میگا شاپنگ مالز پر صارفین کو لوٹنے کا عمل جاری ۔نت نئے فراڈ سامنے آنے لگے

میگا شاپنگ مالز پر صارفین کو لوٹنے کا عمل جاری ۔نت نئے فراڈ سامنے آنے لگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملک کے مختلف شہروں میں قائم میں گا شاپنگ مالز میں صارفین کو لوٹنے کا کھیل جاری ہے نت نئے طریقوں سے صارفین کی جیبوں سے رقم نکالنے کے معاملات اور شکایات سامنے آرہی ہیں شہریوں کا بتانا ہے کہ انہیں شاپنگ مال پری شاپنگ کے بعد گھر جا کر پتہ چلتا ہے کہ ان کے سامان میں ایسی اشیاء بھی شامل کر دی گئی ہیں جو انہوں نے خریدی نہیں ۔بعد میں شکایت کرنے پر کہا جاتا ہے کہ آپ ان چیزوں کو خود لے کر گئے تھے اب یہ چیزیں واپس نہیں ہو سکتی البتہ ان کی رقم واپس نہیں ہوگی اور ان کے بدلے آپ کوئی چیز خرید لیں۔ تفصیلات کے مطابق مختلف شاپنگ مالز جن میں امتیاز سپر اسٹور اور بعض منی شاپنگ مالز اور منی مارٹ شامل ہیں وہاں پر یہ شکایات سامنے آرہی ہیں کہ فیملیز شاپنگ کرنے کے بعد جب کاؤنٹر پر اپنا سامان لے کر آتی ہیں تو وہاں کاونٹر پر کچھ ایسی اشیاء رکھی ہوتی ہیں جو آخر میں صارفین کی نظر سے بچا کر شاپنگ سامان میں شامل کر دی جاتی ہیں اس طرح صارفین کا شوپنگ بڑھ جاتا ہے اکثر صارفین ان چیزوں کو نوٹس نہیں کرتے اور جتنا بل بنتا ہے وہ ادا کر دیتے ہیں خاص طور پر کریڈٹ کارڈ سے پیمنٹ کرنے والے صارفین ان چیزوں کا نوٹس نہیں لیتے اور گھر جاکر بھی اپنی شاپنگ اشیاء کی لسٹ اور شاپنگ اشیاء کو چیک نہیں کرتے ۔لیکن کچھ صارفین نے چیکنگ کی تو پتہ چلا کہ ان کے سامان میں کچھ اشیاء زائد آگئی ہیں جو انہوں نے نہ خریدیں نہ اپنے سامان میں رکھیں ۔کچھ صارفین نے شاپنگ مال سے شکایت کی انتظامیہ نے پہلے تو یہ کہا کہ یہ سامان آپ نے خود خریدا لسٹ آپ کے پاس ہے بل کی ادائیگی خود کی ۔لہذا یہ سامان آپ نے خود ہی خریدا ہوگا جب صارفین نے بحث کی اور اس عید کا سامان واپس کرنے کے لئے کہا انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ اس کی رقم واپس نہیں مل سکتی البتہ آپ اس کے بدلے اتنی مالیت کی کچھ اور چیزیں شاپنگ مال سے حاصل کرلیں ۔شکایت کرنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ امتیاز سپر سٹور پر مہنگی بیڈ شیٹس اور ملبوسات اضافی ایٹم کے طور پر سامان میں شامل کرنے کا کھیل جاری ہے اس کی تصدیق بعض ملازمین نے بھی کی ہے لیکن وہ اپنا نام نہیں بتانا چاہتے کیونکہ انہیں اپنی ملازمت جانے کا خدشہ ہے ۔شہریوں نے اس حوالے سے شکایت کی ہے کہ ایسی شکایات کے ازالے کے لئے کوئی مکینزم ہونا چاہیے تاکہ پتہ چل سکے کہ ایسا باقاعدہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جاتا ہے یا بعض ملازمین اپنے طور پر ایسی حرکتیں کرتے ہیں تاکہ سیل زیادہ دکھا سکیں ۔صارفین کا کہنا ہے کہ امتیاز سپر اسٹور سمیت اکثر نجی شاپنگ مالز میں رش زیادہ اور جگہ کم ہوتی ہے سامان اتنا زیادہ بڑھ گیا جاتا ہے کہ وہاں چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے بعض اوقات ہجوم زیادہ ہوتا ہے ۔ایسے میں کاؤنٹر پر لمبی لائن لگ جاتی ہے یا غلط زیادہ ہوتا ہے اور چیزیں چیک کرنے کا موقع نہیں ملتا جلدی جلدی میں بنوا کر گھر آ جاتے ہیں اور گھر آ کر پتہ چلتاہے کہ شاید آئٹمز رکھ دی گئی ہیں اس وقت اکثر نے صارفین واپس جانا پسند نہیں کرتے اور اس طرح کے فراڈ اور دھوکے کو برداشت کر لیتے ہیں لیکن ایسا ہو رہا ہے اب یہ ملازمین کر رہے ہیں یا انتظامیہ کر آتی ہے بہرحال یہ فراڈ ہے اور یہ پاکستان کے مختلف سپر اسٹورز خاص طور پر امتیاز سپر اسٹور پر ہو رہا ہے اس کا تدارک کیسے ہو اس عمل کو کیسے روکا جائے یہ سوچنا متعلقہ اداروں اور عمل درآمد کرنے والے اداروں کا کام ہے صارفین سے حوالے سے شکایت کر کے خودکسی جھنجھٹ میں نہیں پڑنا چاہتے لیکن انہوں نے نشاندہی کردی ہے کہ ایسا ہو رہا ہے اور اس کا تدارک ہونا چاہیے ۔
جب متعلقہ ملازمین اور ان کے انچارج سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ہماری ایسی روایت نہیں ہے بعض دفعہ ایسی بات آتی ہے تو اس کا جائزہ لیتے ہیں اور اگر ہمارے ملازمین کی غلطی ہو تو پھر ہم نقصان کا ازالہ بھی کرتے ہیں لیکن ہماری انتظامیہ کی جانب سے ایسا کوئی دباؤ آپریشن نہیں ہے کہ زیادہ سیل کے لیے اس طرح کے ہتھکنڈے اختیار کئے جائیں خاص طور پر امتیاز سپر اسٹور کو اللہ نے بڑی کامیابی ہے اس لیے وہ ایسی حرکتیں نہیں کرتا یہ ضرور ہمارے مخالفین ہیں جو اس طرح کا پروپیگنڈہ کرتے ہیں یا ہم سے حسد کرتے ہیں
————————————

——————————-

—————————

————————-

————————

————————–

———————