نفسیاتی امراض کے ماہرین سے بھی مشاورت لی جائے گی ، ٹیسٹ میں 20 سوالوں کے جواب لیے گئے

نور مقدم قتل کیس کے الزام میں گرفتار ملزم ظاہر جعفرکا لاہور میں پولی گرافک ٹیسٹ اور سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کا فرانزک آڈٹ کے بعد ملزم کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا، فرانزک لیب کے نتا ئج کی روشنی میں تفتیش میں جدید ٹیکنا لوجی کی سہولتیں بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،جبکہ نفسیاتی امراض کے ماہرین سے بھی مشاورت لی جائے گی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ میں ملزم سے 20 سوالوں کے جواب لیے گئے ،پولیس ذرائع کا کہناہےکہ ملزم نے سفر کے دوران غیر معمولی ڈرامے بازی کی اور سفر کو طویل کرنے کا موجب بنا ، اس ٹیسٹ سے قبل ملزم بے ہوش ہونے کی ایکٹنگ اور مختلف حیلے بہانے کرتا رہا،ڈی آئی جی آپریشنز افضال کوثر نے اس تاثر کو غلط قرار دیا ہےکہ تفتیشی ٹیم دبائو میں ہے اور ملزم ظاہر جعفر کو وی آئی پی پروٹو کول دے رہی ہے ،ہم کسی دبائو میں نہیں تاہم ہم میڈیا کو معلومات تفتیش مکمل ہونے بعد دیں گے،ادھر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سہیل نے ملزم ظاہر جعفر کے والد اور والدہ کی درخواست ضمانت پر دلائل طلب کرلیے


،دوران سماعت مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم عدالت میں پیش ہوئے اوروکیل ہائیر کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے کہاکہ آپ آج ہی وکیل کر کے وکالت نامہ جمع کرائیں تاکہ اس کو ریکارڈ پر لایا جا سکے، ملزمان کے وکیل نے کہاکہ پیر سے گرمیوں کی چھٹیاں ہیں، آپ کل کا وقت دیں، عدالت نے دلائل طلب کرتے ہوئےملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔
https://jang.com.pk/news/964033?_ga=2.75621654.2041793818.1627618026-1726943472.1627618020