شفق کوکنگ آئل بنانے والے اے اینڈ زیڈ ایگرو انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ہیڈ آف مارکیٹنگ ثاقب محمد نعیم کی جیوے پاکستان کے لئے وحید جنگ سے خصوصی گفتگو ۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں گزشتہ دنوں مائی کراچی ایکسپو نمائش بڑی کامیابی کے ساتھ منعقد کی گئی اس موقع پر شفق کوکنگ آئل بنانے والے اے اینڈ زیڈ ایگرو انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ہیڈ آف مارکیٹنگ ثاقب محمد نعیم نے جیوے پاکستان کے لئے وحید جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انڈسٹری کو درپیش چیلنجوں اور موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کیا۔ مارکیٹنگ کے شعبے میں وہ ایک ذہین اور تجربہ کار شخصیت کے


مالک ہیں اور شفق کوکنگ آئل تیزی سے مارکیٹ میں مقبولیت اور کامیابی کے نئے سنگ میل عبور کر رہا ہے ۔ مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے ثاقب محمد نعیم نے بتایا کہ انڈسٹری میں سب سے بڑا چیلنج ڈیوٹی اور ٹیکسز کے معاملات کے حوالے سے ہے جسے کنزیومر پر پاس آن کیا جاتا ہے تو اس پر بوجھ پڑتا ہے اور اس کی قوت خرید پر جاتی ہے اسی طرح فاٹا اور پاٹا کے علاقوں میں حکومت کی جانب


سے جو مراعات دی گئی ہیں ان سے انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے کیوں کہ برات یافتہ علاقے کی اشیاء صرف اس علاقے تک محدود نہیں رہتی بلکہ وہ اسلام آباد اور دیگر ناردرن علاقوں تک پہنچ جاتی ہیں اور وہاں پنجاب اور سندھ کی کمپنیوں کو کام کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں کیونکہ ریٹس کا فرق ہو جاتا ہے اس معاملے پر توجہ کی ضرورت ہے اور توازن قائم کرنا چاہیے یا ان علاقوں کی پروڈکٹس کے لیے علاقہ محدود کیا جائے


اور اتنی ہی امپورٹ کی اجازت دی جائے جتنی کھپت ہے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ویسے تو ڈیوٹی اور ٹیکسز کم کی جائیں تو عوام کو فائدہ ہوگا لیکن اور بھی عوامل ہوتے ہیں ۔ فاٹا پاٹا میں انڈسٹری کو ڈویلپ کرنے کے لئے مراعات دی گئی ہیں ڈیوٹی آف کر دی گئی ہیں مجموعی طور پر 15 سے 20 روپے فی کلو قیمت میں فرق آجائے تو کمر کے لیے بڑا فرق ہوتا ہے اور امپورٹ کرنے والی ڈسٹرکٹ متاثر ہوتی ہے ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ کرونا نے انڈسٹری کو کافی متاثر کیا تھا اب حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں ۔اپنی کمپنی ایگرو اینڈ زیڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے حوالے سے


انہوں نے بتایا کہ ہم امریکہ برازیل ارجنٹائن سے
کروڈ آئل مقامی انڈسٹری کو سپلائی کیا کرتے تھے 2017 2018 میں اپنی ریفائنری لگا لی ۔ ہماری ریفائنری سائیٹ کراچی کے علاقے میں ہے شفق کوکنگ آئل کے نام سے کراچی سندھ پنجاب میں سپلائی کر رہے ہیں آنے والے دنوں میں دائرہ کار کو مزید وسعت دینے کا پلان ہے ۔
======================