جیکب آباد میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، صحافیوں، معذوروں اور خواجہ سراؤں نے ملک کی 15 فیصد آبادی کے معذور افراد اور خواجہ سراؤں کو بلدیاتی انتخابات میں مخصوص نشستیں دینے کا مطالبہ

جیکب آباد(رپورٹ ايم ڈى عمرانى) جیکب آباد میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، صحافیوں، معذوروں اور خواجہ سراؤں نے ملک کی 15 فیصد آبادی کے معذور افراد اور خواجہ سراؤں کو بلدیاتی انتخابات میں مخصوص نشستیں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صلاحیت اور قابلیت کے باوجود پسماندہ طبقات کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان میں احساس محرومی پیدا ہورہی ہے۔ ڈسٹرکٹ پریس کلب جیکب آباد میں غیر سرکاری تنظیم کولیشن فار انکلوسیو پاکستان (سی آئی پی) کی جانب سے شفاء ویلفیئر کے گل بلیدی، سی ڈی ایف کے جان اوڈھانو، سی آئی پی کے محمد ابراہیم منگی، مسرت ابڑو، غلام محمد سرکی، محمد شعبان ابڑو،غوث بخش برڑو اور دیگرنے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معذور افراد اور خواجہ سراؤں کو قانون ساز اور مقامی حکومتوں میں نظر انداز کیا جارہا ہے بلدیات، سینٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں ہر طبقے اور مذہب کے لوگوں کو مخصوص نشستیں دی جاتی ہیں لیکن معذوروں اور خواجہ سراؤں کو اس سے محروم رکھا گیا ہے جوکہ قابل افسوس بات ہے، انہوں نے کہا کہ معذور افراد اور خواجہ سراء بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہے ہمیں ان کی صلاحیت اور قابلیت سے استعفادہ حاصل کرتے ہوئے انہیں معاشرے کا اہم فرد بنانے کی ضرورت ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ ان کے لیے قانون ساز اور مقامی حکومتوں میں نشستیں مختص کی جائیں تاکہ وہ بھی فیصلہ سازی کے عمل میں شامل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25 کے مطابق تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں اور مساوی قانونی تحفظ کے حقدار ہیں لیکن اس کی باوجود بہت سے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی معذوروں اور خواجہ سراؤں کو مقامی معروضی حالات کے پیش نظر انتخابات میں بطور امیدوار حصہ لینے میں بہت سی مشکلات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے مختلف سطح کے قانون ساز اور مقامی حکومتوں کے اداروں میں افراد باہم معذوری اور خواجہ سراؤں کی نمائندگی کے لیے کوٹہ مقرر کیا جاناضروری ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 51 میں ترمیم کرکے قومی اسمبلی اور سینٹ میں ہر صوبے سے ایک ایک افراد باہم معذوری و خواجہ سراء کے لیے مختص کی جائے اور چاروں صوبوں کی صوبائی اسمبلیوں میں کم ازکم ایک مخصوص نشست سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مقامی حکومتوں کے قونین میں ترمیم کرکے ہر سطح کے مقامی حکومتوں میں کم ازکم ایک مخصوص نشست افراد باہم معذروی اور خواجہ سراؤں کے لیے مختص کی جائے۔