میرپورخاص میں بجلی اور گیس کا بحران مذید شدت اختیار کر گیا ہے، بجلی اور گیس کی طویل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں خصوصا گھروں میں کھانا بنانے والی خواتین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے

میرپورخاص– تحسین احمد خان -===
میرپورخاص میں بجلی اور گیس کا بحران مذید شدت اختیار کر گیا ہے، بجلی اور گیس کی طویل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں خصوصا گھروں میں کھانا بنانے والی خواتین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، سردیوں کا موسم ہونے کے باوجود بجلی کی طویل بندش سمجھ سے بالا تر ہے تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں بجلی اور سوئی گیس کا بحران مذید شدت اختیار کر گیا ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس کی سپلائی بند کر دی جاتی ہے اور جن اوقات میں گیس کی سپلائی کی جاتی ہے تو اس کا پریشر انتہائی کم ہوتا ہے جس سے خواتین کو گھروں میں کھانا بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خصوصا صبح کے اوقات میں اسکول جانے والے بچوں اور نوکری پیشہ مرد و خواتین کو ناشتہ کئے بغیر ہی اپنے فرض کی ادائیگی اور تعلیم کے حصول کیلئے جانا پڑتا ہے جبکہ سردیوں کا موسم ہونے کے باوجوہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سمجھ سے بالاتر ہے اور بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ سردیوں میں بجلی کی کھپت کم ہو جاتی ہے اس کے باوجود بجلی طویل بندش کی جاتی ہے شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام علاقوں میں بلا تعطل سوئی گیس اور بجلی کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے تاکہ انہیں سردیوں کے موسم میں کھانا بنانے سمیت دیگر مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے دیگر صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا٭٭

میرپورخاص ==تحسین احمد خان ====

=======================

گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ بارہ سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، حکام
اسٹاف رپورٹر22 دسمبر ، 2021
FacebookTwitterWhatsapp
اسلام آباد (نمائندہ جنگ)قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہواہے کہ گیس سیکٹرکا گردشی قرضہ بارہ سو ارب روپے تک پہنچ گیاہے ، ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ ملک میں گیس کی ا سٹوریج کپیسٹی نہیں ہےگیس کے انڈر گراونڈ سٹوریج کے حوالے سے اسٹڈی کروا رہےہیں،کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سوئی گیس کمپنیوں کے حکام نے بتایاکہ گیس کے ملکی ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں گیس کے شدید بحران کا سامنا ہے ایم ڈی سوئی سدرن بتایا کہ دسمبر میں گیس کی طلب1250 اورفراہمی ایک ہزارایم ایم سی ایف ڈی ہے،دسمبر میں گیس کی قلت250 اورجنوری میں280 ایم ایم سی ایف ڈی رہنے کا خدشہ ہے ،وزارت کی جانب سے ملنے والے لوڈ منیجمنٹ پلان پر عمل کر رہے ہیں،کراچی میں انڈسٹری نے حکم امتناع لے لیا ہے جس کی وجہ سے گھریلو صارفین کو مکمل گیس نہیں مل پا رہی، اکتوبر میں آٹھ کارگوز کے ٹینڈر جاری کئے گئے مگر کوئی بولی موصول نہیں ہوئی، کارگوز نہ ملنے سے گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑا،حکام نے بتایاکہ گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ بارہ سوارب ہو گیا ہے، ایڈیشنل سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ گیس کی قیمتوں کا بڑا مسئلہ ہےدرآمدی گیس کی قیمتوں کے تعین کیلئے قانون موجود نہیں، اوگرا کا قانون تبدیل ہو گا تو درآمدی گیس کی باسکٹ بن سکے گی۔