نیوزی لینڈ کا آخری لمحات میں پاکستان کا دورہ ملتوی کرنے کا اعلان ۔سیکیورٹی بہانہ ۔پاکستان نشانہ ۔ماہرین کے مطابق فیصلہ سیاسی اور پاکستان کو عالمی دباؤ میں لانے کی سازش ہے

نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان جس انداز سے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور کھلاڑیوں کو واپس بلایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی پاکستان کرکٹ بورڈ پر حکومت پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے رابطہ کرکے نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن اس کے باوجود نیوزی لینڈ حکام نے سکیورٹی الرٹ کو جواز بنا کر اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان سے واپس بلانے پر اصرار کیا اور سیریز ختم کردی۔نیوزی لینڈ کے اسپیکر کا اس فیصلے کو پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت پاکستان نے انتہائی مایوس کن قرار دیا ہے اور شائقین کرکٹ کو سخت مایوسی ہوئی ہے جبکہ پاکستان کے نامور کھلاڑیوں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ سیکورٹی کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کیا گیا بلکہ ایسا لگتا ہے کہ سیاست ہوئی ہے پاکستان کے کسی دشمن نے اپنا کام دکھایا ہے تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے خلاف نئی سازش ہے عالمی دباؤ بڑھانے اور پاکستان کو سیاسی طور پر تنہا کرنے کے لئے یہ ایک نیا حربہ ہے افغانستان میں سپر پاور امریکہ کو جس طرح شکست ہوئی اس کے بعد وہاں پر پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کے حوالے سے جو علمی بحث ہو رہی ہے اور اس تناظر میں بھارت اور اس کے اتحادیوں کو جو منہ کی کھانی پڑی اس کا بدلہ لینے کے لیے پاکستان پر جو جوابی کارروائی کی باتیں ہو رہی تھی یہ اس کا شاخسانہ لگتا ہے دوسری طرف چین اور سی پیک کو روکنے کے لیے امریکا برطانیہ کینیڈا آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر مشتمل ایک پانچ ملکی اتحاد بننے کی جو باتیں سامنے آ رہی تھی ان کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ملکوں کے سربراہان حکومت کے درمیان رابطے ہوئے اور عین وقت پر ہو سکتا ہے کہ نیوزی لینڈ پر دباؤ آیا ہوجس کے نتیجے میں نیوزی لینڈ نے پاکستان سے اپنے کھلاڑیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ۔پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر سکندر بخت ۔سمیت مختلف تجزیہ کاروں اور کھلاڑیوں نے اس موقع پر سدو موسا کا اظہار کیا اور کہا کہ نیوزی لینڈ نے بہت برا فیصلہ کیا یا پاکستان کے وزیراعظم اور پاکستان کی حکومت اور کرکٹ بورڈ نے ان کو یقین دہانی کرا دی تھی تو پھر کوئی وجہ نہیں تھی کہ وہ واپس جاتے پاکستان کو بد نام کرنے کا یہ کام ہوا ہے اور یہ ایک سازش نظر آتی ہے ماہرین نے خیال ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں آسٹریلیا انگلینڈ کی ٹیمیں بھی مختلف بہانے بنا کر پاکستان آنے سے انکار کر سکتی ہیں ماہرین کے مطابق پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں تھا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد آئی تھی ان سے پہلے سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی کھیل کر گئے اور حال ہی میں کشمیر لیگ کھیلی ۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کشمیر لیگ سے بھارت انتہائی ناخوش تھا اور بھارت نے عالمی سازش میں اپنا حصہ ڈالا ہوگا ۔تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے دشمن کا وار بڑا اچانک ہوا ہے اور پاکستان کرکٹ کو آپس میں ملنے میں ٹائم لگے گا دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ اب آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آئی سی سی اور دیگر کرکٹ بورڈ سے بات کرنی چاہیے