سندھڑی کے نواحی گاؤں میں بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی 25 سے زائد کسانوں کے گھر جل کر خاکستر ہو گئے گھروں میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا اناج اور گھریلو سامان جل کر تباہ ہو گیا

میرپورخا ص== تحسین احمد خان ===سندھڑی کے نواحی گاؤں میں بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی 25 سے زائد کسانوں کے گھر جل کر خاکستر ہو گئے گھروں میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا اناج اور گھریلو سامان جل کر تباہ ہو گیا تفصیلات کے مطابق تعلقہ سندھڑی کے گاؤں پیر بخش جروار میں میگھواڑ برادری کے گھروں کو بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی آگ لگنے سے 25 سے زائد گھر جل کر خاکستر ہو گئے گھروں میں پڑا اناج اور کھانے پینے کے سامان سمیت قیمتی سامان جل گیا سندھڑی کے ٹاؤن کمیٹی ہنگورنو کی فائر بریگیڈ کی گاڑی وقت پر نہ پہنچ پائی جس کی وجہ سے آگ پر جلد قابو نہ پایا گیا جس سے نقصان ہوا غریب لوگوں کا مزید زیادہ نقصان ہوا فائر بریگیڈ گاڑی 2 گھنٹے کے بعد پہنچے تو اسکا پریشر والا پائپ خراب تھا جسکی وجہ سے یہ واپس لوٹ گئی آگ متاثرین کھلے آسمان تلے بیٹھے ہوئے کسی مسیحا کے منتظر رہے جسکے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑی میرپورخاص سے منگوائی گئی جس نے بہت دیر کے بعد آگ پر قابو پایا تاہم آگ لگنے کی وجہ سے غریب ہاریوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا٭٭


میرپورخاص== تحسین احمد خان ===
سندھ پبلک سروس کمیشن کی بحالی کے لئے وٹنری ڈاکٹروں کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد الکریم کولاچی،ڈاکٹر شفقت پہنور،ڈاکٹر سریش کمار اور دیگر نے کہا کہ 2019 میں ہم اپنی نوکریوں سے متاثر ہوئے اور دو سال گزرنے کے باوجود زبانی امتحان کے نتائج کا اب تک سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اعلان نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی محکمہ لائیو اسٹاک کو بھیجا گیا ہے جوکہ ہمارے ستاھ سراسر زیادتی ہے پبلک سروس کمیشن بحال نہ ہونے کی وجہ سے نئی بھرتیاں بھیق نہیں کی جا رہی ہیں جبکہ صوبے کے اندر جانوروں میں لمپی اسکن سمیت دیگر بیماریاں پھیلتی جا رہی ہیں وٹنری ڈاکٹروں کی کمی کی وعجہ سے لوگوں کا بہت نقصان ہو رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر وٹنری ڈاکٹروں کو ملازمتوں کے آرڈر دیئے جائیں اور سندھ پبلک سروس کمیشن کو بحال کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا٭٭


میرپورخاص== تحسین احمد خان === آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ کی جانب سے مستقل نہ کئے جانے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا تفصیلات کے مطابق 2018میں آئی بی اے ٹیسٹ پاس جے ای ایس ٹی اور ای سی ٹی اساتذہ کی جانب سے حکومت سندھ کی جانب سے مستقل نہ کئے جانے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فرید احمد قائمخانی،احمد لغاری،نذیر احمد،ماروی پہنوراور دیگر نے کہا کہ ہم آئی بی اے کا ٹیسٹ پاس کرکے میرٹ پر خالی اسامیوں پر بھرتی ہوئے تھے اور تاحال حکومت سندھ نے ہمیں مستقل نہیں کیا ہے اور اب حکومت نئی بھرتیاں مستقل بنیادوں پر کر رہی ہے جسکی وجہ سے آنے والے نئے اساتذہ ہم سے سینئر ہوجائیں گے جوکہ ہمارے ساتھ سراسر نا انصافی ہے انہوں نے کہا کہ ہم لوگ پروفیشنل ڈگری پر بھرتی ہوئے ہیں اور مفلوج تعلیمی نظام کو نئی روح دی ہے حکومت سندھ نے اعلیٰ معیار کے اساتذہ اور علم کی روشنی پھیلانے کی اہمیت کی قدر نہ کرتے ہوئے ہمیں پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے اسکے خلاف ہم یکم جون کو کراچی میں دھرنے کا اعلان کرتے ہیں انہوں نے سیکریٹری تعلیم سے مطالبہ کیا کہ ہمیں مستقل کرنے کے لئے تیار کی گئی سمری کیآ تاحال کابینہ سے منظوری نہیں کروائی گئی ہے جبکہ ہمارا کانٹریکٹ ختم ہونے کے قریب ہے انہوں نے کہا کہ ہماری سمری کابینہ سے فوری طور پر منظور کرواکر ہمیں مستقل کیا جائے٭٭

میرپورخاص== تحسین احمد خان ===آل ریٹائرڈ ایمپلائز ایسو سی ایشن کی اپیل پر مختلف سرکاری محکموں کے ریٹائرڈ ملازمین کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے لئے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر دلدار لغاری،تاج بلوچ،نیاز لغاری،کیول میگھواڑ اور دیگر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ملک کے تین صوبوں کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کی گروپ انشورنس کرنا شروع کردی ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت سندھ کی جانب سے ملازمین کو گروپ انشورنس کی رقم نہیں دی جا رہی ہے جوکہ سراسر نا انصافی ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے پنشن میں دس فیصد اضافہ،بینول فنڈ،اور سن کوٹہ بحال نہ ہونے کی وجہ سے ریٹائرڈ ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے مطالبات تسلیم کرکے انہیں فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ ان میں پھیلی بے چینی ختم ہوسکے٭٭


میرپورخاص== تحسین احمدخان === پرائمری ٹیچرز ایسو سی ایشن کے رہنماؤں نے جائز مطالبات حل نہ کرنے پر بلدیاتی انتخابات میں کام نہ کرنے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کی دھمکی دیدی،پرائمری ٹیچرز ایسو سی ایشن کی جانب سے کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس کے بعد پریس کلب میں مرکزی صدر غلام رسول مہر،جنرل سیکریٹری غازی خان جمالی،عبد الشکور سارنگ،انتظار چھلگری اور دیگر نے کہا کہ پرائمری اساتذہ کی نئی بھرتیوں کی پالیسیوں پر ہمیشہ زیادتیاں کی گئی ہیں پرائمری اساتذہ کے سیکنڈری پروموشن ختم کئے گئے ہیں اور پرائمری اسکولوں کو سیکنڈری اسکولوں میں ضم کرنے کی پالیسی پر نظر ثانی کی جائے انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک کے ذریعے سینکڑوں اساتذہ کو جبری ریٹائرڈ کرنے اور لاکھوں روپے کے لگائے جانے والے جرمانوں کی سزاؤں پر نظر ثانی کی جائے،ماضی میں اساتذہ کے لئے 25فیصد سن کوٹہ کو بحال کیا جائے،بائیو میٹرک سسٹم میں ڈیٹا اپڈیٹ کیا جائے تبادلوں کا اختیار ضلع سطح پر ڈی آر او سی کو دیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر 25 مئی تک ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا اور آنے والے بلدیاتی انتخابات میں لگائی جانے ولای ڈیوٹیوں کے بائیکاٹ پر غور کیا جائے گا٭٭

=================================