میرپورخاص سے مبینہ طور پر خالہ کے ہاتھوں اغواء ہونے والی 14 سالہ ماہ نور ضلع ٹھٹھہ سے وومن پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد بازیاب کروا لیا ہے،


میرپورخاص== تحسین احمد خان === میرپورخاص سے مبینہ طور پر خالہ کے ہاتھوں اغواء ہونے والی 14 سالہ ماہ نور ضلع ٹھٹھہ سے وومن پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد بازیاب کروا لیا ہے، وومن پولیس اسٹیشن کی ایس ایچ او مومل لغاری کا کہنا ہے کہ ماہ نور کا میڈیکل کروانے کے بعد آج عدالت میں پیش کیا جائے گا، ماہ نور کا کہنا ہے کہ میں اپنی مرضی سے گئی تھی مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا ہے تفصیلات کے مطابق 18 مارچ کو میرپورخاص کے علاقے میر کا پلاٹ سے مبینہ طور پر اغواء ہونے والی ماہ نور کو وومن پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل فونز کی مدد سے ضلع ٹھٹھہ کے علاقے جنگ شاہی سے بازایاب کروا لیا ہے اس حوالے سے ایس ایچ او مومل لغاری نے بتایا کہ ماہ نور کی خالہ صاحب خاتون نے دو نامعلوم افراد کی مدد سے اغواء کیا جس کا مقدمہ مغوی کی والدہ مسمات لال خاتون لنگانی کی مدعیت میں 20 مارچ کو درج کیا گیا تھا اور سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل فونز کی مدد سے مغوی کو بازیاب کروا لیا ہے جس کا میڈیکل کروانے کے بعد آج عدالت میں پیش کیا جائے گا ایس ایچ او نے مذید بتایا کہ صاحب خاتون کے خلاف میرپورخاص کے علاوہ عمرکوٹ ضلع میں بھی مقدمہ درج ہے ملزمہ اور اس کے ساتھیوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا پولیس اسٹیشن میں موجود مغوی کی والدہ لال خاتون نے بتایا کہ اس کی بیٹی کی عمر 14 سال ہے اور اسے لالچ دے کر اغواء کیا گیا ہے جبکہ مغوی ماہ نور کا کہنا ہے کہ اسے کسی نے اغواء نہیں کیا وہ اپنی خالہ صاحب خاتون اس کے شوہر نیاز عرف عثمان اور خالہ کے دیور میر محمد کے ساتھ اپنی مرضی سے گئی تھی اور میر محمد کے ساتھ شادی کرنا چاہتی ہے٭٭

میرپورخاص مبینہ طور پر خالہ کے ہاتھوں اغوا ءہونے والی 14 سالہ ماہ نور
====================
میرپورخاص== تحسین احمد خان === سکریٹری وفاقی محتسب اعجاز احمد خان نے کہا ہے کہ صدر پاکستان کی خواہش ہے کہ وفاقی محتسب کا دائرہ اختیار مذید وسیع کیا جائے تا کہ لوگوں کو سستا انصاف مل سکے، لوگوں کی سہولیات کیلئے میرپورخاص میں وفاقی محتسب کا سب آفس کھولنے جا رہے ہیں جس سے علاقے کی 54 لاکھ آبادی کی شکایات کا ازالہ ہو سکے گا، وفاقی اداروں کا سرپرائز وزٹ کا پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کی شکایات کا بروقت ازالہ ہو سکے ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈپٹی کمشنر ہاو?س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وفاقی محتسب کے ریجنل ہیڈ سید ساغر حسین زیدی، ڈپٹی کمشنر سلامت علی میمن، اے ڈی سی سلیم شیخ اور دیگر بھی موجود تھے انھوں نے مذید کہا کہ وفاقی محتسب کا ادارہ وفاقی اداروں سے متعلق شکایات کے ازالے کیلئے قائم کیا گیا ہے وفاقی محتسب کے آفس میں ہر ماہ ایک سو سے ذائد وفاقی اداروں سے متعلق شکایات آ رہی ہیں جن کا ایک ماہ سے دو ماہ میں ازالہ کر دیا جاتا ہے اگر کسی سائل کی شکایت کا ازالہ نہیں ہوتا تو آئی او اس کا ذمہ دار ہو گا جس کی شکایت ریجنل ہیڈ یا وفاقی محتسب کو کی جا سکتی ہے انھوں نے کہا کہ وفاقی اداروں سے متعلق شکایات کے ازالے کیلئے لوگوں کا آگاہی نہیں ہے لوگوں کی آگاہی کیلئے تشہیری مہم شروع کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو اس ادارے سے متعلق آگاہی ہو اور وہ اپنی شکایت کا بروقت ازالہ کروا سکیں کیونکہ صدر پاکستان کی خواہش ہے کہ وفاقی محتسب کے دائرہ اختیار کو وسیع کیا جا سکے تاکہ لوگوں کو سستا انصاف میسر آ سکے جبکہ وفاقی اداروں کا سرپرائز وزٹ کرنے کی مہم بھی شروع کی جارہی ہے تاکہ سائلین کے مسائل میں آسانی آ سکے اس موقع پر وفاقی محتسب کے ریجنل ہیڈ سید ساغر حسین زیدی نے بتایا کہ میرپورخاص میں سب آفس جلد کام شروع کر دے گا جس سے میرپورخاص کے علاوہ عمرکوٹ، تھرپارکر، ٹنڈوالہیار اور سانگھڑ ضلعے کے تعلقہ کھپرو کے تقریبا 54 لاکھ آبادی کو فائدہ ہو گا انھوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ انصاف کے حصول کیلئے دور دراز کا سفر کر سکیں اس لئے میرپورخاص میں وفاقی محتسب کا آفس جلد کام شروع کر دے گا اور کام کی نوعیت کے ساتھ عملے کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں سکریٹری وفاقی محتسب نے کہا کہ احساس پروگرام سے متعلق تقریبا 22 ہزار سے ذائد شکایات موصول ہوئی ہیں جسے محتسب آفس نے حل کیا ہے٭٭
=======================