پاکستان کے لوگ پی ایس او کے اس ایم ڈی کو کبھی نہیں بھولیں گے ، جنہوں نے اتنی مہنگائی لائی۔

پاکستان کے لوگ پی ایس او کے اس ایم ڈی کو کبھی نہیں بھولیں گے ، جنہوں نے اتنی مہنگائی لائی۔

وہ پی ایس او کے واحد اور واحد منیجنگ ڈائریکٹر بن گئے ہیں ، ان کے دور میں پٹرول اور دیگر پٹرولیم مصنوعات ہمارے ملک کی تاریخ کی بلند ترین قیمتوں پر فروخت ہو رہی ہیں

لوگ دعا کر رہے ہیں کہ اس جیسا کوئی دوبارہ نہ آئے۔

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ صرف وہ مہنگائی کا مجرم نہیں ہے۔

لیکن اس کے وقت میں پٹرول کی قیمت سب سے زیادہ ہے۔

اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔

کیا یہ محمد طحہ کی بدقسمتی ہے یا وہ اتنا بہادر آدمی ہے کہ وہ ابھی تک میدان میں کھڑا ہے اور فرار نہیں ہوا
=======================

پیٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد حیدرآباد میں مہنگائی مافیا کی چاندی، کھانے، پینے کی اشیاءکی قیمتوں میں 10سے 15فیصد تک کا اضافہ کردیا گیا، سبزی،پھل،گوشت اور مچھلی عام آدمی کی قوت خریدار سے باہر ہوگئی،ضلعی انتظامیہ کے متعلقہ ادارے مہنگائی مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی، دوسری جانب قیمتو ں میں اضافے کے بعد فی لٹر پیٹرول کی قیمت 137عشاریہ 79روپے ہے، لیکن پیٹرول پمپ مالکان کی جانب سے فی لیٹر پیٹرول 139سے 140روپے تک فروخت کیا جارہا ہے، تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک کے دیگر شہروں کی طرح حیدرآباد میں اشیائے خوردنوش کی چیزوں کی قیمتوں میں من مانہ اضافہ کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں، سبزی فروشوں کی جانب سے سبزی کی قیمتوں میں10سے 15فیصد تک کا اضافہ کردیا گیا ہے، لیکن متعلقہ حکام منافع خور مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے لاچار دکھائی دے رہے ہیں،جنگ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق آلو 40روپے کے بجائے 50روپے، ٹماٹر 60 روپے کے بجائے 90 روپے، دھنیا 300 سے400 روپے، پالک 50روپے فی کلو کے بجائے 70روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے‘ اسی طرح دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی من مانااضافہ کردیا گیا ہے، دوسری جانب پھلوں کی قیمتوں میں 20سے 30فیصد تک کااضافہ کرکے مافیا کی جانب سے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے، اسی طرح مرغی کا گوشت 460 سے 480روپے اور بکرے کا گوشت جو چند روز قبل 1250 روپے فی کلو فروخت کیا جارہا تھا، اب1300سے 1350روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے
https://jang.com.pk/news/1000105?_ga=2.86238865.888914328.1634520310-1530538499.1634520307
=======================
جیو کے مارننگ شو ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہاکہ تسلیم کرتاہوں مہنگائی بالکل ہے مگر اس میں قصور کسی وزیر کا نہیں حالات کا ہے،صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں کا کہنا تھا کہ اگر دنیا میں مہنگائی کا طوفان آیا ہے تو ٹھیک ہے ہم اس کو کنٹرول نہیں کرسکتے لیکن کم از کم ہم پاکستان میں اپنے معاملات کو تو ٹھیک کرسکتے ہیں،میزبان نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی ہے مہنگائی کے طوفان نے متوسط طبقہ کیا ہر طبقے کے ہی چودہ طبق روشن کردیئے ہیں ۔ عوام کا غصہ عروج پر ہے کمر توڑ مہنگائی نے شہریوں کی چیخیں نکال دی ہیں ، مہنگائی کے نہ تھمنے والے طوفان پر گفتگو کرتے ہوئے میزبان عبداللہ سلطان اور ہما امیر شاہ کا کہنا تھا کہ اب تو عوام کو ماضی کے عمران خان کے بیانات شدت سے یاد آرہے ہیں جب وہ کہا کرتے تھے کہ مہنگائی بڑھ جائے تو سمجھ لینا حکمران کرپٹ ہے ۔رہنما پاکستان تحریک انصاف صداقت علی عباسی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی سابق حکمرانوں کی کرپشن اور خساروں کی وجہ سے ہمیں قرضے لینا پڑے تو ان قرضوں کا بوجھ اب بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا پوری دنیا میں ہی کورونا کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء مہنگی ترین ہوگئی ہیں ہمیں تیل سمیت بہت ساری چیزیں امپورٹ کرنا پڑرہی ہے اور جب باہر مہنگائی ہوگی تو اس کے اثرات اپنے ملک میں بھی پڑیں گے اور اس کو روکا نہیں جاسکے گا ۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں واقعی پیٹرول بہت مہنگا ہوگیا ہے مگر دنیا کے مقابلے میں ابھی بھی سستا ہے ۔انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ مہنگائی بالکل ہے مگر اس میں قصور کسی وزیر کا نہیں حالات کا ہے ۔
https://jang.com.pk/news/1000114