حیسکو اعلی افسران نے ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا نویں اور دسویں جماعت کے امتحانی پیپر کے دوران صبح اور دوپہر کے اوقات میں سخت گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا

میرپورخاص== تحسین احمد خان=== حیسکو اعلی افسران نے ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا نویں اور دسویں جماعت کے امتحانی پیپر کے دوران صبح اور دوپہر کے اوقات میں سخت گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا طالبہ و طالبات شدید گرمی میں پیپر دینے پر مجبور،امتحانی سینٹر میں پینے کا پانی نا پید،کمپری ہنسیو ہائی گورنمنٹ اسکول میں دو طالبعلم دوران پیپر گرمی اور پیاس سے بے ہوش ہوگئے، تفصیلات کے مطابق منگل کے روز میرپورخاص میں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ پیپر کا آغاز ہو ا پہلے دن نویں جماعت کا پیپر شروع ہوتے ہی بجلی نے آنکھ مچولی شروع کر دی صبح آٹھ بجے جسے ہی پیپر شروع ہوا بجلی کی سپلائی امتحانی سینٹر میں بند ہو گئی جس کی وجہ


سے طالبہ و طالبات کو شدید ازیت کا سامنا کرنا پڑ ا جب دوپہر کو دسویں کو پیپر شروع ہوا تو دوبجے سے بجلی بند ہوئی جو کہ شام پانچ بجے بحال ہوئی شدید گرمی میں طالبہ و طالبات کو جہاں بجلی سے محروم رکھا گیا وہی پر امتحانی سینٹر میں پینے کا پانی بھی ناپید رہا میرپورخاص کمپری ہنسیو ہائی گورنمنٹ اسکول میں پیپر دیتے ہوئے دو طالبعلم نعمان اور نظام الدین گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے بے ہوش ہوگئے واضع رہے کہ نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحان شروع ہونے سے قبل عوامی شکایت پر میرپورخاص کے ڈپٹی کمشنر سلامت علی میمن نے حیسکو حکام کو احکامات جاری کیے تھے کہ پیپر دینے کے دوران امتحانی سینٹر میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاہم حسیکو افسران نے ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو ہوا میں اُڑاتے ہوئے اعلانیہ کے ساتھ ساتھ غیر اعلانیہ بجلی کا لوڈ شیڈنگ جاری رہا اور ڈپٹی کمشنر کی ہدایت ملنے کے بعد حیسکو انتظامیہ نے من مانی کرتے ہوئے لوڈ شیڈنگ میں مذید اضافہ کر دیا گیا جس کا عوامی حلقوں نے حیسکو کے اس عمل کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا حیسکو حکام بے لغام ہو چکے ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ٭٭٭
====================

میرپورخاص== تحسین احمد خاب === پولیس اغواء کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے باوجود انہیں عدالت میں پیش نہیں کر رہی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ پولیس انہیں رہا نہ کر دے، بیٹے کے اغواء کے ایک ماہ بعد پولیس نے پانچ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا لیکن مغوی کی بازیاب کروانے میں ناکام ہے، پولیس نے گرفتار ملزمان کو تھانے میں مہمانوں کی طرح رکھا ہوا ہے وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ بیٹے کی بازیابی کیلئے ہماری مدد کریں ان خیالات کا اظہار تعلقہ جھڈو کے گوٹھ گلن لغاری کے رہائشی ہاشم خان اور دیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے مذید کہا کہ ہمارا اپنے رشتہ داروں کے ساتھ بلوچستان کے ضلع ژوب میں زمین کا تنازعہ چل رہا ہے جس کی وجہ سے انھوں نے 14 اپریل کو میرے 13 سالہ بیٹے کلیم اللہ کو اغواء کر لیا تھا اور تقریباً ایک ماہ بعد پولیس نے عبدالعلیم خان، قطب خان سمیت تین نامعلوم ملزمان کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کیا تھا لیکن مغوی کو بازیاب نہیں کروا سکی پانچ روز قبل پولیس نے مقدمے میں نامزد دو ملزمان عبدالعلیم اور قطب خان کو گرفتار تو کر لیا ہے لیکن ان کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے تھانے میں مہمانوں کی طرح رکھا گیا ہے جبکہ تاحال ان کی گرفتاری تک ظاہر نہیں کی گئی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ پولیس ان کو آذاد نہ کر دے انھوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپورخاص سے اپیل کی ہے کہ وہ میرے بیٹے کی بازیابی اور ملزمان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے میں ہماری مدد کریں ٭٭


میرپورخاص== تحسین احمد خان === دو کاروں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ چار بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے ہیں، نعش اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق میرپورخاص عمرکوٹ روڈ پر 78 موری کے قریب دو کاروں کے درمیان ہونے والی ٹکر کے نتیجے میں ایک خاتون گڈی سمیجو موقع پر جاں بحق ہو گئی جبکہ اس کے چار بچے، اس کا شوہر عبدالغفار سمیجو اور دوسری کار میں سوار نظر محمد لنجوانی زخمی ہو گئے جاں بحق ہونے والی خاتون کی نعش اور زخمیوں کو سول اسپتال لایا گیا جہاں زخمیوں کو داخل کر لیا گیا ہے جبکہ پوسٹ مارٹم اور ضروری کاروائی کے بعد نعش ورثا کے حوال کر دی گئی پولیس نے حادثے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا ہے٭٭


میرپورخاص== تحسین احمد خان === میرپورخاص میں کسٹم کی من مانیاں جاری ہیں اعلی حکام کو اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے چھاپے مارے جاتے ہیں جبکہ نہ تو کوئی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے اور نہ ہی مقدمات درج کئے جاتے ہیں تفصیلات کے مطابق کسٹم میرپورخاص کی جانب سے اپنے بالا افسران کو کارکردگی دکھانے کیلئے من مانی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اس حوالے سے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کسٹم کا عملہ ٹرکوں کے اڈوں پر چھاپے اور شاہراہوں پر دیگر شہروں کو جانے والے ٹرکوں کو روک کر انکی تلاشی لی جاتی ہے اور


مال برآمد کرنے کے دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن اس حوالے سے نہ تو کوئی گرفتاری عمل میں آتی ہے اور نہ ہی کوئی مقدمات درج کئے جاتے ہیں اس حوالے سے زرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام ٹرکوں کے اڈوں اور دیگر سے جوڑ توڑ کر کے معاملہ رفع دفع کر دیتے ہیں کسٹم حکام کی کاروائیوں سے تاجروں اور ٹرکوں کے اڈوں کے مالکان میں شدید غصہ پایا جاتا ہے٭٭

=============================