شھید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کا چوتھا سینیٹ اجلاس

لاڑکانہ سے محمد عاشق پٹھان ——————

شھید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی کوشش سے آج یونیورسٹی کا 4 چوتھا سینیٹ کا اجلاس ہوا ، تفصیل کے مطابق کسی بہی یونیورسٹی کے کے لیے سینیٹ بیحد اھم ادارا ہوتا ہے ، سینیٹ میں نمائندگی رکہنے والے میمبران کا ٹائیم پیرڈ ختم ہونے کے باعث اور نئے میمبران کے تقرری نا ہونے کی وجہ سے سینیٹ کا نہیں ہوسکا، وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان کی انتھک محنت ، لگن ، مستقل مزاجی اور منسلک اداروں سے خط و کتابت کے بعد 21 اپریل کو حکومت کے طرف سے حکومتی میمبران کی نامزدگی کے بعد آج یونیورسٹی کا 4 چوتھا اجلاس ہوا ، اجلاس کی آن لائن صدارت یونیورسٹی کی پرو چانسلر اور وزیرِ صحت ڈاکٹر عزرہ فضل پیچوہو نے کی ، اور سیکریٹری صحت کاظم جتوئی اور یونیورسٹی بورڈز کے نمائندے کے حیثیت میں ایڈیشنل سیکرٹری لا مدثر خان نے بہے آنلائن شرکت کی۔ ، اور میمبران پروفیسر ڈاکٹر شاھجھان کٹپر ، پروفیسر ڈاکٹر عطا محمد چانڈیو ، پروفیسر ڈاکٹر بنفشاں منصور، پروفیسر ڈاکٹر سیما نگاہ ممتاز ، ھائیر ایجوکیشن کے نمائندے کے حیثیت میں سے پروفیسر ڈاکٹر فتح مری ، دوسرے میمبران میں پروفیسر ضمیر احمد سومرو ، ڈاکٹر زاھد علی شیخ ، ڈاکٹر بشیر احمد چانڈیو ، ڈاکٹر عبدالحکیم فیصل اور یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر قرارو شاہ نے شرکت کی ، اجلاس کی شروعات تلاوت قرآن پاک سے کی گئی ، رجسٹرار ڈاکٹر قرارو شاہ نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ، اور وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان نے مختلف نکات اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیے مزید اجلاس میں مختلف اداروں اور کالیج کی افیلشن بہی زیر غور لائی گئی ، اس موقعے پر پروچانسلر ڈاکٹر عزرہ فضل پیچوہو نے کہا کہ سینیٹ کے اجلاس کے آخر میں بات کرتے ہوئے پرو چانسلر نے کہا کہ، یونیورسٹی کا ترمیم شدہ ایکٹ منسلک اداروں کو بہیجا جائے ، جو بعد میں سندہ اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا ، وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان کی کاوشوں کا نتیجہ ہے آخر میں کامیاب سینیٹ کا اجلاس منعقد کرنے پر وائیس چانسلر نے اپنی پیشورانہ ٹیم کی تعریف کی اور انہوں نے مزید کہا کہ ھمارے کوشش ہوگی کہ یونیورسٹی ایکٹ کی تحت جلد سینٹ کا اجلاس بلایا جائے ،