امریکہ بذریعہ ہوائی جہاز لاکھوں جان بچانے والی کوویڈ-19 ویکسین پاکستان کیلئے بھیج رہا ہے۔

امریکی سفارتخانہ نے حکومت سندھ کے ساتھ مل کر ویکسین کے ذریعہ لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیاں بچانے کیلئے “فضاؤں سے فلاح تک” مہم کا آغازکیا

کراچی (30 ستمبر 2021) -امریکی سفارتخانہ اور حکومت سندھ نے مل کر “فضاؤں سے فلاح تک” مہم کا آغاز کیا جو کہ ویکسین لگوانے کے حوالے سے ایک آگاہی مہم ہے تاکہ پاکستانی شہریوں کو کوویڈ-19 وائرس سے بچاؤ اور زندگیاں بچانے کی ترغیب دی جا سکے۔

امریکی ناظم الامور اینجیلا ایگلر نے کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں اداکارہ ماہرہ خان، گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے اور سندھ کی وزیر برائے صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے ہمراہ مہم کا آغاز کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور سیکرٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔

ناظم الامور اینجیلا ایگلر اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے امریکی فائزر ویکسین کے ٹیکے کا براہ راست مشاہدہ کرنے کے لئے جے پی ایم سی کے ویکسینیشن سینٹر کا دورہ کیا۔ امریکہ نے جولائی سے اب تک پاکستان کو تقریبا ایک کروڑ 58 لاکھ زندگی بچانے والی کرونا ویکسین کی خوراکیں عطیہ کی ہیں اور امریکہ اکتوبر میں پاکستان کو مزید 96 لاکھ فائزر خوراکیں عطیہ کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔

ناظم الامور ایگلر ، حکومتی نماندگان اور شوبز سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں سے مل کر فائزر ویکسین لگوانے والے پاکستانی شہریوں اور طبی عملے سے بھی بات چیت کی تاکہ ویکسینیشن کے عمل کے ساتھ ان کے تجربات کو سمجھا اور ویکسینیشن کی اہمیت کو اجاگر کیا جاسکے۔

ناظم الامور انجیلا ایگلر نے فائزر ویکسین حاصل کرنے والے پاکستانی شہریوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ “امریکہ کو اس بات پر فخر ہےکہ وہ کوویڈ-19 وبا کے خاتمے کے لیے پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔” انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لوگوں کو ٹیکے لگوانے اور کوویڈ-19 کے اضافے پر قابو پانے کیلئے لوگوں کو ترغیب دی اور اس وبا سے نمٹنے کیلئے فرنٹ لائن میں اپنا کردار ادا کیا۔

وزیر صحت و آبادی بہبود سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اس عمل میں امریکی وفد کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “ویکسینیشن اس وبا کو شکست دینے کا سب سے معتبر طریقہ ہے اور سندھ حکومت نے ویکسین کی موثر اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے اپنے تمام وسائل وقف کر رکھے ہیں۔”

وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر جے پی ایم سی، پروفیسر شاہد رسول نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پروفیسر ناصر سڈل اور پروفیسر ندیم قمر کے ہمراہ معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ جے پی ایم سی صوبہ سندھ کا سب سے بڑا تیسرے درجے کی طبی سہولیات فراہم کرنے والا اسپتال ہے جہاں ملک بھر سے مریض علاج کی غرض سے آتے ہیں۔

کوویڈ-19 وبا کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ نے ویکسین کے عطیات کے علاوہ پاکستان کے عوام کو ہنگامی طبی سامان، تربیت اورصحت کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کی مد میں 6 کروڑ 30 لاکھ ڈالر مالیت کی امداد فراہم کی ہے۔

امریکہ، ہوائی جہازوں کے ذریعہ پاکستان میں ویکسین پہنچا رہا ہے جو پاکستانی عوام کی زندگیاں بچانے میں مددگار ہورہی ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہی کوویڈ سمٹ میں امریکی صدر بائیڈن نے دنیا بھر کے ممالک کو عطیہ کی جانے والی اضافی 50 کروڑ فائزر ویکسین کی خوراکیں خریدنے کے امریکی عزم کا اعلان کیا تھا جس سے امریکہ کی جانب سے عطیہ کردہ ویکسین کی کل تعداد 1.1 ارب سے زائد ہو گئی ہے جو دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ مفت ویکسین فراہم کی گئی ہے۔ پاکستان میں امریکی حکومت کی جانب سے کوویڈ-19 ویکسین کے عطیات کے بارے میں مزید جاننے کے لئے https://www.state.gov/countries-areas/pakistan پر جائیں۔
###