گوردوارہ روٹری صاحب ایمن آباد گوجرانولہ ۔۔ سکھ مذہب کا مقدس مذہبی مقام

تحریر ۔۔۔۔شہزاد بھٹہ

=========================
لاھور سے سیالکوٹ آتے ھوئے کامونکی کراس کرنے کے بعد ایمن آباد سیالکوٹ روڑ پر صدیوں پرانا سکھ مذہب کا گوردوارے روہڑی صاحب واقع ھے جو ایمن آباد قصبہ میں ھے

گوردوارہ روٹری صاحب ایک قدیم عبادت گاہ ھے جہاں پر دنیا بھر سے سکھ یاتری تشریف لاتے ہیں


تاریخ کے مطابق سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک جی نے بہت عرصہ عبادت کی تھی یہ سکھ مذہب کے لیے بہت متبرک مقام ھے اگر یہاں پر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تو حکومت بہت زیادہ زرمبادلہ کما سکتی ھے .

مگر افسوس ھم بےکار قوم ھے جو اپنے بے پناہ وسائل کو بھی استعمال نہیں کر سکتی صرف بھیک مانگ سکتی ھے

.دیکھ کر افسوس ھوا کہ مین روڑ سے گوردوارے تک سڑک نہایت خراب ھے ٹھکیدار نے تھوڑی سی سڑک بناکر باقی پر صرف پتھر ھی ڈال کر اپنے پیسے بنا لیا اور متعلقہ محکمہ نے رشوت لے کر سب اچھا کی رپورٹ دےدی.
گوردوارے روہڑی صاحب ویرانے میں ایک خوبصورت تاریخی مذہبی مقام ھے پاکستان میں اکثر تاریخی مقامات کا یہی حال ھے جن سے ھماری حکومت لاکھوں کڑروں روپے کما سکتی ھے ان کو ھم نے برباد کررکھا ھے
پاکستان تاریخی طور پر دنیا کے تین بڑے مذاہب کا آماجگاہ ھے بدھ مت, ہندو مت اور سکھ مت . پاکستان میں ان تینوں مذاہب کے بے شمار مذہبی مقامات ھیں جہاں پر اکثر لوگ یاترا کے لیے آتے ہیں اور عبادت کرتے ہیں. ان میں ننکانہ صاحب, کٹکاس راج , حسن ابدال اور شمالی علاقاجات ھیں.
مگر بدقسمتی سے ھماری حکومتیں آج تک کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکیں. مذہب ھر انسان کی کمزوری ھوتا ھے اگر ھمارے محکمے اور حکومتیں ان مذہبی مقامات کو ترقی دے اور بنیادی سہولیات فراہم کرے .ھوٹل ,شاپنگ مال وغیرہ تعمیر کرے. ٹرانسپٹوٹ بہتر فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے انتظامات کرے.
تو دنیا بھر سے ان مذاہب کے لاکھوں لوگ اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کے لیے آ سکتے ہیں اس سے پاکستان ھر سال کروڑوں روپے کما سکتا ھے جسے سعودی عرب اور ایران مذاہبی سیاحت سے کما رھے ھیں.
ھمیں چاھیے کہ اب امریکہ, آی ایم ایف عالمی بنک اور دیگر ممالک کی جان چھوڑ کر اپنے وسائل پر اعتبار کریں اور دنیا میں ایک باعزت قوم بن کر جییں.

=================================