پناہ کی میٹھے مشروبات کے بڑھتے ہوئے استعمال کی روک تھام کے لئے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی واک، سول سوسائٹی،اساتذہ اوربچوں نے حکومت سے میٹھے مشروبات پرٹیکس بڑھانے کامطالبہ کیا،

پناہ کی میٹھے مشروبات کے بڑھتے ہوئے استعمال کی روک تھام کے لئے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی واک،

سول سوسائٹی،اساتذہ اوربچوں نے حکومت سے میٹھے مشروبات پرٹیکس بڑھانے کامطالبہ کیا،

واک کے شرکاء نے حکومت سے اپیل کی کہ لوگوں کے مرنے سے پہلے میٹھے مشروبات پرٹیکس بڑھائے،

پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن کے زیر قیادت اسلام آبادنیشنل پریس کلب کے باہر ایک واک کااہتمام کیاگیا،اس موقع پر ان کے ہمراہ کنسلٹنٹ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر،فوڈپالیسی پروگرام منورحسین بھی موجود تھے،قائد صحافت افضل بٹ اورسابق میئرLuton،لندن محمداشرف نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔

واک میں مختلف تعلیمی اداروں الائیڈ سکول سسٹم،عائشہ لاثانی سکول سسٹم کے طلباوطالبات،اساتذہ،سول سوسائٹی،وویمن ڈیولپمنٹ ویلفیئرسینٹر راولپنڈی کی ڈپٹی ڈائریکٹریمنی میر،سیاسی نمائندگان ثمینہ شعیب،روحی ہاشمی،پناہ ممبران تنویر نصرت،پروفیسرراشدسدھو،صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

واک کامقصد میٹھے مشروبات کے بڑھتے ہوئے استعمال سے پیداہونے والی بیماریوں سے متعلق آگہی دینااوروزیراعظم پاکستان میاں محمدشہبازشریف،فنانس منسٹراورکیبنٹ کے شرکاء سے میٹھے مشروبات پرٹیکس بڑھانے کی اپیل کرناتھا،وا ک کے شرکاء نے بینرز اورپلے کارڈز اٹھارکھے تھے،جن پرمیٹھے مشروبات کے نقصانات درج تھے،واک کاآغاز نیشنل پریس کلب کے باہر سے کیاگیا،جو مین شاہراہ پراختتام پزیر ہوئی۔


واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ ہماری ترجیح صحت مند خوراک ہے،میٹھے مشروبات غیر ضروری ہیں،تعلیمی اداروں،محفلوں،عوامی مقامات پرمیٹھے


مشروبات کاتیزی سے بڑھتاہوا استعمال ہمیں بیمار کررہاہے،آج ہمارے بچے،بڑے،مرد،خواتین کی بڑی تعداد دل،موٹاپا،کینسر،ذیابیطس جیسے مہلک امراض کاشکارہورہے ہیں،جن کافوری سدباب ضروری ہے۔

کنسلٹنٹ گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر،فوڈپالیسی پروگرام منورحسین نے کہاکہ میٹھے مشروبات این سی ڈیز میں شامل بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہیں،ذیابیطس کے کیسز میں دوسال کے دوران 14ملین کیسز میں اضافہ ہوا،آج پاکستان دنیابھر میں ذیابیطس کے مرض کے ساتھ تیسرے نمبر پرہے،موٹاپا ام الامراض ماناجاتاہے جو دل سمیت متعدد مہلک امراض کی ایک بڑی وجہ ہے،اوران تمام امراض کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات کاکثرت سے استعمال ہے،ملک میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ ہونی چاہیے، میٹھے مشروبات کے مضراثرات سے نوجوان نسل کومحفوظ رکھنے کے لئے ان پرٹیکس بڑھاناایک موثر ذریعہ ثابت ہوگا۔


واک میں موجودبچوں،اساتذہ اورسول سوسائٹی کے نمائندگان نے میٹھے مشروبات کے استعمال میں کمی لانے کے لئے ان پرٹیکس بڑھانے کی استدعاکی،بچوں نے کہاکہ ہمیں میٹھے مشروبات پسند نہیں،تعلیمی اداروں میں ان کے استعمال پرپابندی لگائی جائے،پھلوں اوردودھ کومہنگاکرنے کے بجائے میٹھے مشروبات کومہنگاکیاجائے،تاکہ ان کااستعمال کم ہو،اورہم بیمارہونے سے بچ سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیپشن: پناہ کی میٹھے مشروبات کے بڑھتے ہوئے استعمال کی روک تھام کے لئے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی واک،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