اسپشل ایجوکیشن کی تاریخ

صاحب کتاب محمد زبیر پرنسپل گورنمنٹ ھائر سیکنڈری سکول فار اسپشل ایجوکیشن پاکپتین شریف
—————–

تحریر شہزاد بھٹہ
————–
باتیں اور بھڑکیں مارنا بہت اسان ھوتا ھے مگر اپنی سرکاری فرائض کے ساتھ ساتھ دیگر اھم ترین امور سرانجام دینے نہایت مشکل ھوتا ھے فلاح عامہ کے ایسے کام جو دوسروں کے لیے نہایت اھمیت کے حامل ھوتے ھیں تعلیم و تدریس تو ھر استاد کرلیتا ھے مگر اپنے طلبہ کے لیے تدریسی مواد لکھنا اور پھر اس کو ایک کتاب کی شکل دینا قابل تحسین کارنامہ ھوتا ھے کتاب لکھنا مشکل ترین کام ھوتا ھے جو ھر استاد نہیں کر سکتا ھے یہ کام وھی لوگ کرتے ہیں جو حقیقت میں نہایت قابل اور خداداد صلاحیتوں کے مالک ھوتے ھیں انہی عظیم افراد میں ایک نام محمد زبیر کا شامل ھوتا ھے جو صاحب کتاب ھیں مزے کی بات ھے کہ محمد زبیر صرف ایک نہیں تین تین درسی کتب کے مصنف ھیں جو انہوں نے یونیورسٹی اف ایجوکیشن کے سیلبس کے عین مطابق بی ایڈ انر اسپشل ایجوکیشن اور ایم اے / ایم ایڈ اسپشل ایجوکیشن کے لیے تحریر کیں جو مجید بک ڈپو اردو بازار لاھور نے شائع کیں۔
محمد زبیر اج کل انچارج پرنسپل گورنمنٹ ھایر سیکنڈری اسکول چچہ وطنی کے فرائض سرانجام دے رھے ھیں محمد زبیر بنیادی طور پر انسرکٹر فزیکل ایجوکیشن بی ایس 18 ھیں
بندہ اگر کام کرنے والا ھو تو اس کو جہاں کہیں بھیج دیں اس نے اپنی فطرت کے مطابق ھی کام کرنا ھوتا ھے جو بندے اپنے فرائض نیک نیتی اور ایمان داری سے سرانجام سے دیتے ھیں اور وسائل کی کمی کا رولا نہیں ڈالتے اپنے محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ھیں اپنے نیک مقاصد حاصل کرتے ھیں اور ھر حال میں اپنے ادارے اور محکمے کی بہتری کے لیے سرگرم عمل رہتے ھیں وھی قابل احترام ھوتے ھیں انہی قسم کے لوگوں میں ایک نام ھے محمد زبیر کا جو نوجوان باھمت انتھک اپنی لگن اور مقصد پانے کے لیے ہمیشہ ھم تن کوش رہتے ھیں کھیل کا میدان ھو یا کلاس روم انچارج ھوں یا ماتحت ھر جگہ اور ھر پوسٹ پر اپنے اپ کو بااسانی ایڈجسٹ کر لیتے ھیں انڑنیشنل ساٹیفڈ فٹ بال کوچ ھیں بہترین فٹ بالر بہترین استاد بہترین منتظم ھیں ہمیشہ اپنے طلبہ اور کولیکز کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لیے تیار رہتے ھیں
ایک زبردست کھلاڑی ھونے کے ساتھ ساتھ محمد زبیر صاحب کتاب ھیں جب زبیر صاحب گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل گلبرگ لاھور میں لیکچرار کے فرائض سرانجام دے رھے تھے تو طلبہ کی درس و تدریس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے پرنسپل شہزاد بھٹہ کی خواہش پر بی ایڈ / بی ایس انر / ایم اے / ایم ایڈ اسپشل ایجوکیشن کے طلبہ کے لیے تین بہترین درسی کتب لکھیں جو مجید بک ڈپو اردو بازار نے شائع کیں یہ محکمہ اسپشل ایجوکیشن کے کسی بھی فرد کی پہلی کاوش ھے جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ھیں
گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل لاھور میں وہ شہزاد بھٹہ کی ٹیم کے اھم رکن رھے وہ ہمیشہ پرنسپل کے شانہ بشانہ رھے اور کالج کی تمام تدریسی و ھم نصابی سرگرمیوں میں اھم کردار ادا کرتے رھے محمد زبیر ہمیشہ اپنے طلبہ کی خدمت و راہنمائی کرنے میں پیش پیش رھے ۔ٹریننگ کالج سے پہلے وہ گورنمنٹ ڈگری کالج اف اسپشل ایجوکیشن لاھور و ان سروس ٹریننگ کالج اف اسپشل ایجوکیشن لاھور میں بھی بطور انسڑکڑ فزیکل ایجوکیشن / لیکچرار فرائض ادا کر چکے ھیں
محمد زبیر کا تعلق لاھور سے ھے اپ نے 2002 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم ایس سی سپورٹس سائینز کی ڈگری امتیازی حیثیت سے حاصل کی۔ محمد زبیر نے 2006 میں ابوظہبی یو ای میں سپورٹس ٹیچر کی حیثیت سے ملازمت کرتے رھے اپ تقربیا دو سال تک ابوظہبی میں فرائض سرانجام دیتے رھے
