ابراج کے سابق سربراہ کو برطانیہ جلد امریکا کے حوالے کرسکتا ہے ،

ابراج کے سابق سربراہ کو برطانیہ جلد امریکا کے حوالے کرسکتا ہے
اسٹاف رپورٹر27 نومبر ، 2021
FacebookTwitterWhatsapp
لندن (مرتضیٰ علی شاہ) ابراج کے سابق سربراہ کو برطانیہ جلد امریکا کے حوالے کرسکتا ہے۔ حکومت پاکستان نے عارف نقوی کی کوئی مدد نہیں کی، اس طرح کے کیسز میں حکومتوں نے اپنے شہریوں کی معاونت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، ابراج کے سابق سربراہ عارف نقوی کو لندن سے امریکا کے حوالے کیے جانے کے سنگین خطرات لاحق ہیں جہاں انہیں 300برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ عارف نقوی کو بظاہر اپنے قریبی ساتھیوں سے کوئی مدد نہیں ملی ہے۔ انہیں امریکا کی درخواست پر برطانیہ آمد پر اپریل، 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جب کہ ان کی ٹیلی فون تفصیلات کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا تو بتایا تھا کہ انہوں نے فلائٹ بورڈنگ سے قبل جن افراد سے بات کی تھی ان میں وزیراعظم عمران خان سمیت کم از کم پی ٹی آئی کے چھ کابینہ ارکان شامل تھے۔ وہ اسلام آباد سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے بعد لندن واپس گئے تھے اور اس وقت یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ انہیں باضابطہ طور پر پی ٹی آئی حکومت میں قومی اقتصادی اور سرمایہ کاری پالیسیوں کا مشیر بنایا جائے گا۔ جس کی وجہ سے امید تھی کہ حکومت ان کی معاونت کرے گی لیکن ایسا نہیں ہوا کہ جس نے پاکستان میں اربوں کی سرمایہ کاری کی اس کی کوئی معاونت نہیں کی گئی، جب کہ انہوں نے کراچی میں امن فائونڈیشن کے ذریعے محب وطن ہونے کا بھی ثبوت دیا۔ اس کے برعکس حکومت پاکستان نے عدالت میں ایک پاکستانی شہری کا کریکٹر سرٹیفکیٹ جمع کیا تھا جو کہ امریکا کو منشیات درآمدات کے الزامات پر مطلوب تھا لیکن عارف نقوی کے لیے کسی قسم کی سفارتی یا سیاسی کوششیں نہیں کی گئیں۔