وزیر اعظم ماضی کے گند کو صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس طرح ماضی میں ملک کو لوٹا گیا تین چار سالوں میں بہتری ممکن نہیں، اگلے پانچ سال بھی عمران خان کو ملنے چاہیں

انٹرویو محمد عاشق پٹھان

=====================

وزیر اعظم ماضی کے گند کو صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس طرح ماضی میں ملک کو لوٹا گیا تین چار سالوں میں بہتری ممکن نہیں، اگلے پانچ سال بھی عمران
خان کو ملنے چاہیں

تحریک انصاف رہنما امیر بخش بھٹو ک جیوے پاکستان سے گفتگو ۔

=============================================
امیر بخش بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ اگر اگلی حکومت پی ٹی آئی کو نہ ملی تو قطار لگائے کھڑے کرپٹ سیاستدان کو پھر لوٹ مار کا موقع ملے گا، بیرونی قرضوں کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا ناگزیر تھا نہ جاتے تو نتائج سنگین ہوتے، منی بجٹ کی ضرورت آئی ایم ایف امداد کی شرائط کی وجہ سے پڑی ہے، امیر بخش بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے زخموں کا علاج چل رہا ہے زخم ٹھیک کرنے کے لیے کبھی کٹ لگانا پڑتا ہے تب تکلیف بھی ہوتی ہے، یہ زخم ہماری حکومت نے نہیں ماضی کی حکومتوں نے لگایا اب یہ ناسور بن گیا ہے، ن لیگ و دیگر حکومتوں نے کبھی قرضوں سے جان چھڑانے کی کوشش تک نہیں کی، سندھ میں پی ٹی آئی کی جڑ مضبوط نہ ہونے کے سوال پر سردار امیر بخش بھٹو سندھ میں پارٹی رہنماؤں پر برس پڑے، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں جب تک ایک گروہ اور مافیاز قابض ہونگے ہم بلدیاتی تو کیا کوئی بھی الیکشن نہیں جیت سکتے، سندھ میں پی ٹی آئی کو سلیمانی ٹوپی پہنائی گئی ہے، بدقسمتی سے پی ٹی آئی سندھ میں کچھ عناصر کوئی کام کرنے نہیں ڈیتے ہر کام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، پی ٹی آئی سندھ صرف سوشل میڈیا تک محدود ہے، سندھ میں کوئی بھی اشو ہوتا ہے ہماری پارٹی کے دو چار لوگ پہنچ کر رومال بچھا کر بیٹھ جاتے ہیں اور پھر کچھ تصاویر فیس بک پر لگاتے ہیں اور پارٹی لیڈران تصویریں دیکھ کر واہ واہ کرتے ہیں، کے پی کے بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کی شکست سب کے سامنے ہے، امیر بخش بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی صوبائی آرگنائزر نے رابطہ کیا ہے ضرور ملاقات میں پارٹی تنظیم سازی پر بات ہو گی، انہوں نے کہا لوگ پیپلز پارٹی کی کارکردگی سے تنگ ہیں ان کی جماعت میں بھی اختلافات ہیں، اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے اب بھی پارٹی کو سندھ میں مضبوط کرنا مشکل نہیں صرف بہتر تنظیم سازی کی ضرورت ہے، میں خود کسی پارٹی عہدے میں دلچسپی نہیں رکھتا، وزیر اعظم سے حالیہ کوئی ملاقات نہیں ہوئی لیکن صدر مملکت سے ملاقات میں سندھ کے مسائل پر بات ہوئی تھی، عوام کو بھی چاہیے کہ قابل اور ایماندار لیڈر کا ساتھ دیں، ہم پی ٹی آئی کا حصہ تھے اور اسی کی ٹکٹ پر بلدیاتی الیکشن بھی لڑیں گے، ایک سوال کے جواب میں امیر بخش نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ناکام ہو چکے ہیں ان کے دعووں میں حقیقت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہم قوم پرست تھے ہیں اور رہیں گے جینا مرنا سندھ کے عوام کے ساتھ ہے