نوشین کاظمی کے والد سید ہدایت شاہ نے جیوے پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نوشین ایک محنتی طالبعلم تھیں جو کہ گھر میں خوش مزاج اور باہر خاموش طبعیت تھیں

لاڑکانہ محمد عاشق پٹھان

نوشین کاظمی کے والد سید ہدایت شاہ نے جیوے پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نوشین ایک محنتی طالبعلم تھیں جو کہ گھر میں خوش مزاج اور باہر خاموش طبعیت تھیں ۔

نوشین اپنی ہلاکت قبل 8 سے 10 روز تک دادو گھر میں رہیں انکی بہن کی شادی تھی، مبینہ خودکشی سے دو روز قبل ہی وہ چانڈکا میڈیکل کالیج ہاسٹل واپس آئیں تھیں۔

نوشین کی آخری گفتگو انکی والدہ سے ہوئی جس میں نوشین نے کسی پریشانی کا اظہار نہیں کیا اور نہ ہی گھر میں کوئی ایسی پریشانی تھی جس کے باعث نوشین کو کوئی ذہنی دبائو ہو۔

سید ہدایت شاہ کا کہنا تھا اس واقع پر وہ حیران ہیں اور نہیں سمجھ پا رہے کہ ایسا کیوں ہوا

نوشین کے والد نے بتایا کہ وہ فارغ وقت میں عبادات میں مشغول رہتی تھیں اور ہلاکت کی وقت بھی انکی ملنے والی چیزوں سے تسبیح ملی ۔

نوشین اپنی تعلیم مکمل کر کے غریب مریضوں کا مفت علاج کرنا چاہتی تھیں اور بچوں کی تعلیم پر توجہ دینا چاہتی تھیں، انکا میڈیکل فیلڈ سے لگاؤ اس قدر تھا کہ پہلے انٹری ٹیسٹ میں انہوں نے ڈینٹل کے لیے کلئیر کیا لیکن پھر بھی جوائن نہیں کیا اور دوبارہ محنت کر کے انٹری ٹیسٹ دیا اور میڈیکل کی سیٹ میرٹ پر حاصل کی ۔

نوشین کے والد کے مطابق وہ بچپن سے ہی ایک ہونہار طالبہ تھیں اور گھنٹوں تک پڑھتے رہنا نوشین کا معمول تھا۔

سید ہدایت شاہ نے کہا کہ نوشین کی نعش کے پاس سے ملا ہوا سوسائیڈ نوٹ پر وہ کچھ نہیں کہہ سکتے ابھی پولیس کی تحقیقات جاری ہیں تاہم وہ پولیس کی تحقیقات سے مطمئین ہیں۔