حکومت سندھ کراچی کے تمام سرکاری اسپتالوں کو اپ ڈیٹ کرنا چاہتی ہے، عباسی شہید اسپتال کے مسائل حل کئے جائیں گے اور اسے شہر کا بہترین اسپتال بنایا جائے گا

کراچی (11 دسمبر) ایڈمنسٹریٹر کراچی،مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کراچی کے تمام سرکاری اسپتالوں کو اپ ڈیٹ کرنا چاہتی ہے، عباسی شہید اسپتال کے مسائل حل کئے جائیں گے اور اسے شہر کا بہترین اسپتال بنایا جائے گا، یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز اچانک عباسی شہید اسپتال کا دورہ کرنے او رمختلف وارڈ کا معائنہ کرنے کے موقع پر کہی، اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی،ڈائریکٹر میڈیکل ڈاکٹر نادر، ایم ایس عباسی شہید ہسپتال ڈاکٹر آصف ندیم بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کراچی کا تیسرا بڑا سپتال ہے اور ضلع وسطی، ضلع غربی اوراطراف کی بڑی آبادی اس اسپتال سے مستفید ہوتی ہے اور علاج معالجہ کے لئے اس اسپتال سے رجوع کرتی ہے، عباسی شہید اسپتال کی صورتحال کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے،شہریوں کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے لہٰذا تمام اسپتالوں کو اپ ڈیٹ کیا جاجائے گا تاکہ شہریوں کو معیاری طبی سہولیات میسر آسکیں اور شہری اپنا علاج بہتر طریقے سے کراسکیں،انہو ں نے کہا کہ1972 میں ذوالفقار علی بھٹو نے عباسی شہید اسپتال کا افتتاح کیا تھا اور شہریوں کو یہ تحفہ دیا تھا، آج یہ اسپتال جس حال میں اس کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، عبا سی شہید اسپتال کی کارکردگی اب وہ نہیں ہے جو شہریو ں کو مکمل طورپر طبی سہولیات کی فراہمی کرسکے، انہو ں نے وہا ں موجود ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور عملے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ محنت، لگن اور تندہی سے اپنے فرائض انجام دیں، لوگوں کی جان بچانا نیکی کا کام ہے، انہوں نے کہا کہ غیر حاضر ڈاکٹرز اور طبی عملہ اپنی حاضری کو یقینی بنائیں یہ ان کے لئے آخری موقع ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ ہینڈآﺅ ٹ نمبر 1390۔۔۔ایم آئی زیڈ

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401کراچی مور خہ11 دسمبر 2021 وزیر بلدیات سندھ ناصر شاہ اور وزیر اطلاعات سعید غنی کی سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر مشترکہ پریس کانفرنس کراچی (11 دسمبر) سندھ کے بلدیات ، دیہی ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے وزیر سید ناصر حسین شاہ اور اطلاعات و محنت کے وزیر سعید غنی نے آج شام سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آج سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے رویے کو قابل افسوس اور نہایت نامناسب قرار دیا انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن، وفاقی حکومت سے زیادہ نااہل اور نالائق ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین کی نالائقی ک یہ حال ہے کہ اپنی پیش کی گئی ترامیم پر اسپیکر کے پکارنے کے باوجود اپنی ہی پیش کردہ ترامیم پر کچھ نہیں بولتے۔اس موقع پر وزیر اطلاعات سعید غنی نے اسمبلی بعض متعلقہ قواعد و ضوابط پڑھ کر بھی سنائے اور کہا کہ ٹریڑری بینچز کی جانب سے اسمبلی کے قواعد و ضوابط پرمکمل عمل درآمد کیا جاتا ہے۔ لیکن اپوزیشن اراکین نے شاید کبھی بھی اسمبلی قواعد و ضوابط کو پڑھنے تک کی زحمت تک گوارا نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین کا ٹریژری بنچز اور اسپیکر کی جانب کاغذ پھینکنا اور مغلظات کہنا نہایت قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے گھریلو جھگڑوں کی فرسٹریشن اسمبلی میں نہ لایا کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم اسمبلی کے تقدس کو ہر صورت برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے گورنر کو گائیڈ کرنا درست عمل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر صاحب کی ابزرویشنز کو قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھاجاتاہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت قواعد و ضوابط کی مکمل پیروی کررہی ہے اور شیڈول میں دی گئی ترامیم پر مکمل بات کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کے متعدد محکموں میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کا کردار شامل کیا گیا ہے۔اس موقع پر وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی بل پر اپوزیشن سے تجاویز مانگی تھیں۔لیکن یہ اپوزیشن اپنی پیش کردہ ترامیم پر اسمبلی میں اسپیکر کے محرک کا نام پکارے جانے کے باوجود ترامیم پر بات کرنا بھی گوارا نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے دیئے گئے ٹائم فریم کے مطابق بلدیاتی بل پیش کیا اور اس سے قبل مردم شماری پر تحفظات کی وجہ سے بل پیش کرنے وقت لگا۔انہوں نے کہا کہ کراچی واٹر بورڈ میں بھی میئر کو واضح اختیارات دیئے گئے ہیں۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں بھی میئر کو چیئرمین بنایا گیا ہے۔ محکمہ ایکسائز کا پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کا اختیار بھی یونین کونسل کو دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ بھی میئر اور بلدیاتی نمائندوں کو بہت بااختیار بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن اور واشنگٹن کے میئر جیسے اختیارات کا مطالبہ کرنے والوں کو ان کے اختیارات کی بابت کچھ بھی علم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپوزیشن کی پیش کردہ اسی فیصد سفارشات پر عمل درآمد کیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ پہلے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو ان کے پورے اختیارات منتقل کردے اور ان دونوں صوبوں کے بلدیاتی قوانین کو یکساں کردے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلدیاتی نظام کو مضبوط اور مستحکم کرنے کی واضح ہدایات دی ہیں اور سندھ حکومت عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر اقدامات عمل میں لائے گی۔ ہینڈ آوٹ نمبر۔۔۔۔ 1392 ایس۔اے۔این