کراچی کے ایک ہی علاقے میں آتشزدگی کے دو واقعات کیا کراچی کے خلاف کسی سازش کا پیش خیمہ ہے

یاسمین طہٰ
————–
کراچی کے ایک ہی علاقے میں آتشزدگی کے دو واقعات کیا کراچی کے خلاف کسی سازش کا پیش خیمہ ہے
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں غیر قانونی عمارتوں کو گرانے سے روکنے کی قرارداد منظور کرلی گئی
گذشتہ ہفتے کی سب سے اہم سیاسی خبر سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان اور سربراہ ایم کیوایم پاکستان بحالی کمیٹی ڈاکٹرفاروق ستار کے درمیان دبئی میں ملاقات تھی جس میں خصوصاً سندھ کی سیاست پر تبادلہ خیال کیا،اس ملاقات کو مبصرین کراچی کی سیاست کا ایک اہم موڑ قراردے رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ فاروق ستار نے عشرت العباد کو کراچی کی سیاست میں کردار اداکرنے کی دعوت دی جس کو انھوں نے متحدہ کے تمام گروپوں کے متحد کرنے سے مشروط کیا ملاقات میں سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے کہا کہ کراچی، وہ قومی کردار ادا کرنے سے قاصر ہے، جس کی ملک کو ضرورت ہے۔ ماضی کی تلخ یادوں کو بھول کر قومی اجتماعی مفاد میں آگے بڑھا جائے۔دونوں رہنماؤں نے کہا کراچی کے عوام میں احساس محرومی تیزی سے بڑھ رہاہے، جس کے خاتمے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل ناگزیر ہے۔کراچی میں صدر کوآپریٹو مارکیٹ میں گذشتہ دنوں آگ لگنے سے 100سے زائد دکانیں جل کر تباہ ہوگئیں،لیکن آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکیں،اور واقعہ کو تخریب کاری سے جوڑا جارہا ہے۔کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے دعویٰ کیا ہے کہ مارکیٹ میں جلنے والی دکانوں کی تعداد 500 تک پہنچ گئی ہے۔تاجروں نے بتایا کہ 10 منٹ میں پوری مارکیٹ میں آگ لگنے کا امکان نہیں تھا، کیمیکل ڈال کر آگ لگائی گئی ہے۔تاجروں نے نقصان کا تخمینہ 5 سے 10 ارب روپے کا بتایا ہے۔چیف فائر آفیسر کراچی نے بھی شبہ ظاہر کیا کہ آگ لگائی گئی ہے جو اطلاعات کے مطابق ایک دھماکے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ابھی صدر کوآپریٹیو مارکیٹ کی آگ کا معمہ حل نہ ہوا تھا کہ صدر کے ایک اور علاقے میں آگ لگ گئی۔صدرعبداللہ ہارون روڈ پرواقعہ وکٹوریہ سینٹر کے پانچویں منزل پر لگنے والی خوفناک آتشزدگی کے باعث مذکو رہ فلور پر تمام دکانیں اور گودام جل گئے،جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے مالیت کاکپڑااور دیگر سامان جل کر خاکسترہوگیا۔،واضح رہے کہ صدر کی کو آپریٹیو مارکیٹ میں آتشزدگی کے بعد بحالی کا کام شروع نہیں ہو سکا کہ ایک اور مارکیٹ میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی،جس کے سبب صدر کی مارکیٹوں کے دکانداروں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ایک ہفتے میں ایک ہی علاقے میں دو جگہ آگ کے واقعات کیا کراچی کے خلاف کسی سازش کا پیش خیمہ ہے۔ ا یڈ منسٹریٹر کراچی ومشیر قانون و ترجمان حکومت سندھ مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے ایک اعشاریہ ایک ارب (1.1) روپے کی لاگت سے کراچی میں ترقیاتی کام شروع کردیئے ہیں، موجودہ مالی سال میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے شہر کے مختلف علاقوں کی گلی محلوں کی سڑکوں اور اسٹریٹ لائٹس کو بہتر بنایا جائے گا ۔انہوں نے گذشتہ ہفتے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا سندھ حکومت کے تعاون سے شہر کے گلی محلوں کی سڑکوں کی تعمیر اور پیچ ورک کے لئے ایک پروجیکٹ تیار کیا گیا ہے اور اس کے لئے کراچی کو تین رونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے تعاون سے کراچی پریس کلب میں صحافیوں کیلئے ڈیجیٹل اسٹوڈیو قائم کردیا جس کا افتتاح سید امین الحق نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں کیا۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ کراچی پریس کلب صحافیوں کی سہولت کا ایک مرکز ہے، اگر میں یا میری جماعت اس ادارے کیلئے کچھ اچھا کررہے ہیں تو اس کے پیچھے صرف ایک ہی مقصد ہے کہ صحافیوں کو سہولیات فراہم کرنا۔ اسٹوڈیو کے قیام سے امید ہے کہ صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں مزید آسانیاں فراہم ہوں گی۔ناظم جوکھیو قتل کیس پی پی پی کی سیاسی بقا کامسئلہ بن رہا ہے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے کئی سینئر ارکان نے صوبے میں قتل کے حالیہ لرزہ خیز واقعات پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے کہا کہ سب سے زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ ان واقعات میں خود سندھ اسمبلی کے ارکان ملوث ہیں۔سندھ اسمبلی کے اجلاس میں غیر قانونی عمارتوں کو گرانے سے روکنے کی قرارداد منظور کرلی گئی جب کہ اپوزیشن ارکان نے قرارداد کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں اورہنگامے کے دوران تجاوزات سے متعلق عدالتی حکم پر نظر ثانی کی قرادادکثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔قرارداد میں غیر قانونی عمارات گرانے سے روکنے کا کہا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں اس بات کا اعتراف کیا کہ کراچی سمیت سندھ بھرکی مردم شماری درست نہیں کی گئی، 29 مئی کو صوبائی کابینہ نے مردم شماری کا معاملہ پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا، معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجا تھا لیکن اسپیکر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں بلایا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) نے کراچی کے ریگل چوک پر ہوشربا مہنگائی اورمعاشی بدحالی کے خلاف حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے سے جمعیت علماء اسلام کے قائد اورپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن،پشنخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی،مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی،نیشنل پارٹی کے صدرسابق وزیراعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ،جے یوآئی کے سیکریٹری جنرل سینیٹرمولانا عبدالغفورحیدری،جے یوپی کے سربراہ شاہ اویس نورانی دیگرخطاب کیا اور حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مسائل کا واحد حل فوری شفاف انتخابات ہیں۔