جو بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہے وہ مندرجہ ذیل ہدایات کو ضرور پڑھ لیں۔

(قارئین جیوے پاکستان کیلئے بلدیاتی انتخابات میں کھڑے ہونے کیلئے کچھ معلومات فراہم کی جارہی ہیں -(جہانزیب راشد کے قلم سے

جو بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینا چاہتا ہے وہ مندرجہ ذیل ہدایات کو ضرور پڑھ لیں۔-
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلدیاتی انتخابات
طریقہ کار
1. ہر کونسل میں جنرل سیٹ کی تعداد 3، خاتون.1 نوجوان 1. کسان۔ 1 اور اقلیتی نشست بھی1 ہوگی۔
اس طرح ایک کونسل میں کل ممبران کی تعداد 7 ہوگی ویلج میں جو بھی ایک نمبر پر آئے گا وہ ویلج ناظم اور تحصیل اسمبلی کا ممبر بھی ہوگا

2. ایک ووٹر 6 ووٹ ڈال سکے گا۔
3. امیدوار کے لئے انتخاب لڑنے کے لئے کوئی تعلیمی قابلیت کی شرط نہیں رکھی گئی ہے۔ البتہ نوجوان سیٹ کے انتخابات کے لئے 21 سال سے 30 سال تک اور باقی نشستوں کے لئے 21 سال سے اوپر عمر درکار ہے۔
4. امیدوار صرف اسی کونسل سے انتخابات لڑ سکتا ہے جہاں پر اس کا ووٹ بطور ووٹر انتخابی فہرست میں درج ہو۔
5. انتخابات کے لئے داخلہ متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں نامزدگی فارم جمع کرناہوگا۔
اور ویلج/ نیبرہوڈ کونسل کے انتخابات کی نامزدگی فارم جمع کرنے کی فیس 5,000جبکہ تحصیل چیئرمین کی نشست کی انتخابات کی نامزدگی فارم جمع کرنے کی فیس 50,000 روپے ہیں۔
اور یہ فیس ناقابل واپسی ہوگی۔
6. تحصیل چیئرمین کے نشست کے لئے انتخابات براہ راست ووٹ کے ذریعے ہونگی۔ یعنی پورے تحصیل کونسل میں جتنے ووٹر رجسٹرڈ ہیں انہی سے MNA اور MPA کی طرز پر ووٹ لیا جائے گا۔
ضلع کونسل کا نظام اس دفعہ ختم کیا گیا ہے اس لئے ضلع ممبر یا ضلع ناظم نہیں ہے۔
7. یونین کونسل لیول پر اس بار انتخابات نہیں ہوگے اس بار صرف نیبر ہوڈ یا ویلج کونسل ہونگے اور اوپر لیول پر تحصیل ہوگا۔
البتہ ووٹر کی کوئی تعداد نہیں رکھی گئی ہے کیونکہ حلقہ بندی ووٹر نہیں بلکہ آبادی کے اعتبار سے کی جاتی ہے اور وہ ہر کونسل میں 5 سے 15 ہزار تک ہوگی۔
8. نیبر ہوڈ وہ کونسل ہوتا ہے جو شہری علاقوں میں ہو اور ویلج کونسل دیہی علاقوں میں ہوتا ہے۔ یونین کونسل اس سے پہلے ہوتا تھا اور وہ ان دونوں سے بڑا ہوتا ہے جسے 2015 انتخابات میں وارڈ کا نام دیا گیا تھا۔ موجودہ نظام میں یونین کونسل کا تصور ہی ختم کیا گیا ہے۔