سندھ میں 16 ارب کی گندم غائب ۔عوام کو مہنگا آٹا دیا جا رہا ہے ۔

سندھ میں 16 ارب کی گندم غائب کر دی جاتی ہے اور عوام کو مہنگا آٹا دیا جاتا ہے ۔سندھ میں آٹے کے نرخ دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں اس وقت سندھ میں آٹا 75 سے 80 روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ پنجاب اور کے پی کے میں 55 روپے کلو

آٹا فروخت ہورہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف

کے رہنما حلیم عادل شیخ نے جوائینٹ اپوزیشن کے اراکین کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں بات چیت کرتے ہوئے کیا

۔انہوں نے حکومت کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے اور کہا کہ سندھ بھر میں پانی کی قلت ہے 85 فیصد عوام گندا پانی پینے پر

مجبور ہے سندھ میں زراعت کے پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے غریب کسانوں کاشتکاروں کا پانی چوری کر دیا جاتا ہے ۔ٹیل کے کاشتکار پانی کی

عدم دستیابی پر سراپا احتجاج ہیں ۔سندھ میں گنے کے کاشتکار احتجاج کر رہے ہیں سندھ میں شوگر مل نہیں کرشنگ ابھی تک شروع نہیں کی جس کی وجہ سے

گنے کے کاشتکاروں کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے سندھ کی سرکاری زمینوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں سندھ حکومت کے پاس گجرنالہ متاثرین کو دینے کے لیے 200 ایکڑ زمین نہیں مل رہی ۔