٹم کا سہا را لیا گیا جو سو فیصد کا میاب رہا اس سسٹم کو دوسرے اضلاع میں بھی بروئے کا ر لا یا جا ئے گا انہوں نے کہا کہ سب سے حوصلہ افزا مر یہ ہے کہ گزشتہ مہم کے دوران 97اعشاریہ 5فیصد کوریج رہی ۔انہوں نے کہا کہ پو لیو سے انکا ری والدین کی تعداد بھی اب 70ہزار سے کم ہو کر 5ہزار رہ گئی ہے انکا ری والدین کو اپنے پا نچ سال سے کم بچوں کو پو لیو کے قطرے پلا نے کے لئے آ ما دہ کر نے با رے علما ء کرام و دیگر کی خدمات لی جا رہی ہیں تقریب میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت ڈاکٹر انور قاضی ، مختلف اضلا ع جن میں پشین ، قلعہ عبداللہ ، مستونگ ،چمن اور کو ئٹہ کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آ فیسران نے بھی شرکت کی ۔
==================================