سندھ ہائیکورٹ: شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منظور

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے سے متعلق درخواست منظور کرلی اور انہیں 10 لاکھ روپے بطور زرِ ضمانت جمع کروانے کا حکم دیا۔

جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژن بینچ نے شرجیل میمن کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت میں شرجیل میمن کی پیروی کرنے والے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت سندھ نے متحدہ عرب امارات میں جاری دبئی ایکسپو کیلئے ان کے مؤکل کو فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔

وکیل نے بتایا کہ فوکل پرسن کی حیثیت سے شرجیل میمن کو 15 نومبر سے فیسٹول میں شرکت کرنی ہے، جہاں وہ سندھ حکومت کی نمائندگی کریں گے۔

مذکورہ درخواست پر پراسیکیوٹر نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ بیرون ملک سفر کرنا شرجیل میمن کا بنیادی حق ہے، انہیں کو زر ضمانت کے عوض باہر جانے کی اجازت دے دی جائے۔

دوسری جانب اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بھی شرجیل میمن کی درخواست پر پراسیکیوٹر نیب کے مؤقف کی تائید کی۔

وکلا نے عدالت میں بیان دیا کیا کہ وفاق اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو شرجیل میمن کے بیرون ملک جانے پر اعتراض نہیں ہے۔

چنانچہ عدالتت نے شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے نکلوانے سے متعلق درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں دبئی جانے کی اجازت دے دی۔

مزید پڑھیں: اثاثہ جات کیس: نیب کو شرجیل میمن سے جیل میں تحقیقات کی اجازت

ساتھ ہی رہنما پی پی پی کو 10 لاکھ روپے بطور زرِ ضمانت جمع کروانے اور یکم اپریل 2022 سے قبل وطن واپس آنے کی بھی ہدایت کی گئی۔

خیال رہے کہ شرجیل میمن کے خلاف احتساب عدالت میں دو ریفرنسز زیر التوا اور نیب کی 4 انکوائریاں جاری ہیں۔

یاد رہے کہ 20 اگست 2020 کو سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔

نیب نے سال 2019 میں ​​سندھ کے سابق وزیر، ان کی والدہ، اہلیہ اور نو افراد سمیت ان کے سابق نجی سیکریٹری کے خلاف آمدنی سے زائد 2 ارب 27 کروڑ روپے کے اثاثے جمع کرنے کے الزام میں دوسرا ریفرنس دائر کیا تھا۔

نیب کے ایک تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا تھا کہ سابق وزیر نے مبینہ طور پر تقریبا2.4ارب روپے کے غیر قانونی اثاثے ہیں اور اپنے اہلخانہ اور کنبے کے دیگر افراد کے ناموں پر جائیداد رجسٹر کرائی ہوئی ہے۔

تفتیشی افسر آئی نے مزید کہا تھا کہ تفتیش کے دوران شرجیل میمن کی 16کروڑ مالیت کے اثاثوں کی تصدیق کی گئی تھی اور بقیہ جائیدادیں/اثاثے غیر قانونی پائے گئے جبکہ ان کی دبئی میں بھی جائیدادیں ہیں۔

نیب نے 2016 میں سابق وزیر، اس وقت کے صوبائی وزیر اطلاعات ذوالفقار علی شلوانی، محکمہ اطلاعات کے دیگر عہدیداروں اور نجی افراد کے خلاف 2013 سے 2015 کے درمیان صوبائی حکومت کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا پر آگاہی مہموں کے سلسلے میں اشتہارات دینے میں مبینہ طور پر بدعنوانی سے قومی خزانے کو تقریبا 3ارب 27کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے پر احتساب عدالت میں پہلا ریفرنس دائر کیا تھا۔

https://www.dawnnews.tv/news/1172571/
===============================================