محمد زبیر نے 2007 کو پنجاب پبلک سروس کمیشن سے انسڑکڑ فزیکل ایجوکیشن بی ایس 17 کا امتحان نمایاں پوزیش سے پاس کیا اپ میرٹ لسٹ میں تیسرے نمبر پر تھے اور جنوری 2008 میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب سے اپنی سرکاری نوکری کا اغاز کیا اپ کی پہلی پوسٹنگ گورنمنٹ ھائی سکول ڈیف قصور میں ھوئی جب 2008 میں سکول کی پرنسپل کا تبادلہ ھو گیا تو محکمہ نے محمد زبیر کو انچارج ہیڈ بنایا ۔۔اپ نے بڑے تھوڑے عرصے میں اپنی صلاحیتوں کا لوھا منوایا اپ نے خصوصی طلبہ کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی فٹنس کے لیے کھیلوں کو فروع دیا اپ نے کوشش کی کہ گروانڈز کو اباد کیا جائے۔۔
اپ میں قائدانہ صلاحیتیں ھونے کی وجہ سے محکمہ مختلف اوقات میں اپ کو اھم ذمہ داریاں بھی دیں جن کو اپ نے بااسانی پورا کیا
2010 میں ھونے والے پہلے اسپشل ایجوکیشن سپورٹس گالا میں قصور ضلع ٹیم کی نماہندگی کرتے ھوئے خصوصی طلبہ کو مختلف گمیز میں اعلی اپوزیشن حاصل کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
اپ گورنمنٹ سیکنڈری سکول فار ڈیف پاکپتن میں پہلے بھی تعینات رہ چکے ھیں محمد زبیر نے اس ادارے میں بطور انچارج پرنسپل تعیناتی کے دوران ادارے کی بہتری اور معذور طلبہ کے لیے بہت زیادہ خدمات سرانجام دیں۔سکول بلڈنگ و دیگر سہولیات کو بہتر کیا ۔
محمد زبیر پاکپتن سے گورنمنٹ ڈگری کالج لاھور ٹرانسفر ھوئے تو اپ نے اپنی خدادا صلاحیتوں سے جلد ھی اپنا ایک الگ مقام بنا لیا ۔۔۔جب اپ کی تعیناتی گورنمنٹ ٹریننگ کالج فار دی ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل میں ھوئی یہاں پر ان کو استادوں کے استاد شہزاد بھٹہ کی قیادت میں کام کرنے کا موقع ملا جن سے ان کی صلاحیتوں کو مزید نکھار ملا۔ اپ نے ماسڑ لیول کی کلاسز میں درس و تدریس کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ھم نصابی سرگرمیوں کو منظم کرنے میں پرنسپل و سٹاف کی بھر پور معاونت کی۔
کالج کی تاریخ میں پہلی بار 2017 میں سپورٹس ویک کا انعقاد کیا گیا جس میں محمد زبیر کی کارگردگی بہت نمایاں رھی۔۔
محمد زبیر نے پرنسپل شہزاد بھٹہ کی ہدایت پر کالج میں ایک نیا چار سالہ پروگرام بی ایس انر سپورٹس سائنسز شروع کروانے کے لیے اس کا نصاب ترتیب دیا۔ اور پرنسپل شہزاد بھٹہ نے سیلبس کو منظوری کے لیے یونیورسٹی اف ایجوکیشن لاھور کو بھیج دیا ۔
سیلبس کی تیاری محمد زبیر کا ایک بڑا کارنامہ تھا مگر 2019 میں چند دوستوں کی سازشوں کی وجہ سے شہزاد بھٹہ کو ٹریننگ کالج فار ٹیچرز اف ڈیف گنگ محل لاھور سے اوکاڑہ ٹرانسفر کر دیا گیا جس کی وجہ سے بی ایس انر سپورٹس سائنسز سمیت دو اور ماسڑ لیول پروگرام شروع نہ ھو سکے۔
کالج پرنسپل شہزاد بھٹہ نے محمد زبیر کو بی ایس انر سپورٹس سائنسز کا ایک مربوط سیلبس بنانے پر میرٹ سرٹیفکٹ دیا ۔۔
یہ دنیا کا اصول ھے کہ جب کوئی بندہ مثبت کام کرتا ھے اور اس کو کامیابیاں ملتی ھیں تو یقینا اس کے مخالف بھی پیدا ھو جاتے ھیں جو خود تو کچھ کر نہیں سکتے مگر اس بندے کی راہ میں مشکلات پیدا کرتے ھیں محمد زبیر کے ساتھ بھی یہی ھوا کہ محکمہ کے ایک صاحب جو خود تو کچھ کرتے نہیں ھیں انہوں نے احساس کمتری میں محمد زبیر کے سازشیں شروع کی اخر انہی سازشوں کی وجہ سے محمد زبیر کو ایک بار پھر پاکپتن ٹرانسفر ھونا پڑ گیا مگر یہ مرد قلندر اس صورت حال قطعی پریشان نہیں ھوا پاکپتن میں ایک بار پھر ان کو پرنسپل کا اضافی چارج دے دیا گیا تو انہوں نے حسب عادت سکول کی بہتری کے لیے اپنا مشن اور کوششیں جاری رکھیں ۔۔
اللہ سے دعا ھے کہ وہ محمد زبیر کو طاقت ہمت اور حوصلہ دے کہ وہ سازشوں کا مقابلہ کر سکے اور اپنے مشن میں کامیاب ھو سکے امین