25 ایکڑ اراضی پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ کی جعلسازی پکڑی گئی ۔ کے ڈی اے کی قیمتی اراضی ہتھیانے کا منصوبہ ناکام ۔ اراضی 1982 میں کے ڈی اے کو منتقل ہوئی تھی ۔ سرکاری خط کا متن

25 ایکڑ اراضی پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ کی جعلسازی پکڑی گئی ۔ کے ڈی اے کی قیمتی اراضی ہتھیانے کا منصوبہ ناکام ۔ اراضی 1982 میں کے ڈی اے کو منتقل ہوئی تھی ۔ سرکاری خط کا متن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تفصیلات کے مطابق کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی قیمتی اراضی کو جعلسازی اور ڈبل الاٹمنٹ کے ذریعے ہتھیانے کی سازش پکڑی گئی ۔ کے ڈی اے اسکیم 41 میں انتہائی قیمتی اراضی پر جعلی کاغذات کے ذریعے قبضہ کر کے اسے فروخت کرنے کا منصوبہ تھا 25 ایکڑ کی انتہائی قیمتی اراضی کو ہتھیانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ۔کے ڈی اے وہ کام کو جیسے ہی صورتحال کا علم ہوا سرکاری اراضی کو بچانے کے لیے افسران متحرک ہو گئے اور ڈپٹی کمشنر ویسٹ کے ساتھ مل کر جو کالی بھیڑیں اس قیمتی اراضی کو ٹھکانے لگانے کی کوشش کر رہی تھی ان میں کھلبلی مچ گئی ۔سرکاری ریکارڈ سامنے آ گیا جس کے مطابق 1982 میں یہ اراضی کے ڈی اے کو منتقل کی جا چکی تھی اور کے ڈی اے نے اس پر بھاری اخراجات کر کے اس کی ڈویلپمنٹ کا کام مکمل کیا اب اچانک اس اراضی کو محمد عمر ولد حاجی ابراہیم کے نام جعلی الاٹمنٹ کے ذریعے آگے فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور یہاں پر فلیٹ بنا کر اربوں روپے کمانے کی سازش کی جسے ناکام بنا دیا گیا اس سلسلے میں سرکاری طور پر کے ڈی اے نے ڈپٹی کمشنر ویسٹ کو خط لکھا جس میں زمین کے تمام سرکاری دستاویزی ریکارڈ کا حوالہ دے منسلک کیا جس میں صاف ثابت ہوتا ہے کہ یہ زمین 1982 میں کی ڈی اے کو منتقل کی گئی تھیں اب اس پر جعل سازی کی جا رہی ہے

جو بدنیتی اور جعلسازی اور خلاف قانون ہے اور اس پر قانون حرکت میں آ سکتا ہے ڈپٹی کمشنر ویسٹ کو خبردار کر دیا گیا ہے جن کی منظوری سے یہاں پر 25 ایکڑ کے پلاٹ پر فلیٹ سائٹ بنانے کی تیاری کی جارہی تھی ۔کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیے اس طرح کی کالی بھیڑیں شہر میں متحرک اور سرگرم ہیں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے پچھلے دنوں کی اس طرح کی ایک بڑی جعلسازی کی کوشش کو ناکام بنا کر کراچی کے شہریوں کی اربوں روپے کی سرکاری اراضی کو بچایا اور اب ایک مرتبہ پھر 25 ایکڑ کی انتہائی قیمتی اراضی کو جعل سازی سے کسی فرد کے نام پر ڈبل الاٹمنٹ کرکے فلیٹ بنانے کا منصوبہ تھا جسے ناکام بنا دیا گیا ۔شاباش کے ڈی اے افسران اور انتظامیہ ۔شاباش
——————–
ادھر کے ڈی اے کی زمینوں کو بچانے کے لیے شہریوں نے نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کا سختی سے نوٹس لی اور سرکاری زمینوں پر قبضہ کر کے انہیں جعلسازی سے ڈبل کاغذات کے ذریعے فروخت کرنے کا ریکٹ چلانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائیں۔