بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی پر وفاقی حکومت کو اعتراض تھا جس پر سندھ حکومت نے ترمیمی نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

کراچی 31 جولائی۔ ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کل وزیر اعلیٰ سندھ نے کرونا وائرس کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا تھا اور شہریوں سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعاون کی اپیل کی تھی اور ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان سے بات بھی کی تھی جس میں طے ہوا تھا کہ این سی او سی کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کیا جائے گا مگر لاک ڈاون کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت کے ترجمان نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ سندھ حکومت کو اختیار نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج وزیر اعلیٰ ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاون سے متعلق ڈرافٹ نوٹیفیکشن این سی او سی کے ساتھ شیئر کیا اور ہم نے زبانی نہیں بلکہ تحریری بات کی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے این سی او سی کے ساتھ شیئر کی گئی دستاویزات بھی دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی پر وفاقی حکومت کو اعتراض تھا جس پر سندھ حکومت نے ترمیمی نوٹیفیکشن جاری کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی او سی نے کہیں نہیں کہا کہ لاک ڈاون نہ لگایا جائے۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت کے ساتھ چیزیں طے کریں مگر بدقسمتی سے جب یہ لوگ ٹیلی ویژن پر آتے ہیں تو ان کا موقف کچھ اور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری گزارش ہے کہ سیاسی میدان میں اس معاملے کو نہ لایا جائے اپنی عوام کو ہم نے اس مہلک وباءسے بچانا ہے۔ میں بیان بازی کرنے والوں کو کہتا ہوں کہ بیانات کے بجائے لوگوں کو قائل کریں اور خدارا انتشار پیدا نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بزدار حکومت نے جب لاک ڈاون لگایا تو ان کا کوئی اعتراض نہیں آیا اور ہم نے بھی کوئی تنقید نہیں کی کیونکہ ہم کرونا وائرس کی سنگینی کو جانتے ہیں اور لاہور کی صورتحال کو عثمان بزدار صاحب بہتر جانتے ہیں بالکل اسی طرح اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو کراچی کی سنگینی کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی ہسپتال مکمل بھر چکے ہیں اور سرکاری ہستپال بتدریح بھرتے جارہے ہیں۔ یہ سیاست دانوں کا نہیں بلکہ طبی ماہرین کا کام ہے۔ خدارا طبی ماہرین کی باتوں پر توجہ دیں۔ ٹاسک فورس کے طبی ماہرین نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز تھک گئے ہیں اور ڈاکٹروں کو وائرس لگ رہا ہے۔این سی او سی سے رجوع کرنے کے باوجود بیان بازی کی گئی ویکسینیشن کی مہم پاکستان میں سست روی کا شکار تھی اور ہماری ٹاسک فورس نے فیصلہ کیا کہ اس پر سختی کی جائے لہذا فیصلہ کیا گیا کہ موبائل فون کی سم بند کردی جائے گی جس کے بعد پچھلے چار روز میں ویکسینیشن میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں سندھ میں ایک لاکھ پچاسی ہزار لوگوں نے ویکسینیشن کروائی۔یہ بڑی خبر ہے انشاءاللہ اس سے پورا پاکستان مستفید ہوگا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سندھ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم کردی ہے کیونکہ اس پابندی کی وجہ سے لوگوں کو ویکسینیشن میں دشواری پیش آرہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے مل جل کر بہت کچھ ہوسکتا ہے۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں، دکانوں کو ایک ماہ کے لئے سربمہر کیا جائے گا خواہ وہ دکان ہو یا کوئی فیکٹری ہو صرف مستثنیٰ شعبہ جات اس سے مستثنیٰ ہوں گے اور کام کرنے کی اجازت صرف اس ادارے کو ہوگی جو اپنے ملازمین کی ویکسینیشن کروائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اگلے نو روز تک آپس کے اختلافات کو ایک طرف رکھنا چاہیے اور ہم ایم کیو ایم پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے حیدرآباد کی ریلی منسوخ کی اس پرمیں نے کھلے عام ان کی تعریف کی ہے۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 767۔۔۔ ایم آئی زیڈ