امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والے 3 سالہ افغانی بچی کا سات دن گزرنے کے بعد بھی سراغ نہیں مل سکا

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والے 3 سالہ افغانی بچی کا سات دن گزرنے کے بعد بھی سراغ نہیں مل سکا
بچی کی موجودگی کی اطلاع دینے کیلے اعلان کردہ انعامی رقم مسلسل اضافے کے باعث ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالرز کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

بچی کی بازیابی کیلے پولیس کے بعد FBI بھی حرکت میں آگئی

دیکھتے ہیں ٹیکساس سے ہمارے نمائندے کامران جیلانی کی رپورٹ
ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں 2019 میں امریکہ آکر آباد ہونے والی افغان مہاجر خاندان کی لاپتہ ہونے والی 3 سالہ بچی لینا سدار خیل کا 7 دن گزرنے کے بعد بھی سراغ نہ مل سکا
لینا سدار 20 دسمبر کو اپنے اپارٹمنٹ کے سونے پارک میں کھیلتے ہوئے شام 4 سے 5 بجے کے دوران لاپتہ ہوئی تھی جس کی والدین نے اطلاع پولیس کو دے دی تھی تاہم بچی کا سراغ نہ ملنے کے 48 گھنٹے بعد امریکی ادارہ FBI بھی حرکت میں آگیا تھا
بچی کی بازیابی کا سراغ دینے والوں کیلے انعامی رقم 20 ہزار ڈالرز مقرر کی گئی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ شہر کے اسلامک سینٹر نے مخئیر افراد کے تعاون سے انعامی رقم ایک لاکھ ڈالرز کردی تھی جو کرائم اسٹاپرز نامی ادارے کے تعاون سے ڈیڑھ لاکھ پر پہنچ گئی
واضح رہے کہ امریکہ میں جنسی جنونیوں کے ہاتھوں کمسن بچیوں کے اغوا اور قتل کے واقعات ہوتے رہتے ہیں اس لئے 3 سالہ لینا کے بھی اغوا کا شبہہ ظاہر کیا جارہا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ اس کی زندہ بازیابی کی امیدیں دم توڑتی جارہی ہیں
سان انتونیو پولیس کے سربراہ William McManus نے بھی کمیونٹی سے بچی کی بازیابی میان مدد کی اپیل کی ہے
ان کا کہنا ہے کہ ہم بچی کی بازیابی کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے مایوسی بڑھتی جارہی ہے
بچی کی گمشدگی کے باعث والد کو غشی کے دورے پڑ رہے ہیں جبکہ بچی کی باحفاظت بازیابی کیلے مقامی گرجا گھروں میں بھی مسیحی برادری نے دعائیہ اجتماعات کا انعقاد کیا ہے