سیکرٹری سکولز عمران سکندر بلوچ نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔ ایم ڈی پیف اسد نعیم نے سیکرٹری سکولز کو پیف آمد پر خوش آمدید کہا اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور سیکرٹری سکولز کو پیف کے مختلف تعلیمی پروگرامز اور مستقبل کے منصوبوں بارے میں بریفنگ دی۔

لاہور 16 مئی۔ (۔ )سیکرٹری سکولز عمران سکندر بلوچ نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔ ایم ڈی پیف اسد نعیم نے سیکرٹری سکولز کو پیف آمد پر خوش آمدید کہا اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور سیکرٹری سکولز کو پیف کے مختلف تعلیمی پروگرامز اور مستقبل کے منصوبوں بارے میں بریفنگ دی۔ سیکرٹری سکولز نے پیف کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی تعریف کی اور صوبہ پنجاب کے دور دراز علاقوں میں پیف کے ذریعے معیاری تعلیم کے فروغ پر خوشی کا اظہار کیا۔انہوں نے ایم ڈی پیف اسد نعیم کی طرف سے پیف پارٹنرز کی بہتری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اُن کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ایم ڈی پیف کی سربراہی میں ادارہ ترقی کی مزید منازل طے کرے گا۔


ایم ڈی پیف اسد نعیم نے سیکرٹری سکولز کو بتایا کہ پیف صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں 26لاکھ سے زائد طالب علموں کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ ایم ڈی پیف نے سیکرٹری سکولز سے اگلے تعلیمی سال2022-23 کے لیے پیف کا بجٹ 23ارب روپے مختص کرنے کی گزارش کی۔ ایم ڈی پیف نے میٹنگ کے دوران سیکرٹری سکولز کو بتایا کہ اگر پیف کا بجٹ بڑھایا جاتا ہے تو اگلے تعلیمی سال میں مزید چار لاکھ بچوں کو پیف کے تعلیمی دھارے میں لایا جا سکے گا۔ انہو ں نے مزید کہا کہ رواں سال میں پیف کے بجٹ میں سے گنجائش نکال کر پیف پارٹنرز کی فیسوں میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے تاہم یہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور اخراجات کے لیے ناکافی ہے، پیف کو زیادہ بجٹ ملنے کی صورت میں پیف پارٹنرز کی فیسوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکے گا۔ایم ڈی پیف نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ پیف پارٹنرز کو مئی 2022تک کی پیمنٹ سمیت تمام بقایا جات کی ادائیگی کی جا چکی ہے


اور اس وقت کوئی واجبات بقایا نہ ہیں۔ میٹنگ کے دوران ایم ڈی پیف نے پیف کے مانیٹرنگ نظام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پیف سے منسلک تمام سکولوں میں سات مرتبہ مانیٹرنگ اور ویریفکیشن کا عمل مکمل کیا گیا ہے اور ویریفکیشن کا آٹھواں راؤنڈ اس وقت بھی جاری ہے۔ ایم ڈی پیف نے سیکرٹری سکولز کو بتایا کہ گزشتہ دو سال کے دوران کورونا وباء اور دیگر عوامل کی وجہ سے بہت سے پیف سکول بند ہو چکے تھے تاہم ان سکولوں میں پڑھنے والے تمام بچوں کا مستقبل محفوظ کرنے کے لیے انہی علاقوں میں پیف پارٹنرز کو نئے کیمپس کھولنے


اور پرائیویٹ سکول مالکان کو پیف کے ساتھ پارٹنر شپ کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ پیف انتظامیہ کی جانب سے منسوخ شدہ سکولوں کے متبادل نئے سکول کھولنے کے فیز ون میں اہلیت پر پور ا اترنے والے درخواست گزاران کی فہرستیں پیف ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہیں اور فیز 2اور فیز 3 پر کام تیزی سے جاری ہے۔علاوہ ازیں ایم ڈی پیف نے چولستان کے سکولوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پیف چولستان کے صحرائی علاقوں میں 108نئے سکول قائم کرنے جا رہا ہے جس سے چولستان کی خانہ بدوش آبادیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جا سکے گا۔


میٹنگ کے دوران سیکرٹری سکولز نے تعلیمی میدان میں ایم ڈی پیف کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ پیف اپنے تعلیمی منصوبوں کے ذریعے کم خرچ میں صوبے کے طول و عرض میں معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے جو کہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیف کی ٹیم ایم ڈی پیف کی قیادت میں مستقبل میں بھی اسی جذبے کے تحت کام جاری رکھے گی تاکہ پنجاب کے دور دراز علاقوں میں تعلیم کی روشنی پھیلائی جا سکے۔ میٹنگ کے اختتام پر ایم ڈی پیف نے گزشتہ ایک سال کے دوران کی جانے والی کاوشوں اور دیگر اہم امور پر سیکرٹری سکولز کو پیف کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2020-21 پیش کی۔
==============================