حکومت کا روبار دوست ماحول فراہم کر نے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے‘ عارف علوی

صنعت و تجارت کے مسائل پر فوری توجہ اور کاروبار کیلئے مناسب ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے‘ میاں ناصر حیات مگوں
تمام مشکلات کے باوجود ایکسپورٹ ملکی ترقی کیلئے مکمل دلجوئی و محنت سے کام کر رہے‘ میاں انجم نثار
کامیاب ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب کے انعقاد پر کنوینر مرزا عبدالرحمن وممبر قربان علی کو مبارکباد

کراچی (30ستمبر2021ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 44ویں ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کافی حد تک اپنے مسائل پر قابو پا چکا ہے۔ معاشی ترقی درست سمت میں جارہی ہے۔ اور ہم بہت پر امید ہیں کہ انشاء اللہ اپنی قوم کے ایک بہتر پاکستان دیں گے۔ یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کہ ہمارے ریجن اس خطہ میں بہت تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جن پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ مناسب اور مشکل حالات کے باوجود ہماری بزنس کمیونٹی بڑی جانفشانی کے ساتھ اپنے کاروبار کو جاری رکھے ہوئے ہے اور ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے شب و روز کوشاں ہے۔ یہ آپ ہی کی محنت کے مرہونے منت ہے کہ پاکستان کی برآمدات اس سال 25 ارب ڈالر کی حد کو عبور کر سکی۔اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے رواں سال کے ٹاپ ایکسپورٹرز میں بہترین کارکردگی دکھانے پر ایوارڈز تقسیم کیے۔ تقریب میں ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں، سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم، ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں انجم نثار، سارک چیمبر کے نائب صدر سینیٹر حاجی غلام علی، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدورمحمد زاہد شاہ، چوہدری محمد سلیم بھلر، محمدحنیف لاکھانی، ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کے چیئرمین قربان علی، چیف کوآرڈینیٹر مرزا عبدالرحمن سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر سے ایکسپورٹرز اور تاجروں نے شرکت کی۔ایوان صدر میں 44 ویں ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب کے کامیاب انعقاد پر ایوارڈ حاصل کرنے والے ایکسپورٹرز سمیت بزنس کمیونٹی صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں، سینئر نائب صدر خوجہ شاہ زیب اکرم، کنو ینئر ایکسپورٹ ایوارڈ مرزا عبدالرحمن، ممبر قربان علی اور کوآرڈینیٹر امجد قریشی کو خراج تحسین پیش کیا۔ ایوان صدر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان اقتصادی ترقی‘ خوشحالی اور استحکام کی جانب گامزن ہے اور یہ ملک خطے کی سب سے بڑی معاشی قوت بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تعمیر نو کا عمل شروع ہوگا جس کیلئے ہمیں تیار رہنا چاہیے۔ سی پیک کے فوائد کو مزید بہتر انداز میں حاصل کر سکتے ہیں۔ ہمیں روایتی انداز سے نکل کر خطے میں ہونیوالی تبدیلیوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ حکومت فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی نظر انداز نہ کرے۔ ہم نے کئی بار کہا ہے کہ نئے ٹیکسوں کے نفاذ اور موجودہ ٹیکسوں میں اضافہ سے قبل فیڈریشن سے مشاورت کی جائے۔ حکومت فیڈریشن کو اعتماد میں لے اور بتائے کہ اسے کتنا ٹیکس چاہیے۔ ایف پی سی سی آئی اور پاکستان کی بزنس کمیونٹی ٹیکس اہداف کو پورا کریگی۔ میاں ناصر حیات مگوں نے مزید کہا کہ صنعت و تجارت کے مسائل پر فوری توجہ اور کاروبار کیلئے مناسب ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ جن فوڈ آئٹمز پر پابندیاں نہیں انکی و دیگر کی ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے۔ ادھر سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں انجم نثار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود ایکسپورٹ ملکی ترقی کیلئے مکمل دلجوئی و محنت سے کام کر رہے ہیں۔ چین میں کاروباری لاگت میں اضافہ کے باعث وہاں کاروبار کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔ا گر حکومت پاکستان کاروباری لاگت میں کمی کی سہولت دے تو چین سمیت دنیا کے کئی ممالک کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور اس سے پاکستان کی اکنامی بہت اوپر جائے گی۔ انہو نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات قابل ستائش ہیں لیکن دوسری طرف بہت سے اقدامات کی وجہ سے کاروباری برادری مشکلات کا بھی شکار ہے۔ جس پر حکومت کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ بعد ازاں ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ FPCCI ایک واحد ادارہ ہے جو مسلسل کئی برسوں سے اس سلسلے میں برآمدات کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ اور پاکستان کی کاروباری برادری کو اس پیلٹ فارم کے ذریعے جوڑے ہوئے ہے۔ پاکستان انتہائی اہم جغرافیائی جگہ پر واقع ہے اور ساؤتھ ایشیاء، وسط ایشیاء اور مغربی ایشیا کے ملا تا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری بزنس کمیونٹی کو اس منفرد مقام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تجارت اور برآمدات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔حکومت کا روباری طبقہ کے مسائل سے پو ری طر ح آگا ہ ہے اور بز نس کمیونٹی کو کا روبار دوست ماحول فراہم کر نے کے لیے پوری طر ح کو شاں ہے اور اسکے لیے عملی اقدامات بھی کر رہی ہے۔ہم پاکستا ن کو پر کشش اور پرامن ملک بنا نا چا ہتے ہیں اور ہمیشہ ہم فیڈریشن چیمبر آف کامر س سے ان کی تجاویز لیتے رہتے ہیں اور انکی سفارشات بھی ہمیں ملتی رہتی ہیں معیشت کی بحا لی حکومت کی اولین تر جیح ہے۔ اور ہما ری پوری کو شش ہے کہ تجا رتی اور معاشی سر گر میوں اور ملک کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو۔ اگرہم ملک سے بے ایمانی، کرپشن چور بازاری کا خاتمہ کر دیں تو یہ ملک اللہ کی بہترین نعمت ہے اور دنیا میں اپنا درست مقام حاصل کر لے گا۔میں تمام FPCCI کے ایکسپورٹ ایوارڈٹرافی ونرز کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔44 ویں ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب۔ ریلائنس پیٹروشم انڈسٹری کراچی‘پاک عرب ریفائنری پارکو اور شان فوڈ ایکسپورٹ کیٹگری میں بازی لے گئے۔ پہلے تین بڑے ایوارڈ حاصل کرلئے۔ تقریب میں ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں، سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم، ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر میاں انجم نثار، سارک چیمبر کے نائب صدر سینیٹر حاجی غلام علی، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدورمحمد زاہد شاہ، چوہدری محمد سلیم بھلر، محمدحنیف لاکھانی، ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کے چیئرمین قربان علی، چیف کوآرڈینیٹر مرزا عبدالرحمن سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر سے ایکسپورٹرز اور تاجروں نے شرکت کی۔ایوان صدر میں 44 ویں ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب کے کامیاب انعقاد پر ایوارڈ حاصل کرنے والے ایکسپورٹرز سمیت بزنس کمیونٹی صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں، سینئر نائب صدر خوجہ شاہ زیب اکرم، کنوینئر ایکسپورٹ ایوارڈ مرزا عبدالرحمن، ممبر قربان علی اور کوآرڈینیٹر امجد قریشی کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کے بہترین ایکسپورٹرز میں ایوارڈز تقسیم کیے۔ایف پی سی سی آئی کے پریمیئر آف پاکستان ایکسپورٹ ایوارڈریلائنس پیٹروشیم انڈسٹریزکراچی‘ پرائیڈ آف پاکستان ایکسپورٹ ایوارڈ پاک عرب ریفائنری (پارکو)اور شان فوڈز، بزنس مین آف دا ائیر کولڈ میڈلزمہران سپائس اینڈ فوڈانڈسٹری‘ احمد مینوفیکچرنگ کارپوریشن‘بیسٹ ایکسپورٹ پرفارمنس ایوارڈ انٹرنیشنل اسٹیل‘ گیٹز فارما‘ یونیکول‘ فارورڈ سپورٹس‘ انٹرنیشنل انڈسٹریز‘ فارورڈ گیئر‘ پاکستان اکامولیٹرز، سندھ پنجاب ٹریڈرز‘ ٹریٹ کارپوریشن‘ پینا اورسیز کارپوریشن‘ ایلمڈ انسٹرومنٹس‘ ہاؤس آف سرجیکل‘ خیبر ٹوبیکو کمپنی‘ کینڈینو گروپ آف انڈسٹریز‘ کو کو ٹریڈرز‘ سکائیکلین گلوبل‘ محمد ہاشم تاجر سرمہ‘ اسپیشل میرٹ ایکسپورٹ ایوارڈ حسن کارپوریشن‘ رفحان میزپروڈکٹس کمپنی‘ جینکس فارما‘ مارٹین ڈومارکر‘ ضفا فارما سوئیٹیکل لیبارٹریز‘ سی سی ایل فارما سوئیٹیکل‘ فضل کریم فوڈز‘ بیسٹ ریجنل ایکسپورٹ ایوارڈ نوید انٹرپرائزز‘ ہاؤس آف سرجیکل‘میرٹ ایکسپورٹ ایوارڈ ہمانی انٹرنیشنل‘ ہمدرد لیبارٹریز‘ عامر رائس ایکسپورٹ اینڈ امپورٹ کمپنی‘ بلیو آئس انڈسٹریز‘ پاکستان کیبلز‘ کراؤن فٹ پاکستان‘ طارق پائپ انڈسٹریز‘ اور ینگ انٹرپینور ایکسپورٹ ایوارڈ مہر امپیکس نے حاصل کیا۔

بریگیڈیئر افتخار اوپل، ایس آئی (ایم)، ریٹائرڈ۔
سیکرٹری جنرل (قائم مقام)