پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)کاان دوستوں کے نام خط،جوانجانے میں تمباکوکی “اب خسارہ بس خدارا”مہم کاحصہ بن رہے ہیں!

ہمارے ملک کی معروف شخصیات جن کی کہی ہوئی بات ان کے مدعاؤں کے لئے بہت معنی رکھتی ہے،کیوں کہ معاشرہ میں ان کانمایاں مقام ہے،اوراسی لیے انھیں عوامی حلقوں میں بھی قدرکی نگاہ سے دیکھاجاتاہے۔

نہایت افسوس کے ساتھ کہناپڑرہاہے کہ ہمارے ان معصوم دوستوں کوحقائق سے برعکس معلومات فراہم کی جارہی ہیں،اورایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تمباکوانڈسٹری انھیں اپنے پراپیگینڈہ کاحصہ بنارہی ہے،تاکہ تمباکوپرٹیکس میں اضافہ نہ ہوسکے،اورپاکستان کے بچے ان کاشکارہوتے رہیں۔

اب خسارہ بس خدارا کے نام سے تمباکوانڈسٹری نے غیرقانونی تجارت کوجواز بناکرایک مہم کاآغازکیا،جس میں موقف اختیارکیاگیاکہ ملک کوغیرقانونی تجارت کی وجہ سے 70ارب روپے ٹیکس چوری کاسامنا ہے،جوکسی مصدقہ تحقیقات پرمشتمل نہیں۔

6جون 2021میں پاکستان کے معروف انگلش جریدہ میں ایک خبر شا ئع ہوئی، جس میں بتایاگیاکہ پاکستان کے شہروں میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے اعداد و شمار اس سے کہیں کم ہیں،جو تمباکو کی صنعت کی طرف سے حکومت کو سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے سے بچنے کے لیے قائل کرنے کے لیے پھیلائے جاتے ہیں،ٹوبیکو کنٹرول جرنل کے ایک مصدقہ تحقیقاتی مطالعہ کے مطابق ملک میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت 9 فیصد سے کم ہے۔

مذکورہ بالاحقائق ظاہرکرتے ہیں کہ تمباکوانڈسٹری فقط خود کو ٹیکس سے مبرارکھنے کے لئے غیرقانونی تجارت کے نام پربے بنیاد پراپیگینڈہ کرتی ہے،جس کے لئے معتبرحلقوں سے معروف شخصیات کواستعمال کیاجاتاہے،کیوں کہ ان کے منہ سے نکلی ہوئی بات عوام پراثرکرتی ہے،

اپنے ان دوستوں سے گزارش ہے کہ طبی ومعاشی ماہرین کی رائے کواہمیت دی جائے،جواپنے تجربات کے نچوڑ سے بارہامرتبہ بتاچکے ہیں کہ تمباکو نوشی صحت کیلئے نہایت مضر ہے،جودل،کینسر سمیت متعدد جاں لیواامراض کی ایک بہت بڑی وجہ ہے،

اس کی وجہ سے پاکستان کوہرسال 1لاکھ 70ہزار سے زائد اموات اوربیماریوں پرسالانہ 615ارب روپے کے خسارہ کاسامنا ہے،لہذا تمباکوانڈسٹری کی من گھڑت مہم کاحصہ بننے کے بجائے ماہرین صحت کی رائے کواہمیت دی جائے۔
شکریہ
العارض :
جنرل سیکریٹری وڈائریکٹر آپریشن پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) ثناء اللہ گھمن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