عمران خان کے ساتھ 13 سال سے ہوں اور عمران خان کو نہیں پتا کہ میں کیا کام کرتا ہوں۔ فرح خان اور ان کے شوہر جو مرضی کریں اس سے ہمارا کیا لینا دینا؟‘

تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ ’عمران خان اور بشریٰ بی بی کا فرح خان کے مالی معاملات کا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘


’فرح خان کے مالی معاملات کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ جوڑنا نامناسب ہے، وہ ان کی بزنس پارٹنر ہیں نہ ہی اکاؤنٹس کو دیکھتی ہیں۔‘

اردو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں زلفی بخاری نے کہا کہ ’فرح خان بشریٰ بی بی کے قریب ضرور ہیں لیکن ان کے مالی معاملات کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ان کا نام عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ساتھ جوڑنا نامناسب ہے۔‘


انہوں نے کہا کہ ’ادارے آپ کے ماتحت ہیں حکومت آپ کی ہے گرفتار کریں، تحقیقات کروائیں ہم نے تو نہیں روکا۔‘
’فرح خان یقیناً بشریٰ بی بی کی اچھی دوست ہوں گی، ان کے قریب ہیں لیکن آپ کا کوئی کتنا ہی بہترین دوست ہو اس کی ذاتی معاملے سے آپ کا کیا لینا دینا ہوسکتا ہے؟‘
زلفی بخاری کہتے ہیں کہ ’اگر کوئی پراپرٹی کی ڈیلز ہیں تو کیا وہ حکومتی سطح پر ہیں؟ نہیں۔ وہ ذاتی نوعیت کا معاملہ ہے۔ اگر ایک دوسرے کے ساتھ فراڈ کیا ہے تو ان کا مسئلہ ہے ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
’ادارے آپ کے ہیں ہے، انٹرپول پر ڈالیں، گرفتار کریں، تین ہفتے ہوگئے بیانات سے آگے چلیں۔‘


انہوں نے کہا کہ ’میں عمران خان کے ساتھ 13 سال سے ہوں اور عمران خان کو نہیں پتا کہ میں کیا کام کرتا ہوں۔ فرح خان اور ان کے شوہر جو مرضی کریں اس سے ہمارا کیا لینا دینا؟‘
’آپ کو دوستوں کے ذاتی معاملات کا نہیں پتا ہوتا۔ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ حکومت آپ کی ہے، ہم نے اپ کو نہیں روکا ہوا، آپ ان کو پکڑیں، تحقیقات کروائیں جو مرضی کریں کس نے روکا ہے آپ کو؟‘
فرح خان پر لگنے والے الزامات پر سابق وزیراعظم کی اہلیہ کے ردعمل سے متعلق سوال پر زلفی بخاری نے کہا کہ ’اس معاملے پر ان کی بشریٰ بی بی سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔‘


توشہ خانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر زلفی بخاری نے الزمات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں توشہ خانہ کے معاملے پر حلفاً کہنے کے لیے تیار ہوں کہ میں اس میں شامل نہیں تھا۔‘


’کسی عدالت میں، کسی بھی تفتیش میں جانے کے لیے تیار ہوں، تحائف بیچنا تو دور کی بات کبھی ذکر بھی نہیں ہوا۔میں چاہتا ہوں کہ یہ مجھے اس چیز میں پکڑیں تاکہ گندے ہوں۔ فرض کریں کہ خان صاحب نے کوئی غلط کام کیا پھر مجھے پکڑیں میرے پیچھے آئیں۔‘
’جہانگیر ترین نے واپسی کا راستہ نہیں چھوڑا‘
زلفی بخاری نے کہا کہ ’میں نہیں سمجھتا کہ جہانگیر ترین کو خود سے دور کرنا عمران خان کی سیاسی غلطی تھی۔ ان کے خلاف عمران خان نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایکشن لیا تھا۔ وہ رپورٹ کس کے ذمے تھی، وہ کتنی اچھی بنی ہوئی تھی یہ قابل بحث ضرور ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جہانگیر ترین سے امید تھی کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے لیکن انہوں نے واپسی کے راستے بند کر دیے ہیں۔‘


’جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے خدمات ہیں اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن انہوں نے واپسی کا راستہ نہیں چھوڑا۔ ہم سب پرامید تھے کہ تحریک عدم اعتماد کے وقت وہ عمران خان کا ساتھ دیں گے۔ جو بھی ناراضی تھی اگر اس وقت عمران خان کا ساتھ دیتے اور پھر اپنی ناراضی کا اظہار کرتے تو صلح اور واپسی کا راستہ موجود ہوتا۔‘


’حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ سے محروم کرنے کی بے وقوفی نہیں کرے گی‘
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے سے متعلق قانون سازی کے بارے زلفی بخاری نے کہا کہ ’حکومت اتنی بے وقوف نہیں کہ یہ قانون سازی واپس لے، ان کی قیادت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے پاس ہی رہتی ہے، یہ وقت ضائع کریں گے لیکن قانون سازی واپس لینے کی بے وقوفی نہیں کریں گے۔‘


انہوں نے کہا کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے ابھی تک الیکشن کمیشن نے کچھ نہیں کیا، نہ نادرا کو کنٹریکٹ دیا ہے نہ کسی اور کمپنی کو ٹینڈر دیا ہے۔‘


’اب جب وقت آئے گا تو تب یہ کنٹریکٹ دیں گے اور پھر کہیں گے ابھی تو وقت ہی نہیں ہے کہ اس کو ٹیسٹ کیا جائے۔ اس طرح سے وقت ضائع کریں گے لیکن قانون سازی واپس لینے کی بے وقوفی نہیں کریں گے۔‘

https://www.urdunews.com/node/665201
=============================================