سندھ میں 1لاکھ 19ہزار9 سو 36 افراد کے لیے صرف ایک سرکاری ایمبولینس اسپیشل سیکریٹری صحت نے صوبے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کر دی

سندھ میں 1لاکھ 19ہزار9 سو 36 افراد کے لیے صرف ایک سرکاری ایمبولینس
اسپیشل سیکریٹری صحت نے صوبے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کر دی


ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ کیئرسروس منصوبہ کے تحت 230 ایمبولینسوں کا اضافہ کیا جائے گا
کراچی (نزاہت خان)اسپیشل سیکریٹری صحت سندھ نے صوبے بھر سرکاری ایمبولینس سے متعلق عدالت میں رپورٹ پیش کر دی۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں صوبہ سندھ میں سرکاری سطح پر ایمبولینس سروس نا ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی


۔سماعت کے دوران اسپیشل سیکریٹری صحت کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں صوبے میں ایک لاکھ 19 ہزار9 سو 36 افراد کے لیے محض ایک ایمبیولنس موجود ہونے کا

انکشاف کیا گیا۔رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ پونے پانچ کروڑ کی آبادی کے لیے سندھ حکومت کے پاس صرف 399 ایمبولنس موجود ہیں۔ تقریباً دو کروڑ آبادی والے شہر کراچی کے لیے 60 سرکاری ایمبولینس موجود ہیں۔اسپیشل سیکریٹری صحت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سب سے کم چار ایمبولینس ٹنڈو محمد خان میں ہیں۔ حیدر آباد 22 لاکھ آبادی والے شہر میں 15 سرکاری ایمبولینس موجود ہیں۔سیکریٹری صحت کی پیش کردہ رپورٹ میں


عدالت کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ کیئرسروس منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ اس نئے منصوبے کے تحت 6 مختلف مراحل میں 230 سرکاری ایمبولینس کا مراحلہ واراضافہ کیا جائے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ نئے منصوبے کے تحت پہلا مراحلہ مئی 2022 میں شروع ہوگا۔ منصوبہ فروری 2023 میں مکمل ہوگا آخری مراحلے میں 43 سرکاری ایمبولینس فراہم کی جائیں گی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ صوبے میں


ایمرجنسی کی صورتحال سے نمٹانے کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں۔ آئندہ سماعت پراس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے۔وکیل مظہرعلی شیخ کی جانب سے صوبے میں سرکاری سطح پر ایمبولینس سروس نہ ہونے پردرخواست دائرکی گئی ہے۔
===========================