سندھ کی افسر شاہی میں تبادلوں پر کس کا موڈ آف – کون خوش ؟

سندھ کے سرکاری افسران اور ملازمین کافی دنوں سے اس بات کا انتظار کر رہے تھے کی سندھ کے وڈے سائیں ,محمد وسیم کی ریٹائرمنٹ پر خالی ہونے چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی اہم نشست پر کس کو بٹھاتے ہیں مختلف نام گردش میں تھے لیکن گریڈ 22 کی آسامی پر گریڈ 20 کے پی اے ایس افسر سید حسن نقوی خوش قسمت قرار پائے وہ سیکرٹری خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے کر وزیراعلیٰ اور صوبائی حکمران جماعت کی قیادت کو خوش رکھے ہوئے تھے لہذا ان پر اس اعتماد کو برقرار رکھا گیا

اور انہیں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پر تعیناتی کا نوٹیفکیشن تھما دیا گیا اس تعیناتی سے کچھ لوگوں کے چہروں پر خوشی آئی تو کچھ لوگوں کا موڈ آف ہو گیا ۔ڈاکٹر شیریں مصطفی گریڈ 20 کی پی ایس گروپ کی افسر کا ایڈیشنل چارج ختم کیا گیا

۔لوگ ابھی یہ سوال ہی کر رہے تھے کہ کیا وہ اب ایک جونئر افسر کے ماتحت بطور سیکرٹری پی اینڈ ڈی کام جاری رکھیں گی ۔اسی دوران چیف سیکرٹری کی منظوری سے ڈاکٹر شیریں مصطفی کے تبادلے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا اور انہیں سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن ٹیکنیکل ایڈوائزر تعینات کیا گیا ہے ۔


=======================================
صوبائی حکومت نے 4 اکتوبر کو مختلف افسران کے حوالے سے جو تبادلے اور تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اس میں ایک نمایاں نام نوید احمد شیخ کا ہے جنہیں کمشنر کراچی سے تبادلہ کر کے چیئرمین چیف منسٹر ز انسپکشن انکوائریز اینڈ امپلیمنٹیشن ٹیم تعینات کیا گیا ہے

اور یہاں سے محمد اقبال میمن کا تبادلہ کرکے انہیں کراچی ڈویژن کا کمشنر تعینات کیا گیا ہے ۔اس فیصلے پر سرکاری حلقوں میں کافی بحث ہو رہی ہے عام تاثر ہے کہ نوید احمد شیخ کی پرفارمنس سے سپریم کورٹ خوش نہیں تھی صوبائی حکومت کو نہ چاہتے ہوئے بھی انہیں تبدیل کرنا پڑا یہ اطلاعات بھی ہیں کہ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر ماتحت افسران کمشنر کراچی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے تھے جس کی وجہ سے انہیں سپریم کورٹ میں مسائل کا سامنا رہا۔ شاہراہ فیصل پر ناسلہ ٹاور کو منہدم کرنے کرنے کے معاملے سے لے کر الہ دین پارک کے ملبے ، کڈنی ہل کے معاملے سے لے کر گجر نالہ محمود آباد اورنگی ٹاؤن نالو ں کے متاثرین کے لیے متبادل جگہ کا انتظام اور بحالی کے کاموں جیسے معاملات پر کافی تنازعات سر اٹھا چکے تھے ۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نوید احمد شیخ جلد ہی اسلام آباد چلے جائیں گے اور اگلے گریڈ میں ترقی کے لئے انہیں اسلام آباد بلایا جا رہا تھا ۔پہلے ان کا پروگرام دسمبر میں اسلام آباد جانے کا تھا اب شاید جلدی چلے جائیں ۔
گریڈ 21 میں پی اے ایس گروپ سے تعلق رکھنے والے محمد اقبال میمن کو نیا کمشنر کراچی تعینات کیا گیا ہے ان کے بارے میں یہ اطلاعات ہیں کہ وہ کینیڈا کے شہری ہیں زیادہ عرصہ ملک سے باہر رہے ہیں جب وہ سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن اور سیکریٹری سروسز تھے تو انہوں نے صوبائی حکومت کی حال ہے قیادت سے قربت حاصل کی اور اسی اعتماد کی بدولت انہیں چیئرمین اینٹی کرپشن تعینات کیا گیا تھا وہاں تک ان کی شہرت اچھی تھی لیکن بطور چیئرمین اینٹی کرپشن ان کے معاملات کے ساتھ نئے تنازعات کھڑے ہوئے اور سرکاری حلقوں میں یہ بحث ہوتی رہی کہ ان پر بعض پولیس اہلکاروں کے معاملات کو کلیئر کرنے کے حوالے سے کرپشن کے الزامات ہیں اگرچہ اس حوالے سے نہ کوئی انکوائری ہوئی نہ کوئی باضابطہ الزام تحریری شکل میں سامنے آیا لیکن انہیں چیئرمین اینٹی کرپشن سے اچانک ہٹا دیا گیا تھا ۔اور ان کی جگہ نواز شیخ کو چیئرمین اینٹی کرپشن تعینات کیا گیا تھا جو ہر لحاظ سے اچھی شہرت رکھتے ہیں اور ان کے آنے سے اینٹی کرپشن کے معاملات میں نمایاں بہتری آرہی ہے اور ماضی کی شکایات کا ازالہ ہو رہا ہے ۔دوسری جانب اقبال میمن کو چیئرمین سی ایم آئی ڈی کے عہدے سے تبدیل کر کے کمشنر کراچی بنائے جانے پر اکثر سرکاری حلقوں میں حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے اور یہ سوال
اٹھایا جا رہا ہے کہ چند ہفتوں میں ان کی کارکردگی میں ایسا کیا انکار پیدا ہوا کہ انہیں چیئرمین اینٹی کرپشن سے ہٹانے والوں نے کمشنر کراچی تعینات کرنے پر اپنی رضامندی ظاہر کردی اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے ایک طاقتور افسر کے ایما پر ان کی تعیناتی کا فیصلہ ہوا ہے اور اب انہیں سپریم کورٹ کی آئندہ سماعت سے پہلے بھرپور ہوم ورک کرنا ہوگا یقینی طور پر آنے والے دنوں میں بطور کمشنر کراچی انہیں مختلف چیلنجوں کا سامنا ہوگا بتایا جاتا ہے کہ کچھ ڈپٹی کمشنر بھی تبدیل ہوں گے ۔
سرکاری حلقوں میں آسف جہانگیر کو ترقی دے کر سیکرٹری خزانہ بنائے جانے پر خوشی اور مسرت کا اظہار کیا جا رہا ہے وہ اس سے قبل بھی محکمہ خزانہ میں اسپیشل سیکریٹری ہوتے ہوئے بھی سیکرٹری کے فرائض انجام دے چکے تھے وہ بنیادی طور پر اچھی شہرت کے حامل صاف ستھرے افسر ہیں دھیمے لہجے کے شائستہ انسان ہیں ان کا تعلق پی ایس ایس گروپ سے ہے اور وہ گریڈ 20 کے افسر ہیں ۔

