کراچی ادبی میلے میں اردو زبان کی اہمیت پر”ک سے کہانی“ کا فکر انگیز سیشن

کراچی،06مارچ،2022: کراچی ادبی میلے میں پیک فرینز گلوکو کی جانب سے ’ک سے کہانی‘ کے عنوان سے ایک فکر انگیز اور دلچسپ سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں نامور ماہرین تعلیم اور فنکاروں بشمول رومانہ حسین، بلال مقصود، بیِنش عُمر اور پیک فرینز گلوکو کے سینئر برانڈ منیجرحتف شہاب نے شرکت کی جبکہ ماڈریٹر کے فرائض معروف اداکارہ ثروت گیلانی نے انجام دیئے ۔سیشن کا اہم پہلوں، سحر انگیز اور جاذب اردو میں تحریر کی گئی نرسری کی نظمیں تھیں جنہیں پیک فرینز گلوکو نے بلال مقصود کے اشتراک سے متعارف کروایا۔

دورانِ گفتگو اردو زبان کی اہمیت،نوجوان نسل میں اِس کا محدود ہوتا رُجحان اور نوجوان ذہن کس طرح اردو زبان کے ساتھ اپنا رابطہ منقطع کررہے ہیں، زیر غور آئے۔

ماہرین نے اعلی ٰمعیار کے اردو مواد کی کمی کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مواد کم عمر بچوں کے اعتبار سے سماجی اور اخلاقی اقدار سے تعلق نہیں رکھتا اور اردو زبان سے بچوں کو ابتدائی عمر سے ہی آشنا ہونا چاہیے۔پینل نے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف اْسی صورت میں ممکن ہے جب اردو زبان میں ایسا مواد دستیاب ہو جس میں اْنھیں اخلاقی اقدار کے بارے میں تعلیم دینے کے ہمراہ تخلیقی اور تفریحی عُنصربھی فراہم کیا جائے۔

پینل نے تعلیمی اداروں میں موجود اردو نصاب میں تبدیلی پر زور دیا تاکہ بچے اپنے خیالات اور احساسات اردو میں ظاہر کرنا سیکھ سکیں۔ اس موقع پر ثروت گیلانی نے ااردو کے مواد کی کمی کی نشاندہی کی جو بچوں کے لیےدلچسپی کا باعث بنے، جس کی وجہ سے بچے غیر ملکی مواد سیکھ کر اردو سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔

انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کی جنرل مینجر مارکیٹنگ، آمنہ سعید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے ایسے اقدامات کیے ہیں جو بچوں اور اْن کے والدین کے ساتھ اْنکا تعلق مضبوط کریں گے، ”ایک موروثی برانڈ کی حیثیت سے پیک فرینز گلوکو سمجھتا ہے کہ دورِ حاضر میں بچوں کے لیے،ااعلیٰ معیار کا اردو مواد اشد ضروری ہے۔ ہماری تحقیق سے معلوم ہوا کہ مائیں شدت سے ایسے مقامی مواد کی کمی محسوس کرتی ہیں جو تفریحی ہونے کے ساتھ اُنہیں اردو پر عبور حاصل کرنے میں مدد کرے۔اچھا مواد بچوں کو بہت کُچھ سِکھا سکتا ہے۔ جذبوں، زندگیوں اور مُعاشرہ کو قوت پہنچانے کے مقصد کو لیے، پیک فرینز گلوکو نے ماؤں کی فریاد کو مد نظر رکھا، اور ایسے مواد کو تیار کیا ہے جو بچوں کے لیے اردو زُبان میں تفریح اور تعلیم مُہیا کرے گا۔“

اس موقع پر بلال مقصود نے کہا:”یہ پروجیکٹ میرا خواب تھا جسےاب تعبیر ملی ہے۔ میں نے انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کے پیک فرینز گلوکو کے ساتھ بچوں کے لیے،اردو زبان میں نرسری کی 8 نظمیں قلم بند اور کمپوز کر کے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ ہم اپنے بچوں کو ایک ایسا تحفہ دے سکیں جو انھیں اپنی زبان اور ثقافتی اقدار کے ساتھ جوڑ کر رکھے اور پر لطف انداز میں تعلیم اور تربیت بھی دے۔“

سیشن کا اختتام اس بات پرہوا کہ معاشرے کے مختلف عناصر کو مل جل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہماری نوجوان نسل کے لیے مُفید، پُر لطف اور شاندار اردو مواد کی دستیابی کے توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔
================================

====================================

=================================

===============================

==============================

=================================