امیتاز سپر اسٹور کی کراچی سمیت ملک بھرقائم اپنی سپر مارکیٹس میں لوٹ مار عروج پر پہنچ گئی غلط اور اضافی بلوں ،غیر ضروری اور اضافی سامان صارفین کی لاعلمی ڈال کر لوٹ مار جاری ہے

کراچی /بھاولپور (بیورو رپورٹ)امیتاز سپر اسٹور کی کراچی سمیت ملک بھرقائم اپنی سپر مارکیٹس میں لوٹ مار عروج پر پہنچ گئی غلط اور اضافی بلوں ،غیر ضروری اور اضافی سامان صارفین کی لاعلمی ڈال کر لوٹ مار جاری ہے اضافی اور غیر ضروری بلنگ لاپتہ چلنے کے باوجود صارفین کو انکی رقم واپس کرنے کی بجائے مزید خریداری پر مجبور کیا جانے لگا تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 20سالوں آی سے درجنوں سپر مارکیٹس نے کام شروع کیا اور عوام کو لوٹنے کے بعد اب ان کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی دیکھا دیکھی ایک ہی چھت کے نیچے سے خریداری کی شوق میں پاکستانی عوام دونوں ہاتھوں سے لٹنے لگ گئی کراچی سمیت ملک بھر میں پھیلے ہوئے سپر مارکیٹس جن میں میٹرو ہائیپراسٹار امتیاز سپر مارکیٹ سیمت دیگر کی دن دگنی اور رات چوگنی ترقی صرف عوام سے لوٹ مار سے ہی ممکن ہے زرائع کے مطابق امتیاز سپر مارکیٹ سمیت سب سپر اسٹور پر صارفین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جانے لگا ناپ تو ل میں کمی اور اضافی سامان صارفین کوکے سامان میں ڈال سیل بڑھائی جاتی ،عملے اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے گوشت ،فروٹس،سبزیوں اور دالوں میں پانچ سو گرام سےدو کلو تک کی اضافی رقم وصول کی جانے لگی زرائع نے انکشاف کیا اضافی رقوم کی وصولی انتظامیہ اور عملے کی ملی بھگت ہورہی ہے جبکہ ڈیفنس کی رہائشی آیک خاتون کے سامان میں دواضافی بیڈشیٹس ڈال دی گئیں اور بل دیکر جب انھوں نے گھر جاکر دیکھا تو بیڈ شیٹس اضافی سامان تھا جب وہ واپس کرنے گئی تو انکو رقم واپس کرنے کی بجائے مزید خریداری پر مجبور کیا گیا مزکورہ خاتون ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گھنٹوں صرف کرکے شاپنگ کرتے ہیں لائنوں میں لگ کر بلنگ کرتے ہیں اضافی اور غیر ضروری سامان کی وجہ بار بار چکر لگوائے جاتے ہیں زرائع کے مطابق تمام سپر مارکیٹس میں صارفین سے غلط بلنگ کی مد روزنہ لاکھوں روپے اضافی وصول کیے جاتے ہیں جو ان سپر مارکیٹس کی تعداد میں اضافے کا باعث بنتا ہے زرائع نے انکشاف کیا کہ پنجاب کے مختلف شیروں امتیاز سپر مارکیٹس میں لوٹ جاری ہے بہاولپور امتیاز سپر مارکیٹ میں ایک صارف نے 70 روپے کلو گوبھی خریدی لیکن جب بل آیا تو وہ لہسن کا تھا جو 275 سے زائد تھا متاثرین زیادہ تر وقت کی قلت کے باعث خاموش سے چلے جاتے ہیں اگر کوئی اعتراض کرے تو اسکو دھمکایا جاتا ہے صارفین کی ایک بڑی تعداد کا کہنا ہے ایک تو حکومت کی ناقص پالیسیوں کی بدولت عوام مہنگائی کی چکی میں پستے ہیں دوسری جانب یہ تمام سپر مارکیٹ میں عوام کو لوٹا جاتا ہے خدارا حکومت ایک سے سو سو مارکیٹس بنانے والوں کی لوٹ کھسوٹ کا مستقبل سدباب کیا جائے