تازہ تبادلوں میں ایک اہم فیصلہ عبدالرشید سولنگی کو سیکریٹری انفارمیشن تعینات کرنے کا ہے وہ طویل عرصے سے سیکرٹری لیبرکے ایکس اینڈ ہیومن ریسورسز کی حیثیت سے

فرائض انجام دے رہے تھے گریڈ 20 پی ایس ایس گروپ سے تعلق رکھتے ہیں سندھ سرکار کے سسٹم کو بخوبی سمجھتے ہیں اور نیچے سے محنت ذہانت اور صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں تک پہنچے ہیں انہیں سرکاری معاملات پر کمال دسترس حاصل ہے محکمہ جاتی قانون سازی اور کارکردگی میں نمایاں بہتری لانے کے حوالے سے

انہیں اقدامات کرنے پر ملکہ حاصل ہے بطور سیکرٹری اطلاعات ان کی تعیناتی

پر صحافی حلقوں میں بھی خوشی کا اظہار کیا گیا ہے وہ ایک ملنسار اور خوش اخلاق انسان ہیں ۔
اعجاز حسین بلوچ کو سیکٹری اطلاعات سے تبادلہ کرکے ایک مرتبہ پھر بورڈ آف ریونیو میں بھیجا گیا ہے جہاں ممبر جوڈیشل کی حیثیت سے ان کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے گا یہ ایک خالی اسامی تھی اعجاز حسین بلوچ کوریونیو کے کاموں کا کافی تجربہ حاصل ہے اور وہ اس حوالے سے ماضی میں بھی نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں یار دوست ان کے سیکرٹری اطلاعات بننے پر بھی
حیران ہوئے تھے اور یہ کہا گیا تھا کہ بطور سیکرٹری اطلاعات صوبائی حکومت ان کی صلاحیتوں کو ضائع کر رہی ہے وہ ریونیو کے کاموں میں صوبائی حکومت کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوسکتے ہیں ۔
سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد کی بطور سیکرٹری لیبر تعیناتی ایک خوشگوار فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے ماضی میں وہ سیکرٹری فوڈ ،سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، سیکرٹری پاپولیشن ،سیکریٹری

سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد کی بطور سیکرٹری لیبر تعیناتی ایک خوشگوار فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے ماضی میں وہ سیکرٹری فوڈ ،سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، سیکرٹری پاپولیشن ،سیکریٹری
کھیل اور یوت افیر کی حیثیت سے ہم خدمات انجام دے چکے ہیں انہیں سندھ سیکرٹریٹ کی ورکنگ کا وسیع تجربہ حاصل ہے اور وہ صوبائی حکومت کے معاملات کو بخوبی سمجھتے ہیں مختلف ادوار میں مختلف محکموں میں ان کی کارکردگی ہمیشہ نمبر ون رہی ہے ذہانت قابلیت اور معاملہ فہمی کے حوالے سے وہ اپنا ثانی نہیں رکھتے ۔

انہیں سندھ حکومت کا ایک خوش قسمت افسر مانا جاتا ہے جنہوں نے مشکل ادوار میں بھی اچھی پوسٹنگ کی ہیں اور مختلف اہم عہدوں پر اپنی تعیناتی کے حوالے سے اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا ہے ۔سرکاری حلقوں میں بحث ہورہی ہے کہ دیکھنا یہ ہوگا کے لائق احمد محکمہ محنت میں عبدالرشید سولنگی کے طویل عرصے کی

کامیابیوں میں سے کیا گوہر نایاب تلاش کرتے ہیں اور اس فارمولے کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو پاتے ہیں یا نہیں جس کی بدولت عبدالرشید سولنگی یہاں طویل عرصہ کامیابیاں سمیٹتے رہے

==============
بلال احمد PAS گریڈ 20 سیکریٹری انویسٹمنٹ بورڈ مقرر
—-
عبدالرحیم سومرو گریڈ 20 ممبر گوٹ آباد سندھ مقرر
——–
پرویز احمد سھیڑ سیکریٹری ایگریکلچر پرائس مقرر

==============
سرکاری حلقوں میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ تبادلے اور تعیناتیاں درحقیقت جونیئر افسران کے لئے ایک مثال ہیں کہ وہ کس طرح آنے والے دنوں میں موجودہ بینیفشریز کی پیروی کر سکتے ہیں