پی ایس او کی تاریخ کا انتہائی بد قسمت منیجنگ ڈائریکٹر


پی ایس او کی تاریخ کا انتہائی بد قسمت منیجنگ ڈائریکٹر
———-
پٹرولیم کی قیمتوں پر پورا ملک ناراض ہے۔

وہ پی ایس او کے سربراہ ہیں لیکن پاکستان کے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکتے۔

اسے کتنے بد قسمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس کے اختیار میں کچھ نہیں ہے
وہ صرف خاموش تماشائی کے طور پر دیکھ رہا ہے اور کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہا ہے۔
یہ اس کے بارے میں عام آدمی کے تبصرے ہیں۔
لیکن وہ اپنے بارے میں کیا سوچ رہا ہے
کیا وہ استعفی دے گا یا جاری رکھے گا؟
یہ وہ ہے ، اپنے دور حکومت میں پٹرول ملک میں اب تک کی سب سے زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔

========================================
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کردیا۔

اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 10 روپے 49 پیسے بڑھا دی گئی ہے جس کے بعد ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت 137روپے79 پیسے ہوگئی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
مٹی کا تیل 10روپے 95 پیسے مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد ایک لیٹر مٹی کا تیل 110روپے 26 پیسے کا ہوگیا ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12روپے 44 پیسے اضافہ کیا گیا ہے اور نئی ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 134 روپے 48 پیسے ہوگئی ہے۔

پیٹرولیم قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان آج ہوگا

لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 84 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ایک لیٹر لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35 پیسے کا ہوگیا ہے۔
==========================

تاجر تنظیموں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے۔

تاجرنمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت غربت کے بجائے غریب مکاؤ پروگرام پر عمل کر رہی ہے۔

کراچی کی مارکیٹ تنظیموں کا کہنا ہے کہ روٹی کمانا اور دکان چلانا مشکل ہوگیا ہے، پی ٹی آئی حکومت مہنگائی کے آگے بے بس نظر آتی ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا سبب حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں۔

تاجروں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ عوام دشمن فیصلوں سے اجتناب کرے۔

انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مہنگائی کا ازخود نوٹس لینے کی سفارش کی ہے۔
=================