ڈائریکٹر ایجوکیشن کالجزبہاول پورٹینڈرکمیٹی کے کارنامے ڈائریکٹرایجوکیشن کالجز اوراس کی کمیٹی نے ٹینڈرزمیں ریجیکٹیڈ شدہ کمپنی جس کواس بنیادپرپرمستردکیاگیاتھا کہ اس کابیان حلفی اوریجنل نہیں ہے اور نظرثانی کی درخواست کوبھی موصوف اوراس کی کمیٹی نے جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر بہاول نگر’ رحیم یارخان ‘بہاول پور ‘گورنمنٹ گرلز گریجویٹ کالج کی پرنسپل وغیرہ شامل ہیں نے ریجیکٹ کردیا

بہاول پور(محمد عمر فاروق خان) ڈائریکٹر ایجوکیشن کالجزبہاول پورٹینڈرکمیٹی کے کارنامے
ڈائریکٹرایجوکیشن کالجز اوراس کی کمیٹی نے ٹینڈرزمیں ریجیکٹیڈ شدہ کمپنی جس کواس بنیادپرپرمستردکیاگیاتھا کہ اس کابیان حلفی اوریجنل نہیں ہے اور نظرثانی کی درخواست کوبھی موصوف اوراس کی کمیٹی نے جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر بہاول نگر’ رحیم یارخان ‘بہاول پور ‘گورنمنٹ گرلز گریجویٹ کالج کی پرنسپل وغیرہ شامل ہیں نے ریجیکٹ کردیا بعدازاں فوٹو کاپی والے ٹینڈر پر مستردشدہ کمپنی کوکتابوں کا ٹینڈرمیں بہاول پورہوم اکنامکس کالج اوررحیم یارخان گرلز کالج کے لیئے منظور کرلیا جبکہ باقی ٹینڈرزکو ریجکٹ رکھا کمپنی نے 12 ہزار کے ٹینڈر فارمز حاصل کیئے تھے جن کی رسید یں بھی نہیں دیں گئیں اور نہ ہی دی جاتیں ہیں
پروگریسوکمپنی کوقربانی کابکرابناکرورک آڈرز ہوم اکنامکس کالج کے لیئے پی ٹی بی بکس کا ورک آرڈر 3% پرجاری کیا گیا اور پرنسپل نے فارنز بکس کی لسٹ تھما دی جب کتابیں کالج پہنچا دی گئیں
اس سلسلہ میں اس قبل جب کہ لسٹ پرنسپل کی طرف سے میل کی گئی تھی اور انکی طرف سے دوخواتین ٹیچرز کے نام دے دیئے گئے جنہوں نے اور لمبی چوڑی لسٹیں پکڑا دیں جب ایک سے رابطہ کیاجاتاہے تو وہ کہتی کہ دوسری سے رابطہ کرو دوسری کہتی پہلی سے رابطہ کرو اسی طرح وقت کوضائع کرواتے رہے کبھی ایک لسٹ کبھی دوسری لسٹ کبھی تیسری لسٹ دیدی جاتی ہے اس سلسلہ میں ڈائریکٹر سے رابطہ کرنے پر ان کو تحریری آگاہ کیاکہ رابطے کافقدان ہے بتائیں کرناکیاہے جس پرانہوں نے کہاکہ آپ کتابیں دیں گذشتہ ہفتہ بہاول پور گرلز کالج میں کتابیں مہیاکردی گئیں 12 مارچ کوکالج سے فون آیا کہ سوموار کواپنی کتابوں کی انسپکشن کروالیں اورپرنسپل کومل لیں 14 مارچ کوکالج پہنچنے پر متعلقہ ٹیچرزکی جانب سے انتہائی غلط رویہ اپنایاگیا اور بے عزت کیا گیا یہاں تک کہا گیا کہ جلدی کریں اپنی کتابیں اٹھائیں اور جائیں یہاں سے ہم نے روم لاک کرنا ہے۔ جب اس سلسلے میں پرنسپل سے ملاقات کے لیئے وقت مانگا تو انہوں نے ملنے سے صاف انکار دیا اور کہا کہ ڈائریکٹر صاحب نے ملنے سے روکاہے آپ نے جو بات کرنی ہے ان سے کریں۔ اس سے ایک ہفتہ قبل کمیٹی کے اجلاس میں سابقہ صورت حال بتائی اور انکو کہا گیا کہ یا تو سیکورٹی ضبط کرلیں یا بلیک لسٹ کردیں یا کتابیں ڈونیشن کے طور پر لے لیں۔ اور یہ بھی انکو بتایا گیا کہ اس کالج کے کام میں بھی بیان حلفی کی کاپی لگی ہئی ہے اوریجنل نہیں ہے تو انہوں نے فائل منگوا کر دیکھی تو فوٹو کاپی بیان حلفی کی دیکھ کر خاموش ہوگئے پھر بولے کہ آپ کتابیں دیں اور بل جمع کروائیں۔اور یہ بات بڑی اہم ہے کہ ٹیچرز کی طرف سے اعتراض یہ بھی تھا کہ یہ فارن بکس نہیں ہیں جبکہ کالج کی طرف سے فراہم کردہ فارن آتھرز کی بکس لسٹوں میں پبلشرز کے نام ہی نہیں تھے پبلشرز کے نام فراہم کرنا ادارے کا کام ہے نہ کہ سپلائر کا۔ اس کے علاوہ بھی کئی قابل ذکر کارنامے ہیں جو اگلی قسط میں شائع کیئے جائیں گے۔
====================================